جی20 سربراہان کا کرونا سے لڑنے والے غریب ممالک کی مدد کرنے کا عہد

دنیا کی 20 بڑی معیشتوں کے سربراہان نے کرونا وائرس کی ویکسین اور ادویات کی منصفانہ تقسیم کو یقینی بنانے اور اس وبا سے لڑنے والے غریب ممالک کی مدد کرنے کا عہد کیا ہے۔

کرونا وائرس کی وجہ سے 15واں جی20 اجلاس ویڈیو لنک کے ذریعے منعقد کیا گیا ہے (اے ایف پی)

دنیا کی 20 بڑی معیشتوں کے سربراہان نے کرونا وائرس کی ویکسین اور ادویات کی منصفانہ تقسیم کو یقینی بنانے اور اس وبا سے لڑنے والے غریب ممالک کی مدد کرنے کا عہد کیا ہے۔

سعودی عرب کی میزبانی میں ہونے والی جی 20 سربراہی کانفرنس میں شریک سربراہان نے سنیچر کو اجلاس کے پہلے دن اس بات کا عہد کیا کہ غریب ممالک جو اس وائرس کی وجہ سے مشکلات میں ہیں ان کی مدد کی جائے گی۔

کرونا وائرس کی وجہ سے 15ویں جی 20 سربراہی کانفرنس کا انعقاد بھی ویڈیو لنک کے ذریعے کیا گیا ہے جو دو روز تک جاری رہے گا۔

کانفرنس سے ابتدائی خطاب میں سعودی عرب کے شاہ سلمان بن عبدالعزیز نے کہا کہ ’ہم کرونا کی ویکسین، علاج اور اس کی تشخیص کے آلات کی تیاری کے بارے میں پرامید ہیں لیکن ہمیں تمام لوگوں کے لیے کم قیمت اور منصفانہ رسائی کے لیے کام کرنا چاہیے۔‘

سعودی عرب کے سرکاری خبر رساں ادارے ایس پی اے کے مطابق شاہ سلمان بن عبدالعزیز کا کہنا تھا کہ ’رواں سال غیر معمولی رہا ہے۔ کرونا نے بڑا دھچکا پہنچایا اور پوری دنیا کو اقتصادی اور سماجی نقصانات کا سامنا کرنا پڑا ہے۔‘

ان کا مزید کہنا تھا کہ ’عوام اور معیشتیں کرونا کے جھٹکے برداشت کر رہی ہیں۔ کرونا بحران سے نکلنے کے لیے عالمی تعاون کے ذریعے کوشاں ہیں۔‘

’ہمیں تمام اقوام  تک کم قیمت پر کرونا ویکسین پہنچانے کے لیے کوشش کرنا ہوگی۔  ہمیں اپنی معیشت کی بحالی اور سرحدیں کھولنے کے لیے کام کرنا ہوگا تاکہ تجارت ہو اور لوگ سفر کر سکیں۔‘

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

جی 20 کانفرنس میں شریک سربراہان کو اس بات پر تشویش ہے کہ کرونا کی وبا امیر اور غریب کی تقسیم میں مزید اضافہ کر سکتی ہے۔

خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق فرانسیسی صدر ایمانوئل میکروں نے کانفرنس سے خطاب میں کہا کہ ’ہمیں ہر قیمت پر دو رفتار پر چلنے والی دنیا سے بچنا ہوگا جہاں امیر خود کو وائرس سے بچا کر معمول کی زندگی شروع کر سکتے ہیں۔‘

اس موقع پر جرمن چانسلر انگیلا میرکل نے جی20 سربراہان سے کہا کہ جرمنی اس کوشش میں پانچ سو ملین یوروز کا حصہ ڈال رہا ہے۔ انہوں نے دیگر ممالک سے بھی اپنا حصہ ڈالنے کی درخواست کی۔

کانفرنس میں شریک روسی صدر ولادیمیر پوتن نے روس کی سپتنک وی کرونا وائرس ویکسین دیگر ممالک کو بھی دینے کا کہا اور ساتھ یہ بھی کہا کہ ماسکو دوسری اور تیسری ویکسین بھی تیار کر رہا ہے۔

زیادہ پڑھی جانے والی دنیا