کرونا وائرس فالج کا سبب بن سکتا ہے: تحقیق

امریکہ میں مقیم پاکستانی نژاد ڈاکٹر مہوش مارٹن کی تحقیق کے مطابق کرونا وائرس کے مریضوں میں فالج ہونے کا خطرہ بڑھ سکتا ہے۔

کرونا سے بچاؤ کے لیے ویکسین کے ساتھ احتیاط لازم ہے:پاکستانی نژاد ڈاکٹر مہوش مارٹن (سکرین گریب)

ایک نئی تحقیق کے مطابق کرونا (کورونا) وائرس میں مبتلا مریضوں میں فالج ہونے کا خطرہ بڑھ سکتا ہے۔

پاکستانی نژاد ڈاکٹر مہوش مارٹن کی امریکہ میں کرونا وائرس سے متعلق دوسری تحقیق سات اپریل کو امریکی طبی جریدے ’جرنل آف سٹروک‘ میں شائع ہوئی ہے۔

ڈاکٹر مہوش کے مطابق انہوں نے امریکہ میں دیگر ملکوں کے طبی ماہرین کے ساتھ مل کر ریسرچ کی ہے، جس میں پتہ چلا کہ کرونا وائرس سے متاثرہ مریضوں میں دل اور فالج سمیت دیگر پیچیدہ امراض کی علامات ظاہر ہو رہی ہیں۔

انہیں تحقیق کے دوران معلوم ہوا کہ کرونا وائرس کی تشخیص کے بعد مختلف مریضوں پر اس کے مختلف اثرات مرتب ہو رہے ہیں اور تیسری لہر پہلے سے کہیں زیادہ خطرناک ہے۔

’ریسرچ سے پتہ چلا کہ ایسے مریض، جن کے جسم میں پہلے سوزش رہی ہو یا وہ دل کے مرض میں مبتلا رہے ہوں، ان کو کرونا کے بعد سٹروک بھی ہو رہا ہے۔‘
 
ان کا کہنا تھا کہ ان کرونا مریضوں کی اکثریت کو، جنہیں یہ سٹروک ہوئے، آئی سی یو میں وینٹی لیشن پر ڈالنا پڑتا ہے۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

’ان میں سے بیشتر مریض ہلاک ہوئے، جو بچ گئے ان میں سے بعض کو لمبے عرصے تک انتہائی نگہداشت کی ضرورت پڑ رہی ہے۔‘

ڈاکٹر مہوش کے مطابق ابھی تک کرونا سے بچاؤ کے لیے ویکسین کے ساتھ احتیاط لازم ہے۔

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی صحت