12 فیصد سے زائد مثبت کیسسز والے شہروں میں لاک ڈاؤن: عثمان بزدار

وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار کا کہنا ہے کہ کرونا وائرس کے بڑھتے ہوئے کیسسز کے پیش نظر صوبے میں سخت مائکرو لاک ڈاؤن لگانے کا فیصلہ کر لیا گیا ہے۔

(اے ایف پی/ فائل فوٹو)

پاکستان کے صوبہ پنجاب میں کرونا وائرس کے بڑھتے ہوئے کیسسز کے پیش نظر صوبے میں سخت مائکرو لاک ڈاؤن لگانے کا فیصلہ کر لیا گیا ہے۔

اس حوالے سے پنجاب کی انسداد کرونا کابینہ کمیٹی کے اجلاس کے بعد وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار نے ایک پریس کانفرنس کے دوران پنجاب میں کیے جانے والے اقدامات کے حوالے سے صحافیوں کو آگاہ کیا۔

وزیر اعلی پنجاب عثمان بزدار کی زیر صدارت اجلاس میں فیصلہ کیا گیا ہے کہ پنجاب کے 12 فیصد سے زائد کرونا مثبت کیسسز والے شہروں میں مکمل لاک ڈاؤن لگایا جائے گا۔

اس کے علاوہ انہوں نے بتایا کہ شادی کی تقریبات چاہے وہ ان ڈور ہوں یا آؤٹ ڈور سب پر یکم اپریل سے مکمل پابندی ہوگی۔

انہوں بتایا کہ ان نئی پابندیوں کا اطلاق 11 اپریل تک ہوگا۔

اجلاس میں فیصلہ کیا گیا ہے کہ ماس ٹرانزیٹ ٹرانسپورٹیشن جن میں میٹرو بس سروس اور اورنج لائن ٹرین شامل ہیں کو بھی وقتی طور پر بند کیا جا رہا ہے۔

عثمان بزدار نے وضاحت کی کہ ٹرانسپورٹ کی بندش صرف پبلک ٹرانسپورٹ کے لیے جبکہ شہر کے اندر چلنے والی ٹرانسپورٹ میں 50 فیصد مسافر بٹھانے کی اجازت ہو گی جبکہ انٹر سٹی ٹرانسپورٹ کے حوالے سے فیصلہ جلد کیا جائے گا۔

انسداد کرونا کے لیے کابینہ کمیٹی کے اجلاس میں یہ بھی فیصلہ کیا گیا ہے کہ دس سے زائد لوگوں کے ایک جبگہ اکٹھے ہونے پر پابندی ہوگی، ریسٹورانٹس پر بھی اندر اور باہر بیٹھ کر کھانے کی اجازت نہیں ہوگی،  صرف ٹیک اووے کی اجازت ہو گی جبکہ پارکوں کو بھی مکمل طور پر بند رکھا جائے گا۔

ماسک نہ پہننے والوں کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی اور کاروباری سرگرمیاں ہفتے میں دو روزمکمل بند رہیں گی جبکہ دکانوں اور مارکیٹوں کو شام چھ بجے بند کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

ماسک نہ پہننے والوں کے خلاف لاہور پولیس بھی متحرک ہے اور اس حوالے سے اب تک بغیر ماسک باہر نکلنے والوں کے خلاف 96 مقدمات جبکہ ایس او پیز کی خلاف ورزی پر 129 مقدمات درج کیے جا چکے ہیں۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

ڈی سی لاہور کا کہنا ہے کہ ماسک نہ پہننے والوں کو گرفتار بھی کیا جائے گا اور یہ ناقابل ضمانت گرفتاریاں ہوگیں۔

سی سی پی او لاہور غلام محمود ڈوگر کا کہنا ہے کہ ایس او پیز پر عمل درآمد کروانے کے لیے پولیس، ضلعی انتظامیہ اور محکمہ صحت کی مشترکہ ٹیمیں بھی تشکیل دی گئیں ہیں جبکہ ایس او پیز کی مانیٹرنگ کے لیے مشترکہ کنٹرول رومز بھی قائم کیے گئے ہیں۔

وزیر اعلیٰ عثمان بزدار کا کہنا تھا کہ کرونا کی تیسری لہر میں مثبت کیسسز کی شرح 14 فیصد تک پہنچ گئی ہے جبکہ لاہور میں یہ شرح گذشتہ 24 گھنٹوں کے دوران 21 سے 25 فیصد تک پہنچ گئی ہے جبکہ مثبت کیسسز کی تعداد اب تک دو لاکھ 15 ہزار دو سو 27 ہے۔

انہوں نے بتایا کہ ایکٹیوو کیسز کی تعداد 23 ہزار چھ سو ہے جبکہ 250 مریضوں کی حالت تشویش ناک ہے۔

یاد رہے کہ پنجاب میں نئے کیسسز کی تعداد دو ہزار تین سونو ہے جبکہ 17 اموات ہیں۔ اگر لاہور کی بات کریں تو یہاں کرونا سے مرنے والوں کی تعداد 2500 سے تجاوز کر چکی ہے جبکہ شہرمیں مصدقہ کیسسز کی تعداد 1یک لاکھ بارہ ہزار سے زیادہ ہے۔

زیادہ پڑھی جانے والی پاکستان