گیلانی خاندان کے سیاسی جانشین جو خبروں میں رہنے کا ہنر جانتے ہیں

پاکستان پیپلز پارٹی سے تعلق رکھنے والے یوسف رضا گیلانی کے صاحبزادے علی حیدر گیلانی گذشتہ روز سینیٹ الیکشن سے قبل ایک ویڈیو سامنے آنے کے بعد سے خبروں میں ’اِن‘ ہیں لیکن اس سے پہلے بھی ان سے منسوب کئی واقعات موجود ہیں۔

علی حیدر گیلانی   (بائیں) پاکستان پیپلز پارٹی  کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری (دائیں)   کے لیے غیر ملکی میڈیا کے کوآرڈینیٹر کے طور پر کام کرتے رہے ہیں (تصویر: علی حیدر گیلانی ٹوئٹر اکاؤنٹ)

سینیٹ انتخابات سے قبل حکومتی اراکین سے مبینہ طور پر ووٹوں کی جوڑ توڑ کے معاملے پر گذشتہ روز سامنے آنے والی ویڈیو کے اہم کردار علی حیدر گیلانی پہلی بار کسی تنازعے میں منظر عام پر نہیں آئے بلکہ اس سے قبل بھی ان سے منسوب کئی واقعات موجود ہیں۔

جنوبی پنجاب سے تعلق رکھنے والے سیاسی گیلانی خاندان نے پاکستانی سیاست کو کئی چہرے دیے ہیں اور قیام پاکستان کے بعد سے ہی یہ خاندان کسی نہ کسی صورت میں اعلیٰ حکومتی عہدوں پر براجمان رہا ہے۔ علمدار حسین گیلانی کے بعد ان کے بیٹے سید یوسف رضا گیلانی اور ان کے بھائی حامد رضا گیلانی پاکستان کی سیاست میں چھائے رہے۔

پاکستان پیپلز پارٹی سے تعلق رکھنے والے یوسف رضا گیلانی کے وزیر اعظم پاکستان بننے پر اس خاندان کو عالمی شہرت بھی حاصل ہوئی اور اس کے بعد جب ان کے صاحبزادے علی حیدر گیلانی کو طالبان نے اغوا کیا تو یہ معاملہ بھی بین الاقوامی سطح پر اجاگر ہوا۔

تجزیہ کاروں کے مطابق گیلانی خاندان کے اگلے سیاسی جانشین علی حیدر گیلانی دکھائی دیتے ہیں کیونکہ اپنے بھائیوں اور خاندان میں وہ سب سے زیادہ شہرت رکھتے ہیں۔

سیاسی میدان میں انٹری

ملتان کے حلقے پی پی 211 سے 2018 کے انتخابات میں علی حیدر گیلانی اپنے خاندان سے واحد رکن پنجاب اسمبلی منتخب ہوئے جبکہ ان کے والد اور دو بڑے بھائیوں کو شکست کا سامنا کرنا پڑا۔ اس کے بعد وہ بلاول بھٹو زرداری کے کافی قریب ہوگئے اور انہیں غیر ملکی میڈیا کے لیے بلاول کا کوآرڈینیٹر مقرر کردیا گیا۔

پنجاب اسمبلی میں بھی اپوزیشن بینچوں سے انہوں نے حکومتی پالیسیوں پر بھرپور آواز اٹھائی اور اپنے حلقے کی سیاست میں بھی ان کا بھرپور کردار رہا ہے۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

جب اپوزیشن جماعتوں نے پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ (پی ڈی ایم) کے نام سے ایک اتحاد تشکیل دیا اور ملتان میں جلسہ منعقد کیا تو حکومتی رکاوٹوں کو ہٹانے میں علی حیدر بھی متحرک نظر آئے اور پولیس نے انہیں کار سرکار میں مداخلت پر گرفتار بھی کیا۔

گیلانی خاندان کی اس میڈیا کوریج پر ان کے روایتی حریف وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی ملتان انتظامیہ پر برہم بھی ہوئے، جن کا موقف تھا کہ گیلانی خاندان کو سیاسی طور پر شہرت کی وجہ کیوں فراہم کی گئی۔

سینیٹ انتخابات میں اسلام آباد کی نشست سے یوسف رضا گیلانی کے امیدوار بننے پر بھی سب سے زیادہ متحرک علی حیدر گیلانی ہی نظر آئے۔ یہی وجہ ہے کہ ان کی ووٹوں کے لین دین سے متعلق حکومتی ایم این ایز کے ساتھ ویڈیو بھی منظرعام پر آگئی۔

