امریکہ نے ایران کی 33 نیوز ویب سائٹس بند کر دیں

امریکی محکمہ انصاف کا کہنا ہے کہ یہ ویب سائٹس امریکی ڈومینز پر بنائی گئی تھیں اور یہ عمل ایران اور عراقی گروپ پر عائد پابندیوں کی خلاف ورزی ہے۔

یہ تصویر پریس ٹی وی ڈاٹ کام کی بند کی جانے والی ویب سائٹ کی ہے جس میں اعلان کیا جا رہا ہے کہ اسے امریکی حکام نے 22 جون کو امریکی قانون کے نفاذ کی وجہ سے بند کیا ہے (اے ایف پی / پریس ٹی وی)

امریکی محکمہ انصاف کا کہنا ہے کہ اس نے بدھ کو ایرانی حکومت کے زیرانتظام ذرائع ابلاغ کی 33 ویب سائٹس اور عراقی گروپ کتائب حزب اللہ کی تین ویب سائٹس ہوسٹنگ کے زمرے میں امریکی پابندیوں کی خلاف ورزی کی بنا پر بند کر دی ہیں۔

امریکی محکمہ انصاف کا کہنا ہے کہ یہ ویب سائٹس امریکی ڈومینز پر بنائی گئی تھیں اور یہ عمل ایران اور عراقی گروپ پر عائد پابندیوں کی خلاف ورزی ہے۔

خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق ایران کی انگریزی اور عربی زبان کی بڑی ویب سائٹس پریس ٹی وی اور العالم نیوز نیٹ ورک سمیت یمن کے حوثی ٹیلی ویژن چینل المسیرہ دیکھنے والوں کے لیے ایک صفحے پر مشتمل بیان میں کہا گیا ہے کہ ان ویب سائٹس کو’امریکی حکومت نے بند کیا ہے۔' ویب سائٹس کی بندش میں امریکی وفاقی تحقیقاتی ادارہ (ایف بی آئی) اور محکمہ تجارت نے بھی کردار ادا کیا ہے۔

واضح رہے کہ بند کی جانے والی 33 ویب سائٹس ایران کے اسلامی ریڈیو اور ٹیلی ویژن یونین (آئی آر ٹی وی یو)کے زیرانتظام چلائی جاتی تھیں۔ خود یہ ادارہ پاسدران انقلاب کی کور القدس فورس (آئی آر جی سی) کے زیرانتظام ہے۔

آئی آر ٹی وی یو اور آئی آر جی سی دونوں امریکی پابندیوں کی وجہ سے بلیک لسٹ میں شامل ہیں۔ ان پابندیوں کی وجہ سے امریکی شہریوں، اداروں، غیرملکی یا غیرامریکی اداروں کا ان اداروں کے ساتھ کاروبار کرنا غیر قانونی ہے۔ اس کے علاوہ ایسے ادارے جن کی ذیلی ادارے امریکہ میں ںہیں ہیں ان کا بھی ایرانی اداروں یا ان کے ذیلی اداروں کے ساتھ کاروبار غیرقانونی قرار دیا گیا ہے۔

عراقی گروپ کتائب حزب اللہ کی تین ویب سائٹس بھی بند کی گئی ہیں۔ عراقی سخت گیر فوجی دھڑے کے تہران کے ساتھ قریبی روابط ہیں۔ واشنگٹن اس دھڑے کو باضابطہ طور پر دہشت گرد قرار دے چکا ہے۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

العالم نیوز نیٹ ورک کے سرپرست ادارے اسلامک ریپبلک آف ایران براڈ کاسٹنگ (آئی آر آئی بی) نے کہا ہے کہ دوسرے ویب ڈومین بھی جن میں فلسطینی نشریاتی ادارے فلسطین الیوم اور عربی زبان کے مذہبی اور ثقافتی ٹی وی چینل شامل ہیں امریکہ کی جانب سے بند کی گئی ہیں۔

علاقے میں اے ایف پی کے نمائندے کے مطابق حزب اختلاف کے گروپس کی طرف چلایا جانے والا بحرین کا ’لولوہ ٹی وی‘ جس کے دفاتر لندن اور بیروت میں ہیں، اسے بھی امریکہ کی جانب سے بند کر دیا گیا ہے۔

آئی آر آئی بی نے امریکہ پر الزام لگایا ہے کہ وہ اظہار رائے کی آزادی کے راستے میں رکاوٹ بن رہا ہے۔ آئی آر آئی بی نے یہ بھی کہا ہے کہ ’مزاحمت کے حامی ایسے ذرائع ابلاغ کا راستہ روکا جا رہا ہے جو علاقے میں امریکی اتحادیوں کے جرائم کو سامنے لا رہے ہیں۔‘

یمن کے حوثیوں نے اپنے سیاسی ونگ کی ویب سائٹ پر امریکی اقدام کو ’پائریسی اور کاپی رائٹس کے حقوق کے تحت ضبطی کی کارروائی کو غیر قانونی قراردیا ہے۔ بیان میں کہا گیا ہے کہ امریکہ نے المسیرہ کی ویب سائٹ کو بلاجواز بند کیا ہے حتیٰ کہ اس کا پیشگی نوٹس بھی نہیں دیا گیا۔

دوسری جانب المسیرہ نے اپنا نام استعمال کرتے ہوئے نئی ویب سائٹ قائم کر لی ہے لیکن ڈومین میں ڈاٹ نیٹ کی جگہ ڈاٹ کام کر دیا ہے۔ دریں اثنا اے ایف پی کے صحافیوں نے کہا ہے کہ لولوہ ٹی وی اور المسیرہ نے نئے پروگرام نشر کرنے کا کام جاری رکھا ہوا ہے۔

خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق امریکی محکمہ انصاف کا کہنا ہے کہ ایران سے منسلک بند کی جانے والی 36 ویب سائٹس میں اکثر غلط معلومات پھیلانے اور پرتشدد تنظیموں کی سرگرمیوں کو فروغ دینے میں ملوث تھیں۔

ان ویب سائٹس کو امریکی پابندیوں کی خلاف ورزی پر بلاک کیا گیا۔ دوسری جانب بند کی گئی ویب سائٹس میں سے اکثر نئے نام کے ساتھ دوبارہ آن لائن آ گئی ہیں۔

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی دنیا