بڑھتے کرونا کیسز کے بعد بھارت کو سمندری طوفان کا سامنا

بھارت میں سمندری طوفان اور کرونا کی وبا نے صورت حال کو مزید مشکل بنا دیا ہے اور کئی علاقوں میں اس وجہ سے ویکسینیشن مہم کو روک دیا گیا ہے۔

بحیرہ عرب میں آنے والا ایک طاقتور سمندری طوفان اس وقت بھارت کے مغربی ساحل کی جانب بڑھ رہا ہے۔

حکام طوفان کا ممکنہ نشانہ بننے والی ریاست سے ہزاروں افراد کو محفوظ مقامات پر منتقل کرنے کی کوشش کر رہے ہیں جبکہ یہاں جاری کرونا ویکسنیشن مہم کو بھی روک دیا گیا ہے۔

سمندری طوفان تاؤتے سے جنوبی بھارت میں اب تک چھ افراد ہلاک ہو چکے ہیں جبکہ بھارتی محکمہ موسمیات نے اس کی وجہ سے ریاست گجرات میں سوموار کی شام کو شدید بارش اور طوفانی ہوائیں چلنے کی وارننگ بھی جاری کی ہے جن کی رفتار 175 کلو میٹر فی گھنٹہ تک ہو سکتی ہے۔

 ماہرین موسمیات نے تیز آندھی، شدید بارش اور سیلاب سے نشیبی علاقوں میں بڑے نقصان کا اندیشہ بھی ظاہر کیا ہے۔

بحیرہ عرب میں آنے والے یہ طوفان ایسے وقت میں بھارتی ساحل سے ٹکرا رہا ہے جب بھارت میں کرونا کیسز میں بڑا اضافہ دیکھنے میں آ رہا ہے۔

سمندری طوفان اور کرونا کی وبا سے صورت حال کو مزید مشکل بنا دیا ہے اور کئی علاقوں میں اس وجہ سے ویکسینیشن مہم کو روک دیا گیا ہے۔

کرونا وائرس کی وجہ سے نافذ لاک ڈاؤن امدادی کارروائیوں میں مشکلات کی وجہ بن رہا ہے جبکہ طوفان سے سڑکوں کو پہنچنے والے نقصان سے طبی سامان اور ویکسینز کی رسد میں مسائل کا خدشہ ہے۔

بھارتی ریاست گجرات کے وزیر اعلی وجے روپانی نے ریاستی حکام کو ہدایت کی ہے کہ ہسپتالوں میں آکسیجن کی فراہمی کو یقینی بنایا جائے۔ گجرات میں ویکسینیشن مہم دو روز کے لیے معطل کر دی گئی جس کے بعد حکام نے سینکڑوں افراد کو محفوظ مقامات پر منتقل کر دیا ہے۔

طوفانی ہواؤں کے پیش نظر ریاست مہاراشٹرا کے شہر ممبئی کے ہوائی اڈے کو بھی کئی گھنٹوں کے لیے بند کر دیا گیا تھا۔ جبکہ سمندر میں موجود کشتیوں کو بھی دونوں ریاستوں میں موجود بندرگاہوں کی جانب واپس بھیج دیا گیا۔ حکام نے امدادی کارروائیوں کے لیے سینکڑوں ٹیموں کو  ضروری سامان کے ساتھ تعینات کر دیا ہے۔

یاد رہے گذشتہ سال مئی میں مشرقی بھارت کے سمندر میں آنے والے طوفان امپان میں تقریباً سو افراد ہلاک ہو گئے تھے۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

دوسری جانب پاکستانی محکمہ موسمیات کا کہنا ہے کہ سمندری طوفان تاؤتے سے پاکستان کے ساحلی علاقوں کو کوئی خطرہ نہیں ہے۔ 
عرب نیوز کے مطابق پاکستانی محکمہ موسمیات کے بیان میں کہا گیا ہے کہ 'طوفان سے پاکستان کے ساحلی علاقوں کو کوئی خطرہ نہیں ہے لیکن طوفان کی وجہ سے 17 سے 19 مئی کے دوران تھرپارکر، عمر کوٹ اور سانگھڑ کے اضلاع اور بدین کے کچھ علاقوں میں ریتلی ہواؤں، بارش اور آندھی کے علاوہ درمیانے درجے کی بارش کے ساتھ 40 سے 60 کلو میٹر رفتار کی ہوائیں چل سکتی ہیں۔ جبکہ میر پور خاص اور ٹنڈو اللہ یار کے اضلاع میں ان بارش کے ساتھ ان ہواؤں کی رفتار 25 سے 30 کلو میٹر تک ہو سکتی ہے۔
محکمہ کے مطابق سندھ کے دارالحکومت کراچی سمیت حیدر آباد، ضلع بدین، ٹھٹہ، شہید بے نظیر آباد میں خشک موسم کے ساتھ تیز ہواؤں کا اندیشہ ہے جبکہ سمندری حدود میں طوفانی صورت حال کے وجہ سے مچھیروں کو 19 مئی تک اپنی سرگرمیاں ترک کرنے کی ہدایت کی گئی ہے۔

زیادہ پڑھی جانے والی ملٹی میڈیا