پاکستان رفال سے بہتر جنگی طیارہ بنائے گا: سربراہ پاکستان فضائیہ

جے ایف 17 تھنڈر طیارے پاکستان نے 2009 چین کے اشتراک سے بنانا شروع کیے تھے۔ ابتدا میں اس کی تیاری چین میں ہوئی لیکن بعد ازاں پرزے پاکستان منگوا کر پاکستان میں بنایا جانے لگا۔ جبکہ اب پاکستان کے پاس جے ایف 17 تھنڈر طیارے مقامی سطح پر بنانے کی صلاحیت ہے۔

پاکستان فضائیہ کے سربراہ ایئر چیف مارشل مجاھد انور خان نے کامرہ میں جے ایف 17 تھنڈرطیاروں کے بلاک ٹو اور بلاک تھری سے متعلق تقریب میں کہا کہ جے ایف 17 تھنڈر بی کے دو سیٹر جہاز تیار کر کے چودہ جہاز آج ائیر فورس کے حوالے کیے گئےہیں۔

پاکستانی فضائیہ کے سربراہ  نے کہا کہ فضائیہ کی ضروریات کو مد نظر رکھتےہوئے جے ایف 17 بلاک 3 تیار کیا جا رہا ہے۔

جے ایف 17 بلاک 3 جدید ہتھیاروں اور سہولیات سےلیس ہو گا اور یہ کہنا غلط نہیں ہو گا کہ بلاک 3 بھارت کی جانب سے خریدے گئے رفال طیارے سے بہتر ہو گا اور یہ طیارے 2022 میں پاکستان فضائیہ کے بیڑے کا حصہ بن جائیں گے۔

انہوں نے کہا کہ پاک فضائیہ کے جے ایف 17 سنگل سیٹر طیارے نائجیریا کو بھی فروخت کیے گئے ہیں۔

تقریب میں موجود چین کے سفیر نونگ رونگ نے کہا کہ جے ایف 17 بلاک 3 کی تیاری بہت اہم منصوبہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ ’جے ایف 17 کی تیاری کا آغاز فروری 2009 میں ہوا تھا۔ جے ایف 17 وقت کے ساتھ بہترین طیارہ ثابت ہوا ہے۔‘

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

واضح رہے کہ جے ایف 17 تھنڈر طیارے پاکستان نے 2009 چین کے اشتراک سے بنانا شروع کیے تھے۔ ابتدا میں اس کی تیاری چین میں ہوئی لیکن بعد ازاں پرزے منگوا کر طیارہ پاکستان میں بنایا جانے لگا۔ اب پاکستان مکمل طور پر جے ایف 17 تھنڈر طیارے مقامی سطح پر بنانے کی صلاحیت رکھتا ہے۔

حالیہ برسوں میں جے ایف 17 تھنڈر کی کامیابی کے باعث تقریباً 12 ممالک نے جے ایف 17 تھنڈرخریدنے میں دلچسپی ظاہر کی جبکہ نائجیریا کو دس طیاروں پر مشتمل پہلی کھیپ روانہ ہونے کے لیے تیارہے۔

ترجمان پاکستان فضائیہ کے مطابق پاک فضائیہ میں شامل ہونے والے ڈبل سیٹ طیارے نہ صرف تربیت کے لیے استعمال ہوں گے بلکہ آپریشنل مقاصد کے لیے بھی استعمال کیے جائیں گے۔ بھارت کا su30 طیارہ بھی ڈبل سیٹر تھا جسے پاکستان نے 2019 میں مار گرایا تھا۔

خیال رہے کہ پاکستان ایروناٹیکل کملپیکس میں چار فیکٹریاں ہیں جن میں میراج طیاروں کی تکنیکی دیکھ بھال، نئے طیارے بنانے کی فیکٹری، جنگی جہازوں کی جدید تکنیکی صلاحیت کی فیکٹری اور پہلے سے موجودطیاروں کو اپ گریڈ کرنے کی فیکٹری موجود ہے۔

تقریب کے دوران کرونا کے حوالے سے تمام ایس او پیز اختیار کیے گئے اور شرکا نے ماسک پہنے رکھے جبکہ سماجی فاصلے کا بھی خیال رکھا گیا۔ پاکستان میں تعینات چین کے سفیر نے بھی خصوصی دعوت پرتقریب میں شرکت کی۔

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی ملٹی میڈیا