لاپتہ پولیس اہلکار 15 سال بعد بھیک مانگتا ہوا پایا گیا

بھارت کی وسطی ریاست مدھیہ پردیش کے شہر گوالیار میں دو پولیس افسران کی ایک بھکاری سے ہونے والی گپ شپ کے بعد صورت حال ڈرامائی انداز میں تبدیل ہوگئی۔

معلومات کے مطابق مشرا گذشتہ 15 برس سے فٹ پاتھ پر مقیم تھے  اور ان کی گزر بسر بھیک پر تھی (فائل تصویر: پکسابے)

بھارت میں 15 برس قبل لاپتہ ہونے والے ایک پولیس اہلکار کو بھیک مانگتے ہوئے پایا گیا۔

کسی فلمی سین کی طرح وسطی بھارتی ریاست مدھیہ پردیش کے شہر گوالیار میں دو پولیس ملازمین کو اپنے ایک سابق ساتھی فٹ پاتھ پر بھیک مانگتے ہوئے ملے جو کئی سال پہلے لاپتہ ہوگئے تھے۔

گلف نیوز کے مطابق لاپتہ ہونے والے سابق پولیس اہلکار کی ذہنی حالت خراب تھی۔ حاصل ہونے والی معلومات کے مطابق ڈپٹی سپرنٹنڈنٹ آف پولیس رتنیش سنگھ طومار اور ان کے ساتھی وجےبہادریا گذشتہ کچھ دن سے ضمنی انتخابات کے موقع پر ڈیوٹی کر رہے تھے۔ 10 نومبر کو ووٹوں کی گنتی کے دن جب دونوں پولیس ملازمین جھانسی روڈ سے گزر رہے تھے تو انہوں نے درمیانی عمر کے ایک بھکاری کو دیکھا جوفٹ پاتھ پر سردی سے کانپ رہا تھا۔

دونوں پولیس افسران نے اپنی گاڑی روکی تاکہ بھکاری کی مدد کر سکیں۔ رتنیش نے بھکاری کو اپنے جوتے دیے جبکہ وجے نے جیکٹ اتار کر دی۔ انہوں نے بھکاری سے کچھ دیر تک بات چیت بھی کی۔

بھکاری سے گپ شپ کے بعد صورت حال ڈرامائی انداز میں تبدیل ہو گئی اور مذکورہ پولیس افسران کو پتہ چلا کہ بھکاری دراصل ان کے سابق ساتھی ہیں جن کا نام منیش مشرا ہے۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

مشرا ایک پولیس افسر تھے جن کا نشانہ بہت اچھا تھا۔ وہ 1999 میں پولیس میں بھرتی ہوئے اور ریاست کے کئی علاقوں میں سٹیشن انچارج کے طور فرائض انجام دیتے رہے، تاہم ملازمت کے دوران 2005 میں ان کا ذہنی توازن بگڑ گیا اور وہ لاپتہ ہوگئے۔

مشرا کو جاننے والے بعض افراد نے بتایا ہے کہ بہت کوششوں کے باوجود بھی ان کا پتہ نہیں چل سکا تھا جبکہ ان کی بیوی نے بھی انہیں چھوڑ دیا تھا۔ معلومات کے مطابق مشرا گذشتہ 15 برس سے فٹ پاتھ پر مقیم تھے اور ان کی گزر بسر بھیک پر تھی۔

رتنیش اور وجے نے مشرا کو پرانے دن یاد دلانے کی کوشش کی اور ان سے اپنے ساتھ چلنے کے لیے کہا۔ مشرا نے ساتھ جانے میں ہچکاہٹ کا مظاہرہ کیا جس پر انہوں نے مشرا کو سماجی بہبود کے ادارے کے حوالے کردیا جہاں اب ان کی دیکھ بھال کی جا رہی ہے۔

مشرا کے خاندان کے بہت سے لوگ پولیس میں ہیں، جن میں ان کی بہن بھی شامل ہیں۔ اس وقت مشرا کا علاج کیا جا رہا ہے۔

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی ایشیا