غزہ جنگ بندی کے بعد امریکی وزیر خارجہ مشرق وسطیٰ روانہ

اپنے دورہ مشرق وسطی میں امریکی وزیر خارجہ اسرائیلی وزیر اعظم بن یامین نتن یاہو اور فلسطینی اتھارٹی کے صدر محمود عباس کے علاوہ قاہرہ میں مصر کے صدر عبدالفتح السیسی اور عمان میں اردن کے بادشاہ شاہ عبداللہ دوم سے بھی ملاقات کریں گے۔

امریکی محکمہ خارجہ نے وزیر خارجہ کے دورے کی تفصیلات کی تصدیق کر دی ہے لیکن ان ملاقاتوں کے دوران کن موضوعات پر بات ہو گی اس کی تفصیلات جاری نہیں کی گئیں۔(فائل فوٹو: اے ایف پی)

فلسطینی تنظیم حماس اور اسرائیل کے درمیان گیارہ روزہ جنگ اور اعلان جنگ بندی کے بعد امریکی وزیر خارجہ سوموار سے مشرق وسطی کا دورہ کر رہے ہیں۔ ان کے دورے کا مقصد اس جنگ بندی کے جاری رکھنے کو یقینی بنانا ہے۔

امریکی صدر جو بائیڈن کا اپنے بیان میں کہنا ہے کہ 'وزیر خارجہ انٹنی بلنکن اسرائیلی رہنماؤں سے اپنی ملاقات میں امریکہ کی جانب سے اسرائیل کے دفاع کے لیے عزم کا اعادہ کریں گے۔ وہ ہماری انتظامیہ کی جانب سے فلسطینی عوام اور فلسطینی رہنماؤں سے ان تعلقات کو بحال کرنے کی کوشش کریں گے جو چند سال سے نظر انداز ہو رہے تھے۔'

صدر بائیڈن کو اسرائیل سے عوامی طور پر جنگ بندی کا مطالبہ نہ کرنے پر اپنی جماعت کے رہنماؤں سمیت مختلف افراد کی سخت تنقید کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ اپنے بیان میں انہوں نے اپنی انتظامیہ کی 'خاموش اور مسلسل سفارت کاری' کو جنگ بندی کی وجہ قرار دیا ہے۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

حماس کے راکٹ حملوں کے جواب میں اسرائیل کے رد عمل پر بھی لبرل حلقوں کی تنقید جاری ہے اور امریکی کانگریس کے کئی لبرل ارکان نے اسرائیل کو امریکی اسلحہ فراہم کرنے کے فیصلے پر بھی سوال اٹھائے ہیں۔

اپنے دورہ مشرق وسطی میں امریکی وزیر خارجہ اسرائیلی وزیر اعظم بن یامین نتن یاہو اور فلسطینی اتھارٹی کے صدر محمود عباس کے علاوہ قاہرہ میں مصر کے صدر عبدالفتح السیسی اور عمان میں اردن کے بادشاہ شاہ عبداللہ دوم سے بھی ملاقات کریں گے۔

امریکی محکمہ خارجہ نے وزیر خارجہ کے دورے کی تفصیلات کی تصدیق کر دی ہے لیکن ان ملاقاتوں کے دوران کن موضوعات پر بات ہو گی اس کی تفصیلات جاری نہیں کی گئیں۔

دو ریاستی حل

اپنی ایک ٹویٹ میں انٹنی بلنکن کا کہنا تھا کہ ان کے دورے کا مقصد 'جنگ بندی کی کوششوں' کی حمایت ہے۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ 'امریکہ نے کشیدگی کم کرنے اور جھڑپوں میں کمی لانے کے لیے بہت متحرک سفارتی کردار ادا کیا ہے۔'

ہفتے کو امریکی وزیر خارجہ نے اسرائیل اور فلسطینیوں کے درمیان تنازعے کے دو ریاستی حل کے لیے امریکی حمایت کا اعادہ کیا تھا۔

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی دنیا