ملک بھر میں سکول، یونیورسٹیاں بند مگر مدارس کھلے رہیں گے؟

وفاق المدارس کے جنرل سیکرٹری محمد حنیف جالندھری کا کہنا ہے کہ تعلیمی اداروں کو بند کرنے کا اتنا بڑا فیصلہ ہوا لیکن ان کے ساتھ کسی قسم کی مشاورت نہیں کی گئی۔

پاکستان میں عصری تعلیم کے سرکاری اور غیر سرکاری تعلیمی اداروں کے علاوہ ایک بڑی تعداد ان طلبہ اور طالبات کی بھی ہے جو مدارس میں پڑھتے ہیں (اے ایف پی)

پاکستان کے محکمہ تعلیم کے اعلان کے مطابق آج  سے تمام تعلیمی ادارے بند کرنے کے فیصلے پر باضابطہ عمل درآمد شروع ہو گیا ہے تاہم دینی مدارس کے منتظمین نے حکومت کا یہ فیصلہ ماننے سے انکار کرتے ہوئےمدارس درس و تدریس کے لیے کھلے رکھنے کا فیصلہ کیا ہے۔

حکومت پاکستان نے کرونا وبا سے بڑھتے کیسز کے پیش نظر صوبوں سے مشاورت کے بعد تعلیمی اداروں کو 26 نومبر  سے 10 جنوری تک بند رکھنے  اور  تعلیمی اداروں کو  آن لائن کلاسز کا سلسلہ جاری رکھنے کا کہا ہے جبکہ جن علاقوں میں انٹرنیٹ کی سہولت میسر نہیں وہاں اساتذہ ہوم ورک فراہم کریں گے۔

دوسری جانب  وفاق المدارس نے اس فیصلے کو مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ چونکہ حکومت نے ان کے ساتھ اس معاملے پر کسی قسم کی مشاورت نہیں کی لہذا ان کے زیر انتظام تمام مدارس کھلے رہیں گے۔

پاکستان میں عصری تعلیم کے سرکاری اور غیر سرکاری تعلیمی اداروں کے علاوہ ایک بڑی تعداد ان طلبہ اور طالبات کی بھی ہے جو مدارس میں پڑھتے ہیں۔  تاہم وفاق کی جانب سے کررونا وبا کی صورتحال پر  صوبائی وزرا  تعلیم اور  دیگر متعلقہ حکام کے ساتھ حالیہ اہم اجلاس میں نہ تو  مدارس کے حوالے سے کوئی بات ہوئی اور نہ ہی ان کے کسی نمائندے کو اس اجلاس میں دعوت دی گئی تھی۔

حکومتی اجلاس اور  اعلان کے بعد وفاق المدارس نے کہا کہ چونکہ حکومت نے ان کے ساتھ کسی قسم کا مشورہ نہیں کیا لہذا وہ  اس حکم کی تعمیل کرنے کے  پابند نہیں ہیں۔ تاہم انہوں نے کہا کہ اس سلسلے میں آج (26 نومبر ) ان کی حکومت کے ساتھ بات ہوگی۔

وفاق المدارس العربیہ پاکستان کا سب سے بڑا دینی تعلیمی بورڈ ہے جس کے تحت 30 ہزار رجسٹرڈ مدارس کام کر رہے ہیں جس میں اساتذہ کی تعداد ڈیڑھ لاکھ سے زائد ہے جب کہ طلبہ کی تعداد 28 لاکھ سے زیادہ ہے۔

کرونا وبا کی اس صورتحال میں اتنی بڑی تعداد کو نظر انداز کرنے کے پیچھے عوامل کیا ہیں اور  آیا مدرسے بھی وفاقی اور صوبائی تعلیمی وزارتوں کے فیصلوں کے پابند ہیں یا نہیں؟  اس حوالے سے وفاقی وزیر تعلیم شفقت محمود سے رابطہ کرنے کی کوشش کی گئی تو انہوں نے پنا موقف دینے سے اجتناب کیا۔

