چین کی پابندی: کرپٹو مارکیٹ کو سات سو ارب ڈالر کا نقصان

چین کی جانب سے مالیاتی اداروں کو کرپٹو کرنسی کی سہولیات استعمال کرنے سے روکنے کے بعد بٹ کوئن سمیت دیگر کرپٹو کرنسیوں میں ریکارڈ کمی دیکھنے میں آئی ہے۔

بٹ کوئن رواں سال جنوری کے مہینے کے بعد اپنی کم ترین سطح پر آگیا ہے (اے ایف پی)

چین کی جانب سے مالیاتی اداروں کو کرپٹو کرنسی کی سہولیات استعمال کرنے سے روکنے کے بعد بٹ کوئن سمیت دیگر کرپٹو کرنسیوں میں ریکارڈ کمی دیکھنے میں آئی ہے۔

بٹ کوئن رواں سال جنوری کے مہینے کے بعد اپنی کم ترین سطح پر آگیا ہے۔ اس خبر کو فائل کرتے وقت گذشتہ 24 گھنٹوں میں بٹ کوئن کی قدر 19 فیصد کم ہو کر 35 ہزار ڈالر فی بٹ کوئن سے نیچے آ گئی ہے۔

خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق اس کے علاوہ گذشتہ 24 گھنٹوں میں دوسری مشہور کرپٹو کرنسی ایتھیریم کی قدر میں 27 فیصد کمی دیکھنے میں آئی ہے اور دیگر کرنسیز کی قدر میں بھی 30 سے 35 فیصد تک کمی دیکھی گئی ہے۔

چین نے بدھ کو اپنے بینکوں کو کرپٹو کرنسیز میں ٹرانزیکشن کرنے سے خبردار کیا تھا  اور ساتھ ہی سرمایہ کاروں کو بھی قیاس آرائیوں پر مبنی تجارت سے گریز کرنے کا کہا تھا۔

ویسے تو چین کی جانب سے کرپٹوں کرنسی میں کاروبار کرنے پر 2019 میں ہی پابندی کر دی گئی تھی اور اس کی وجہ لوگوں کو پیسہ ملک سے باہر لے جانے سے روکنا ہے۔

اس کے علاوہ الیکٹرک گاڑیاں بنانے والے امریکی ارب پتی ایلون مسک کی جانب سے بٹ کوئن کے ٹیسلا گاڑیوں کی خرید و فروخت میں استعمال نہ کرنے کے بعد بھی بٹ کوئن کی قدر کو دھچکا لگا تھا۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

معروف جریدے فوربس کے مطابق گذشتہ ایک ہفتے میں کرپٹو مارکیٹ کی مالیت میں سات سو ارب ڈالر کی کمی آئی ہے۔

اس سے قبل گذشتہ ماہ بھی ’کوائن مارکٹ کیپ‘ کے مطابق کرپٹو کرنسیز کو نمایاں نقصان کا سامنا کرنا پڑا تھا جس سے مارکیٹ سے تقریباً نصف کھرب ڈالر کا صفایا ہو گیا تھا۔

تاہم اس وقت کرپٹو کرنسی بٹ کوائن کی قیمت 48500 ڈالر تک گری تھی مگر اب کی بار بٹ کوائن کی قیمت 30 ہزار ڈالر ٹک گر گئی تھے تاہم اس کی قیمت میں قدرے اضافہ ہوتا جا رہا ہے۔

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی ٹیکنالوجی