اغوا اور سیاسی پس منظر

ملتان میں 2013 کے عام انتخابات سے قبل انتخابی مہم کے دوران علی حیدر گیلانی کو مسلح افراد نے جلسہ گاہ کے سٹیج سے اغوا کیا اور کئی کارکنوں کو زخمی بھی کردیا۔ اس الیکشن میں گیلانی خاندان سے کوئی بھی رکن اسمبلی نہ پہنچ سکا اور سابق وزیر اعظم یوسف رضا گیلانی کو سیاست بھول کر اپنے بیٹے کی فکر پڑ گئی۔

یوسف رضا گیلانی کے چار بیٹے اور ایک بیٹی ہے۔ بڑے بیٹے عبدالقادر گیلانی جبکہ دیگر تین علی موسیٰ، علی حیدر اور علی قاسم جڑواں ہیں۔ علی حیدر کے اغوا پر یہ خاندان سوگ میں رہا۔ اسی دوران پنجاب کے سابق گورنر سلمان تاثیر کے بیٹے شہباز تاثیر کو بھی اغوا کرلیا گیا۔ بعدازاں معلوم ہوا کہ یہ دونوں مغوی افغانستان پہنچا دیے گئے ہیں اور القاعدہ کے قبضے میں رکھے گئے ہیں۔

یہ معاملہ عالمی سطح پر اٹھایا گیا اور افغانستان میں موجود نیٹو فورسز، افغان فوج اور پاکستانی فوج کے ذریعے بازیابی کی کوششیں شروع ہوگئیں۔ بالآخر چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری نے 10 مئی 2016 کو ایک ٹویٹ کے ذریعے مغوی علی حیدر گیلانی کی بازیابی کی خبر سنادی۔ اس موقعے پر انہوں نے پاکستانی حکومت اور سابق آرمی چیف جنرل راحیل شریف کا شکریہ بھی ادا کیا تھا۔

اس وقت یوسف رضا گیلانی نے میڈیا کو بتایا تھا کہ  ان کے صاحبزادے علی حیدر گیلانی عسکریت پسندوں کی قید میں گزارے گئے تین سال کے دوران پیش آنے والی آزمائشوں پر ایک کتاب لکھنے کا ارادہ رکھتے ہیں۔

انہوں نے مزید بتایا تھا: ’میرے بیٹے نے کتاب لکھنے کے لیے اپنی قید کے دنوں کی تفصیل لکھی تھی جسے اغوا کاروں نے جلا دیا تھا۔‘ یوسف رضا گیلانی کا کہنا تھا کہ علی حیدر گیلانی فلم جراسک پارک کے ڈائریکٹر سٹیون سپیل برگ کی جانب سے اپنے اغوا کی کہانی پر مشتمل فلم کی آفر بھی قبول کرسکتے ہیں۔

گیلانی خاندان کا علی حیدر پر بڑھتا انحصار

گیلانی خاندان سے قریبی مراسم رکھنے والے ملتان کے تجزیہ کار شاکر حسین شاکر نے انڈپینڈنٹ اردو کو بتایا کہ یوسف رضا گیلانی کے چاروں بیٹوں میں علی حیدر گیلانی سیاسی سمجھ بوجھ میں سب سے آگے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ جب سے وہ تین سال مغوی رہنے کے بعد واپس آئے، انہوں نے نہ صرف مزاحمتی سیاست میں کردار ادا کیا بلکہ پنجاب میں بین المذاہب ہم آہنگی کے لیے بھی متحرک دکھائی دیے۔

شاکر حسین کے مطابق: ’علی حیدر نے اپنے اغوا سے متعلق کتاب تو نہیں لکھی البتہ سیاست میں خود کو منوا لیا ہے، اسی لیے کوئی بھی الیکشن ہو، گیلانی خاندان ان کے مشورے پر چلتا ہے۔لگتا یہی ہے کہ گیلانی خاندان کا ان پر انحصار بڑھتا جا رہا ہے اور مستقبل میں وہی اس خاندان کی باگ ڈور سنبھالتے دکھائی دے رہے ہیں۔‘

واضح رہے کہ علی حیدر کی ویڈیو منظر عام پر آنے کے بعد حکومتی وزرا نے الزام لگایا کہ انہوں نے اپنے والد کے لیے ووٹ خریدنے کی کوشش کی، جو اس بات کی عکاسی ہے کہ گیلانی خاندان خریدوفروخت کی سیاست پریقین رکھتا ہے، لہذا یوسف رضا گیلانی اور علی حیدر گیلانی کی نااہلی کے لیے الیکشن کمیشن میں درخواست بھی دے دی گئی۔ وفاقی وزیر فواد چوہدری نے یہ الزام بھی عائد کیا کہ علی حیدر گیلانی اپنے خاندان کی بدنامی کا باعث بن رہے ہیں۔

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی سیاست