دوسری جانب وفاق المدارس کے جنرل سیکرٹری محمد حنیف جالندھری نے انڈپینڈنٹ اردو کو  بتایا کہ اتنا بڑا فیصلہ ہوا لیکن ان کے ساتھ کسی قسم کی مشاورت نہیں کی گئی۔

’ہم نے اس لیے حکومت سے کہا ہے کہ آپ کو اس سلسلے میں ہمارا موقف، ہمارے مسائل اور  زمینی حقائق کو مدنظر رکھنا چاہیے تھا۔‘

وفاق المدارس کی جانب سے آنے والے اس بیان کے بعد سوال یہ بھی پیدا ہوتا ہے کہ جب یہ کہا جائے کہ تمام تعلیمی ادارے بند رہیں گے تو کیا اس کا اطلاق مدرسوں پر نہیں ہوتا؟ کیونکہ وہاں بھی تو دینی تعلیم ہی سکھائی جاتی ہے۔

جواب میں حنیف جالندھری نے بتایا کہ دینی مدرسوں میں امتحانات اور چھٹیوں کا طریقہ کار  الگ ہوتا ہے، لہذا وہ بغیر  پیشگی اطلاع اور مشاورت کے مدارس کو بند نہیں کر سکتے۔ تاہم انہوں نے کہا کہ حکومت کے ساتھ ان کی بات چیت جاری ہے اور  وہ جلد ہی کسی نتیجے پر  پہنچ جائیں گے۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

اگرچہ وفاق المدارس کے منتظمین ایک جانب حکومت سے انہیں مشاورت میں شامل نہ کرنے کا شکوہ کر رہے ہیں تو  دوسری طرف مدارس کے طلبہ کا یہ بھی ماننا ہے کہ انہیں ’کرونا سے ڈرنے کی ضرورت نہیں ہے کیونکہ سب سے اچھا سینیٹائز  وضو  ہے۔‘

اس بابت  مدرسہ حقانیہ کے مولانا حزب اللہ کا کہنا ہے کہ ’جو شخص پانچ وقت وضو کا اہتمام کرتا ہے اس کے جسم سے جراثیم کا خاتمہ ہو جاتا ہے اور  اس کے بیمار  ہونے کے امکانات کم تر  ہو جاتے ہیں۔‘

 تعلیمی اداروں کے حوالے سے حکومت کے موجودہ پلان کے مطابق یونیورسٹی ہاسٹلز کے طلبہ  میں سے ایک تہائی ہاسٹلز  میں قیام کر سکیں گے، جب کہ نئے تعلیمی سال کو  اگست میں لے جانے کی تجویز بھی  زیر  غور  ہے۔

خیبر پختونخوا کے وزیر تعلیم شہرام ترکئی نے ایک پریس کانفرنس میں کہا ہے کہ ہر کلاس کے بچوں کو ہفتے میں ایک دن کلاس لینے کے لیے لازمی آنا ہوگا تاکہ اساتذہ ان کے ہوم ورک چیک کرکے اگلے ہفتے کے لیے ہوم ورک فراہم کریں۔

اسی ترتیب سے ہفتے کے مختلف دنوں میں ہر کلاس کو  ایک دن حاضری دینی ہوگی، اور  یہی حاضری مارکس کی صورت میں امتحانات کے لیے شمار کیے جائیں گے۔

تعلیمی اداروں کو بند کرنے کے فیصلے کے بعد محکمہ ابتدائی و ثانوی تعلیم نے امتحانات چار  ماہ کے لیے موخر کر  دیے ہیں جب کہ محکمہ اعلی تعلیم نے بھی فی الحال کوئی تاریخ نہ دیتے ہوئے امتحانات کو ملتوی کرنے کا فیصلہ کر لیا ہے۔

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی پاکستان