قصہ پشاور کے ایک رمضان سہولت بازار کا

انڈپینڈنٹ اردو کے نامہ نگار نے پشاور کے ایک سستے بازار کا جائزہ لیا۔ انہوں نے وہاں کیا دیکھا؟ جانیے اس ویڈیو میں۔

خیبر پختونخوا حکومت نے ہر سال کی طرح رواں سال بھی رمضان میں ’عوام کی سہولت‘ کے لیے تمام اضلاع میں مخصوص مقامات پر سستے بازار لگانے کا اعلان کیا تھا۔

صوبائی حکومت کے مطابق اس مرتبہ پورے صوبے میں 82 سستے بازار قائم کیے گئے لیکن سوشل میڈیا پر ان بازاروں کے حوالے سے شکایات مل رہی ہیں کہ یہاں عوام کی سہولت کے لیے کچھ بھی نہیں۔

ایسے میں انڈپینڈنٹ اردو کے نامہ نگار نے پشاور کے ایک سستے بازار کا رخ کیا تاکہ حقائق جان سکیں۔

انہوں نے شہر کے پر ہجوم مقام اور صدر بازار کے بالکل قریب گلبرگ میں، جو پشاور کے ٹاؤن تھری کا علاقہ ہے، واقع ایک سستے بازار کا انتخاب کیا۔

نامہ نگار کے مطابق جب وہ بازار پہنچے تو ان کی نظر ایک بڑے بینر پر پڑی، جس پر پاکستان تحریک انصاف کے علاقے سے منتخب رکن صوبائی اسمبلی کی تصویر لگی تھی اور ساتھ ہی بڑے حروف سے ’رمضان سستا بازار‘ لکھا تھا۔

ان کا تجسس بڑھا کہ اگر اتنا بڑا بینر لگا ہوا ہے تو پھر بازار بھرا ہوگا اور اشیا خورد نوش بھی سستے داموں دستیاب ہوں گی۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

اس ’برائے نام‘ بازار کے چاروں طرف شامیانے لگائے گئے ہیں جب کہ ایک حصے کو کھلا رکھا گیا ہے یعنیٰ تین اطراف مکمل طور پر بند جبکہ ایک طرف سٹالز لگانے کے لیے کھولا چھوڑ دیا گیا تھا۔

بازار کے داخلی دروازے پر سامان تو کیا ایک سٹال بھی موجود نہیں تھا۔

اس دروازے پر کھڑے ایک شخص نے پوچھنے پر بتایا کہ وہ یہاں کے انچارج تو نہیں البتہ یہ کہ مذکورہ بازار چند دنوں میں کھول دیا جائے گا۔

خیال رہے کہ صوبائی حکومت کے مطابق صوبے بھر کے سستے بازار رمضان شروع ہوتے ہی کھول دیے گئے ہیں۔ تاہم یہاں معاملہ برعکس تھا۔ بازار کے قریب ایک ریڑی بان نے فروٹ کی ریڑی لگائی ہوئی تھی۔

جب ان سے پوچھا گیا کہ اس بازار میں تو سٹال ہیں اور نہ ہی سامان؟ تو انہوں نے جواب دیا کہ یہاں کون آئے گا کیونکہ زیادہ تر گاہک ریڑیوں سے اشیا خریدتے ہیں اور ریڑی بان بھی ایک جگہ پر نہیں ٹھہرتے بلکہ وہ گاہکوں کی تلاش میں گھومتے پھرتے رہتے ہیں۔

انھوں نے بتایا: ’بازار والوں نے ریڑی بانوں سے کہا تھا کہ وہ سٹال لگائیں لیکن کوئی ریڑھی بان ایسا کرنے کو تیار نہیں کیونکہ ان کو بازار سے زیادہ باہر گاہک زیادہ ملتے ہیں۔‘

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی ملٹی میڈیا