چین اور روس چاند پر مشترکہ خلائی سٹیشن تعمیر کرنے کو تیار

بیجنگ کا کہنا ہے کہ دلچپسی رکھنے والے دیگر ممالک بھی اس پروجیکٹ کا حصہ بن سکتے ہیں۔

چین اپنی خلائی مہمات کے سلسلے میں دیر سے ہی سہی مگر بھرپور طریقے سے خلائی تسخیر کی جانب بڑھ رہا ہے (فائل تصویر: اے ایف پی)

روس اور چین نے چاند پر بین الاقوامی خلائی سٹیشن کی تعمیر کے معاہدے پر دستخط کیے ہیں اور بیجنگ کا کہنا ہے کہ دلچپسی رکھنے والے دیگر ممالک بھی اس پروجیکٹ کا حصہ بن سکتے ہیں۔

’چائنہ نیشنل سپیس ایڈمنسٹریشن‘ کی جانب سے منگل کو جاری کیے گئے بیان میں کہا گیا: ’دونوں ممالک خلائی سائنس، تحقیق اور ترقی میں اپنے وسیع تجربات کے ساتھ ساتھ خلائی آلات اور خلائی ٹیکنالوجی کا استعمال کرتے ہوئے انٹرنیشنل لونر سائنٹیفک ریسرچ سٹیشن (آئی ایل آر ایس) کی تعمیر کے لیے مشترکہ طور پر روڈ میپ تیار کریں گے۔‘

اگرچہ اس منصوبے کے لیے کسی ٹائم لائن کے بارے میں نہیں بتایا گیا، تاہم روس کی خلائی ایجنسی کے حوالے سے امریکی نشریاتی ادارے سی این این نے بتایا ہے کہ لونر سائنس سٹیشن چاند کی سطح پر اور اس کے مدار میں تجرباتی اور تحقیقی مرکز ہوگا۔

روسی ایجنسی کے مطابق: ’چاند پر تخلیق کردہ یہ مرکز دیگر متعدد تحقیق کے لیے استعمال ہوگا، جس میں چاند پر انسان کی موجودگی کے امکان کے تناظر میں طویل المیعاد آپریشن کے ساتھ ٹیکنالوجیز کی ٹیسٹنگ بھی شامل ہے۔‘

ایشیا کی ان دونوں سپر پاورز نے اس منصوبے کے ڈیزائن، اس پر عمل درآمد اور اسے پیش کرنے میں قریبی تعاون پر اتفاق کیا ہے۔

چین کے خلائی پروگرام کے ایک ماہر تجزیہ کار چن لین نے خبر رساں ادارے اے ایف پی کو بتایا کہ یہ منصوبہ ’ایک بڑی پیش رفت ہے۔‘

روس نے سوویت عہد کے دوران خلائی تحقیق کی بھرپور ابتدا کی تھی، لیکن سوویت یونین کے خاتمے کے بعد اس کی کاوشوں کو امریکہ اور چین نے گہنا دیا تھا۔ روس پہلا ملک تھا، جس نے کسی انسان کو بیرونی خلا میں بھیجا تھا۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

درحقیقت آئندہ ماہ روس اپنے پہلے انسان بردار خلائی مشن کی 60ویں سالگرہ منائے گا، جب اس نے یوری گیگرین کو زمین کے گرد مدار میں چکر مکمل کرنے کے لیے بھیجا تھا۔

امریکی خلائی ایجنسی ناسا کا پہلا انسانی مشن یو ایس ایس آر کے مشن کے ایک ماہ بعد بھیجا گیا تھا جب مئی 1961 میں ایلن شیپرڈ خلا میں بھیجے گئے تھے۔

دوسری جانب چین اپنی خلائی مہمات کے سلسلے میں دیر سے ہی سہی مگر بھرپور طریقے سے خلائی تسخیر کی جانب بڑھ رہا ہے۔

بیجنگ نے اکتوبر 2003 میں اپنے پہلے انسانی مشن کے لیے یانگ لیوئی کو 21 گھنٹے کی پرواز کے ذریعے خلا میں روانہ کیا تھا، لیکن گذشتہ دسمبر میں چین نے اپنی بڑھتی ہوئی خلائی صلاحیتوں کا اس وقت مظاہرہ کیا جب اس کا بھیجا گیا مشن ’چینگ ای‘ چاند کی سطح سے نمونے واپس زمین پر لانے میں کامیاب ہوا۔

چین چاند سے چٹانوں کو کامیابی کے ساتھ زمین پر لانے والا تیسرا ملک ہے۔


خبر رساں اداروں کی اضافی رپورٹنگ کے ساتھ

© The Independent

زیادہ پڑھی جانے والی سائنس