الیکشن کمیشن آف پاکستان نے بدھ کو قومی اور صوبائی اسمبلیوں میں معطل مخصوص نشستوں کے اراکین کی بحالی کا نوٹیفکیشن جاری کر دیا ہے، جس کے تحت ’پاکستان تحریک انصاف کے اراکین‘ قرار دیے گئے ممبران کو دوبارہ ’آزاد‘ قرار دے دیا گیا ہے۔
قومی اور صوبائی اسمبلیوں میں کل 74 مخصوص نشستوں پر اراکین کی بحالی کا نوٹیفکیشن جاری کیا گیا ہے۔
قومی اسمبلی میں خواتین کی 12 اور اقلیتوں کی ایک مخصوص نشست پر مسلم لیگ ن کے اراکین کو بحال کیے جانے کا نوٹیفکیشن جاری کیا گیا ہے۔
نوٹیفکیشن کے مطابق قومی اسمبلی میں خواتین کی تین اور اقلیتوں کی ایک مخصوص نشست پر پیپلز پارٹی کے اراکین جبکہ جمعیت علمائے اسلام کی ایک خاتون اور ایک اقلیت کی ایک نشست بحال کی گئی ہے۔
دوسری جانب خیبر پختونخوا اسمبلی میں خواتین کی مخصوص نشستوں پر جمعیت علمائے اسلام کے آٹھ، مسلم لیگ ن کے چھ اور پیپلز پارٹی کے پانچ اراکین کو بحال کیے جانے کا نوٹیفکیشن جاری کیا گیا ہے۔
خیبر پختونخوا اسمبلی میں خواتین کی ایک نشست پر پاکستان تحریک انصاف پارلیمنٹیرینز اور ایک نشست پر عوامی نیشنل پارٹی کی رکن کو بحالی کرنے کا نوٹیفکیشن جاری کیا گیا ہے۔
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
27 جون کو سپریم کورٹ کے آئینی بینچ نے پی ٹی آئی کو پارلیمان کی مخصوص نشستیں ملنے پر حکمران اتحاد کی جانب سے دائر کردہ نظر ثانی درخواستیں منظور کی تھیں، جس کے بعد پی ٹی آئی پارلیمان میں خواتین اور اقلیتوں کی نشستوں سے محروم ہو گئی۔
عدالت عظمیٰ نے پشاور ہائی کورٹ کا فیصلہ برقرار رکھتے ہوئے پی ٹی آئی کو مخصوص نشستیں دینے کا حکم کالعدم قرار دیا تھا۔
واضح رہے کہ قومی اسمبلی میں اس وقت 13 سیاسی جماعتیں ہیں، جن میں سے آٹھ حکمران اتحاد میں شامل ہیں۔
آٹھ حکمران اتحاد جماعتوں کی مجموعی نشستیں 208 بنتی ہیں، جو دو تہائی اکثریت کے عدد 224 سے کم ہے جبکہ آئینی ترمیم کے لیے دو تہائی اکثریت درکار ہے۔
الیکشن کمیشن کے فیصلے کے بعد مخصوص نشستیں باقی تمام جماعتوں میں تقسیم ہوں گی تو حکمران اتحاد کو دو تہائی اکثریت مل گئی، لیکن سپریم کورٹ کی جانب سے فیصلہ معطل کرنے کے بعد کی تعداد دوبارہ 208 ہو گئی۔