امریکی کیپیٹل ہل کے باہر حملے میں ایک پولیس اہلکار ہلاک

حکام کے مطابق یہ واقعہ اس وقت پیش آیا جب ایک شخص نے اپنی کار کو کیپیٹل ہل کے باہر ناکے پر کھڑے دو پولیس افسران سے ٹکرا دیا۔

قانون نافذکرنے والے اہلکار کیپیٹل ہل کے قریب رکاوٹوں کو ٹکر مارنے والی کار کو لے جا رہے ہیں (اے ایف پی)

امریکہ میں کیپیٹل ہل پر حملے میں ایک پولیس اہلکار ہلاک ہو گیا۔ حکام کے مطابق یہ واقعہ اس وقت پیش آیا جب ایک شخص نے اپنی کار کو کیپیٹل ہل کے باہر ناکے پر کھڑے دو افسران سے ٹکرا دیا۔

گاڑی ٹکرانے کے بعد حملہ آور چاقو لے کر گاڑی سے برآمد ہوا۔ یہ اس سال کیپیٹل ہل پر ڈیوٹی انجام دیتے ہوئے دوسرے پولیس اہلکار کی ہلاکت ہے۔

اس سے قبل چھ جنوری کو سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے حامیوں اور دائیں بازو گروہ کے کارکنوں نے کیپیٹل ہل پر دھاوا بول دیا تھا جس میں کیپیٹل ہل پولیس کا ایک اہلکار ہلاک ہو گیا تھا۔

کیپیٹل پولیس کے قائم مقام چیف یوگنانڈ پٹ مین نے صحافیوں کو بتایا کہ جمعے کو پیش آنے والے واقعے کی ویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ ناکے سے گاڑی ٹکرانے والا کار ڈرائیور ہاتھ میں چاقو لیے دو پولیس اہلکاروں کے پیچھے دوڑ رہا ہے۔ جس کے بعد حکام نے مشتبہ شخص کو گولی مار دی۔ زخمی حملہ آور کو ہسپتال منتقل کیا گیا جہاں اس نے دم توڑ دیا۔

پٹ مین نے مزید کہا: ’میں صرف اتنا ہی کہوں گا کہ عوام امریکی کیپٹل پولیس اور ان کے اہل خانہ کو اپنی دعاؤں میں یاد رکھیں۔‘

’چھ جنوری کو ہونے والے واقعات اور اب پیش آنے والے واقعے کے بعد امریکی کیپیٹل پولیس کے لیے یہ ایک انتہائی مشکل وقت رہا ہے۔‘

واقعے میں ہلاک پولیس افسر کی شناخت 18 سالہ ولیم بلی ایونز کے طور پر ہوئی ہے، جو محکمہ کے ’فرسٹ ریسپانڈر یونٹ‘ میں خدمات انجام دے رہے تھے۔

قانون نافذ کرنے والے دو عہدے داروں نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر خبر رساں ادارے ایسوسی ایٹڈ پریس کو بتایا کہ تفتیش کاروں کا ابتدا میں خیال تھا کہ مشتبہ شخص نے ایک افسر کو چاقو مارا تھا لیکن بعد میں یہ واضح نہیں ہوسکا تھا کہ واقعی ان پر چاقو سے وار کیا گیا کیونکہ حملہ آور کی کار کی زور دار ٹکر سے وہ بری طرح زخمی ہو گئے تھے۔

حکام نے بتایا کہ درالحکومت میں حملے کے خطرے کا کوئی انتباہ جاری نہیں کیا گیا تھا اگرچہ احتیاط کے طور پر واشنگٹن ڈی سی میں کچھ وقت کے لیے لاک ڈاؤن نافذ تھا۔

حکام کو فوری طور پر جمعے کو پیش آنے والے حملے اور چھ جنوری کو ہونے والے ہنگامے کے درمیان بھی کسی ربط کا سراغ نہیں ملا۔

قانون نافذ کرنے والے عہدے داروں نے مشتبہ شخص کی شناخت 25 سالہ نوحا گرین کے نام سے کی۔ تفتیش کار حملہ آور کے پس منظر اور ماضی کے ریکارڈ اور ان کی دماغی حالت کے حوالے سے چھان بین کر رہے ہیں۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

پٹ مین نے کہا کہ مشتبہ شخص پولیس کے ریڈار پر نہیں تھا۔

نوحا گرین کی آن لائن پوسٹ کردہ پیغامات سے پتہ چلا ہے کہ انہوں نے خود کو ’نیشن آف اسلام‘ گروپ اور اس کے بانی لوئس فرخن کا پیروکار کے طور پر بیان کیا۔ انہوں نے اپنے عقیدے کے حوالے سے ایک مشکل وقت سے گزرنے کی بات کی تھی۔

صدر جو بائیڈن نے ایک بیان میں اس واقعے کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ وہ اور ان کی اہلیہ اس حملے کے بارے میں جاننے کے بعد دل گرفتہ ہیں اور ولیم بلی ایونز کے اہل خانہ سے اظہار تعزیت کرتے ہیں۔

 انہوں نے سوگ کے لیے وائٹ ہاؤس میں قومی پرچم سرنگوں کرنے کے بھی احکامات جاری کیے۔

زیادہ پڑھی جانے والی امریکہ