بڑھتا کرونا، پاکستان سے کینیڈا پروازیں بند، نئی پابندیاں آج متوقع

کینیڈا نے جمعے سے بھارت اور پاکستان سے آنے والی تمام مسافر پروازیں 30 دن کے لیے معطل کر دی ہیں۔

کراچی میں ایک شخص کرونا ایس او پی کی خلاف ورزی پر بند کی گئی ایک دوکان پر لگا نوٹس پڑھ رہا ہے (اے ایف پی)

حکومت نے دو روز قبل عوام سے کرونا سے بچاؤ کی تدابیر پر عمل درآمد نہ کرنے کی شکایت کرنے کے بعد جعمے کو (آج) مزید بندشوں کا اعلان کرنے کا عندیہ دیا تھا۔

یہ بات کرونا (کورونا) کی قومی صورت حال پر نظر رکھنے اور اس سے نمٹنے کے لیے قائم نیشنل کمانڈ اینڈ کنٹرول سینٹر کے سربراہ اسد عمر نے کی بدھ کو کی تھی۔ انہوں نے کہا تھا کہ اگر حالات میں بہتری نہ آئی تو آئندہ چند روز میں بڑے شہر بند کرنا پڑیں گے۔ تاہم انہوں نے اس کی وضاحت نہیں کی تھی کہ نئی پابندیاں کیا ہوسکتی ہیں۔

ادھر کینیڈا نے بھی جمعرات کو بھارت اور پاکستان سے آنے والی تمام مسافر پروازیں 30 دن کے لیے معطل کر دیں ہیں۔

وزیر ٹرانسپورٹ عمر الغبرا نے ان ممالک سے آنے والے مسافروں میں کووڈ-19 کے بڑھتے ہوئے کیسز کی تشخیص کا حوالہ دیتے ہوئے یہ اعلان کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ بھارت اور پاکستان سے کینیڈا پہنچنے والے فضائی مسافروں میں کووڈ-19 کے زیادہ واقعات کا پتہ چلا ہے۔

الغبرا نے ایک نیوز کانفرنس میں بتایا کہ بھارت اور پاکستان سے کینیڈا پہنچنے والی تمام تجارتی اور نجی مسافر پروازیں 30 دن کے لیے معطل کر رہے ہیں۔ ’یہ عارضی اقدام ہے جس پر آگے چل کر دوبارہ غور ہوسکتا ہے۔‘

یہ پابندی جعمے کو 3 بج کر 30 منٹ پر نافذ العمل ہوگا اور کارگو پروازوں پر لاگو نہیں ہوگا

اسد عمر نے اسے احتیاط کا آخری موقع قرار دیتے ہوئے عوام سے کرونا سے بچاؤ کی تدابیر سختی سے اپنانے کی اپیل کی تھی۔

’گذشتہ برس قوم نے ایس او پیز پر عمل کیا، اس مرتبہ عمل نہیں ہو رہا۔ اس وقت صورت حال بہت سنگین ہے اور بہت سنجیدگی کی ضرورت ہے۔‘

ایسی صورت میں آئیں ملک کے وفاقی دارالحکومت اسلام آباد سمیت گذشتہ سال مارچ سے اب تک کی مجموعی صورت حال پر ایک نظر ڈالتے ہیں۔

اسلام آباد

حکومت کے اعدادوشمار کے مطابق وفاقی دارالحکومت میں کرونا کیسز کی تعداد مسلسل بڑھ رہی ہے۔ اسی ماہ یعنی اپریل میں اب تک کسی ایک دن میں سب زیادہ یعنی 10 کیس سامنے آچکے ہیں۔ مجموعی طور پر اس مدت کے دوران 649 اموات یہاں ہوچکی ہیں۔

شہروں میں مثبت کیسز کی شرح

  • اسلام آباد میں 10.27 فیصد
  • لاہور            18 فیصد
  • بہاول پور       38 فیصد
  • حیدر آباد 14 فیصد
  • کراچی 13 فیصد

حکومت کے مطابق ان شہروں کے علاوہ فیصل آباد، گوجرانوالہ، منڈی بہاالدین، ملتان، اوکاڑہ، رحیم یار خان، راولپنڈی، گجرات، شیخوپورہ، سرگودھا، سیالکوٹ، ٹوبہ ٹیک سنگھ متاثر، مظفر آباد، میر پور، کوٹلی، پشاور، سوات، نوشہرہ، دیر لوئر، مالاکنڈ، صوابی، چارسدہ اور ہری پور ہائی رسک اضلاع میں شامل ہیں۔

صوبے

صوبوں کے اعتبار سے کرونا مثبت آنے کی شرح میں خیبرپختونخوا سرفہرست ہے تاہم اموات میں پنجاب آگے ہے۔

کے پی 15 فیصد

کشمیر 14 فیصد

بلوچستان 10.5 فیصد

پنجاب 10.06 فیصد

سندھ 6.87 فیصد

گلگت بلتستان 3.16 فیصد

پنجاب

ملک کا آبادی کے اعتبار سے سب سے بڑا صوبہ اموات میں بھی باقی صوبوں سے آگے ہے۔ تاہم گذشتہ ہفتے یہاں کئی دن تک ریکارڈ سو سے زائد اموات بھی ریکارڈ کی گئیں جس سے صورت حال میں شدید ابتری کے اشارے ملتے ہیں۔

اب تک یہاں ساڑھے سات ہزار سے زائد اموات گذشتہ ایک برس کے دوران ریکارڈ کی گئی ہیں۔ اسد عمر کے بقول کئی شہروں میں ہسپتالوں میں وینٹی لیٹرز کا استعمال 80 فیصد تک بڑھ گیا ہے۔ آکسیجن کی سپلائی بھی 90 فیصد بڑھ گئی ہے۔

سرکاری اعداد و شمار کے مطابق پاکستان میں گذشتہ 24 گھنٹوں کے دوران کرونا کے پانچ ہراز 870 نئے کیس سامنے آئے اور 144 افراد ہلاک ہوئے۔

وزیر اعظم عمران خان نے مستقبل کی حکمت عملی تیار کرنے کے لیے آج قومی رابطہ کمیٹی کا اجلاس طلب کیا ہے۔

زیادہ پڑھی جانے والی صحت