جب دلیپ کمار کے مداح نے انہیں رولیکس گھڑیوں کا بیگ دیا

دلیپ کمار گذشتہ کئی سال سے ایلزہائمرز کی بیماری میں مبتلا تھے اور بمشکل کسی کو پہچان پاتے تھے۔

پشاور میں دلیپ کمار کے رشتہ داروں نے انڈپینڈنٹ اردو سے بات کرتے ہوئے کہا کہ دلیپ کمار کی وفات کی اطلاع انہیں بھارت سے دلیپ کمار کے اہلخانہ نے بدھ کی صبح دی، تاہم وہ ذہنی طور پر اس خبر کو سننے کے لیے تیار تھے کیونکہ انہیں لیجنڈری اداکار کی علیل ہونے کی اطلاع مل چکی تھی۔

پشاور میں دلیپ کمار کے پھوپھی کے بیٹے حاجی عزیز الرحمان کی بہو ہما محسن نے بتایا کہ دلیپ کمار کا خاندان بہت مذہبی تھا، یہی وجہ تھی کہ جب انہیں فلموں میں کام کرنے کا شوق ہوا تو انہوں نے والد سے چھپانے کے لیے اپنا نام یوسف خان سے تبدیل کر کے دلیپ کمار رکھ لیا۔
دلیپ کمار کے چچا زاد بھائی حاجی عزیر الرحمان کے جاننے والوں کا کہنا ہے کہ ان کے ایک نواسے عفان عزیز کی شکل بھی دلیپ کمار سے بہت ملتی ہے۔
عفان عزیز نے بتایا کہ جب 1998 میں ان کی ملاقات دلیپ کمار سے پشاور میں ان کے گھر میں ہوئی تو وہ اے لیولز کے طالب علم تھے۔ ’دلیپ دادا نے مجھے دیکھا تو چونک گئے، میرا ہاتھ پکڑے ازراہ مذاق پوچھنے لگے کہ میرا ارادہ فلموں میں آنے کا تو نہیں؟‘
’میں نے نفی میں سر ہلایا۔ پھر بہت دیر مجھے سے باتیں کرتے رہے۔ وہ بہت میٹھے انسان تھے۔‘

انہوں نے مزید بتایا کہ اداکار پچھلے کئی سالوں سے ایلزہائمرز (یادداشت کی کمزوری) کی بیماری میں مبتلا تھے اور بمشکل کسی کو پہچان پاتے تھے۔

ہما محسن نے انڈپینڈنٹ اردو کو بتایا کہ مرحوم 1988 میں پشاور آئے تو ان کے گھر میں ان کے لیے ایک شاندار عشائیے کا اہتمام کیا گیا، جس میں دوسو مہمانوں کو بھی دعوت دی گئی تاہم وہ یہ دیکھ کر حیران ہوئے کہ رات کے وقت نہ صرف پورا میڈیا ان کے گیٹ پر پہنچ گیا تھا بلکہ تقریباً آٹھ سو بن بلائے مہمان بھی ان کے دروازے پر پہنچ کر دلیپ کمار سے ملنے کی درخواست کرنے لگے۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

’اس موقعے پر کئی عجیب واقعات بھی ہوئے، جیسے کہ ایک شخص نے میرے شوہر محسن عزیز کے ہاتھ میں ایک بیگ پکڑاتے ہوئے کہا کہ یہ دلیپ کمار کو میری طرف سے دے دینا۔ جب میرے شوہر نے دیکھا تو اس میں کئی قیمتی رولیکس کی گھڑیاں تھیں۔ اس شخص نے کہا کہ اگر دلیپ کمار نے یہ پہن لیں تو ان کی قیمت ادا ہو جائے گی۔ وہ شخص گھڑیاں دیتے ہی وہاں سے رخصت ہو گیا، یہ عالم تھا لوگوں کا دلیپ کمار سے محبت کا۔‘

ہما محسن نے بتایا کہ وہ اور ان کے شوہر کئی بار بھارت بھی اپنے رشتہ داروں سے ملنے گئے ہیں اور ہر بار ان کی دلیپ کمار سے بھی ملاقات ہوتی تھی۔

’ایک دفعہ رمضان کا مہینہ تھا اور انہوں نے تاج محل ہوٹل میں ہمارے لیے افطاری کا انتظام بھی کیا تھا۔ وہ اپنے رشتہ داروں، اپنے شہر اور اپنی مٹی سے پیار کرنے والے شخص تھے۔ وہ اتنی شہرت رکھنے کے باوجود بہت منکسر مزاج تھے اور ہر کسی کو یاد رکھتے تھے۔ لیکن 2013 میں جب محسن عزیز ان سے ملنے بھارت گئے تو بیماری کی وجہ سے وہ انہیں پہچان نہیں پائے۔‘

عفان عزیز نے کہا کہ ان کے وفات پر ان کا پورا خاندان غمزدہ ہے اور ان کے دوست اور جاننے والے تعزیت کے لیے انہیں پیغامات بھی بھیج رہے ہیں۔

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی فن