پولیٹیکل پارٹیز سمٹ: پی ٹی آئی، حزب اختلاف کی جماعتیں شریک

چین کی کمیونسٹ پارٹی (سی پی سی) نے گذشتہ ہفتے اپنے صد سالہ جشن کا اہتمام کیا تھا، جس کے اختتام پر منگل کی شام دنیا کے 160 ممالک سے تعلق رکھنے والی 500 سیاسی جماعتوں کا ورچول سمٹ منعقد کیا گیا۔

سمٹ کا مقصد دنیا کے مختلف حصوں سے تعلق رکھنے والی سیاسی جماعتوں کو چین کی کمیونسٹ پارٹی کی تاریخ کو بہتر طور پر سمجھنے میں مدد دینے کے علاوہ، حکمرانی کے بارے میں اس کے تجربات کو شیئر کرنا تھا (سی سی ٹی وی/ روئٹرز)

چین کی کمیونسٹ پارٹی کے زیر اہتمام ورلڈ پولیٹیکل پارٹیز سمٹ کے ورچول اجلاس میں منگل کو برسر اقتدار پاکستان تحریک انصاف کے علاوہ ملک میں حزب اختلاف کی تین بڑی اور اہم سیاسی جماعتوں نے شرکت کی ہے۔

چین کی کمیونسٹ پارٹی (سی پی سی) نے گذشتہ ہفتے اپنے صد سالہ جشن کا اہتمام کیا تھا، جس کے اختتام پر منگل کی شام دنیا کے 160 ممالک سے تعلق رکھنے والی 500 سیاسی جماعتوں کا ورچول سمٹ منعقد کیا گیا۔

اس سمٹ کا موضوع ’سیاسی جماعتوں کی ذمہ داری، عوام کی بھلائی کے لیے‘ تھا اور اس کے بارے میں چین کی کمیونسٹ پارٹی کی سنٹرل کمیٹی کے بین الاقوامی شعبے کے ترجمان ہو ژومنگ کے مطابق: یہ سربراہی اجلاس سی پی سی اور عالمی سیاسی جماعتوں کے مابین سنہ 2017 میں بیجنگ میں اعلیٰ سطح کے مکالمے کی توسیع ہے۔

سمٹ کا مقصد دنیا کے مختلف حصوں سے تعلق رکھنے والی سیاسی جماعتوں کو چین کی کمیونسٹ پارٹی کی تاریخ کو بہتر طور پر سمجھنے میں مدد دینے کے علاوہ، حکمرانی کے بارے میں اس کے تجربات کو شیئر کرنا تھا۔

پاکستان سے حکمران جماعت پاکستان تحریک انصاف کے علاوہ حزب اختلاف کی جن جماعتوں کے وفود نے ورلڈ پولیٹیکل پارٹیز سمٹ میں شرکت کی ان میں پاکستان مسلم لیگ ن، پاکستان پیپلز پارٹی اور جمیعت علما اسلام (فضل الرحمن) شامل ہیں۔ 

ورلڈ پولیٹیکل پارٹیز سمٹ سے وزیراعظم عمران خان نے خطاب بھی کیا جس میں انہوں نے چین اور پاکستان کی دوستی کو بے مثال قرار دیتے ہوئے اسے مزید مضبوط بنانے کا عہد کیا۔ 

دوسری جانب پاکستان پیپلز پارٹی کی مرکزی سیکریٹری اطلاعات شازیہ عطا مری نے انڈپینڈنٹ اردو کو بتایا کہ چیئرمین بلاول بھٹو کی قیادت میں شیری رحمن اور فیصل کریم کنڈی پر مشتمل وفد نے جماعت کی نمائندگی کی۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

جبکہ پاکستان مسلم لیگ ن کے وفد کی قیادت اس کے مرکزی صدر اور قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف میاں شہباز شریف نے کی جبکہ پاکستان مسلم لیگ ن کے وفد میں مشاہد حسین سید اور دوسرے رہنما شامل تھے۔

جمیعت علما اسلام (فضل الرحمن) کی جانب سے ویڈیو لنک پر ہونے والے سمٹ میں موجود وفد کی قیادت مولانا فضل الرحمن نے کی اور ان کے ساتھ طلحہ محمود اور جلال ایڈوکیٹ شامل تھے۔ 

پاکستان تحریک انصاف کے وفد میں جماعت کے رہنماؤں اور کارکنوں کی ایک بڑی تعداد نے کراچی سے شرکت کی، جبکہ وزیر اعظم عمران خان نے اسلام آباد سے سمٹ کے شرکا سے خطاب کیا۔

اپنے خطاب میں وزیر اعظم عمران خان نے کہا کہ پاکستان ہمہ جہتی، قومی ترقی، غربت کے خاتمے اور بدعنوانی کے خاتمے میں چین کی ’قابل ذکر کامیابیوں‘ کی تقلید کی امید کرتا ہے۔ 

انہوں نے کہا کہ ترقی کے لیے ’عوام پر مبنی نقطہ نظر‘ سی پی سی کی ’حیرت انگیز کامیابی‘ کے مرکز میں ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ ’کئی دہائیوں تک سی پی سی نے چین کی حدود سے باہر نئے جوش و جذبے کو جنم دیا، اس نے نو آبادیاتی اقوام کے لوگوں کو متاثر کیا اور نو آبادیات کے خاتمے میں کردار ادا کیا۔‘

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی ایشیا