اولمپکس میں تمغہ جیتنے والے ایتھلیٹ کو کتنی رقم ملتی ہے؟

ہانگ کانگ سونے کے تمغے پرچھ لاکھ 44 ہزار، چاندی کے تمغے پر دو لاکھ 41 ہزار اور کانسی کے تمغہ جیتنے پر 24 ہزار ایک سو ڈالر کا انعام دیتا ہے۔

ٹیم برطانیہ تمغے جیتنے والوں کو انعامات نہیں دیتی لیکن انہیں تربیت کے لیے سالانہ وظیفہ دیا جاتا ہے(فائل فوٹو: اے ایف پی)

یہ اولمپک مقابلوں میں حصہ لینے والے کسی بھی ایتھلیٹ کے کیریئر کا عروج ہوتا ہے۔

سونے، چاندی یا کانسی کا تمغہ جیتنا اس برسوں کی قربانی اور سخت محنت کا انعام ہوتا ہے جو عام لوگوں کی نظروں سے اوجھل رہتی ہے۔

لیکن ٹوکیو اولمپکس میں حصہ لینے والے کسی بھی ایتھلیٹ کو منتظمین کی جانب سے 15.4 ارب ڈالر کے اس ایونٹ میں شرکت پر ادائیگی نہیں کی جا رہی۔

سال 2032 تک موسم سرما اور گرما کے کھیلوں کی نشریاتی حقوق کے لیے صرف امریکی ٹیلی ویژن نیٹ ورک این بی سی نے 7.7 ارب ڈالر ادا کیے ہیں اور ٹوکیو 2020 میں اشتہارات سے 1.25 ارب ڈالر کمائے ہیں۔

امریکی خبر رساں ادارے ایسوسی ایٹڈ پریس کے مطابق  بین الاقوامی اولمپک کمیٹی (آئی او سی)   کھیلوں کے نشریاتی حقوق سے تین سے چار ارب ڈالر کے درمیان کمائے گی۔

لیکن اس رقم میں سے اولمپکس میں حصہ لینے والے 11 سو اور پیرالمپکس میں شریک چار ہزار ایتھلیٹس کو کچھ نہیں ملے گا۔

بین الاقوامی اولمپک کمیٹی جو کھیلوں کے فروغ کی ذمہ دار ہے کسی  ایونٹ میں پہلی تین پوزیشنیں حاصل کرنے پر کوئی انعامی رقم نہیں دیتی بلکہ ان ایتھلیٹس کوتمغے اور’اولمپک ڈپلومہ‘ ، ایک قسم کی سند، بھیجتی ہے جو چوٹی کی آٹھ پوزیشنیں حاصل کرتے ہیں۔

تاہم اولمپک مقابلوں میں تمغہ جیتنے والوں کو نقد رقم کی شکل میں انعام ضرور ملتا ہے جو انہیں ان کے ملک کی اولمپک کمیٹی دیتی ہے۔

امریکہ کی اولمپک اور پیرالمپکس کمیٹی امریکی ٹیم کو ہر طلائی تمغہ جیتے پر ساڑھے 37 ہزار ڈالر، چاندی کے تمغے پر ساڑھے 22 ہزار ڈالر اور کانسی کے تمغے پر ساڑھے 15 ہزار ڈالر دیتی ہے۔

نوجوانوں کو مالی مشورے دینے والے نجی ویب سائٹ moneyunder30.com کے مطابق بعض ممالک جن میں زیادہ تر وہ ہیں جو بہت کم تمغے حاصل کرتے ہیں ایتھلیٹس کو ادائیگی میں کہیں زیادہ فراخدلی کا مظاہرہ کرتے ہیں۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

سنگاپور سونے کا تمغہ جیتنے والے ایتھلیٹس کو سات لاکھ 44 ہزار ڈالر، چاندی کا تمغہ لینے پر تین لاکھ 72 ہزار ڈالر اور کانسی کے تمغے پردو لاکھ 86 ہزار ڈالر دیتا ہے۔

ہانگ کانگ سونے کے تمغے پرچھ لاکھ 44 ہزار، چاندی کے تمغے پر دو لاکھ 41 ہزار اور کانسی کے تمغہ جیتنے پر 24 ہزار ایک سو ڈالر کا انعام دیتا ہے۔

ملائیشیا میں سونے کے میڈل پر دو لاکھ 41 ہزار ڈالر، چاندی کے 72 ہزار دو سو ڈالر اور کانسی کے تمغے پر 24 ہزار ایک سو ڈالر کے علاوہ میڈل حاصل کرنے والوں کو تاحیات ماہانہ تنخواہ بھی دی جاتی ہے۔

ٹیم برطانیہ تمغے جیتنے والوں کو انعامات نہیں دیتی لیکن انہیں تربیت کے لیے سالانہ وظیفہ دیا جاتا ہے۔ اولمپک اور پیرالمپک ٹیموں کی معاونت کے لیے ملک میں کھیلوں کے فروغ کے لیے قائم سرکاری ادارہ یو کے سپورٹ سرکاری اور لاٹری فنڈ سے انہیں ساڑھے 12 کروڑ پاؤنڈ فراہم کرتا ہے۔

بلاشہ کھلاڑی کارپوریٹ سپانسرشپ معاہدوں سے بھی پیسہ بناتے ہیں۔ ایک اندازے کے مطابق جمیکا کے سپرنٹر یوسین بولٹ نے اس سال جب وہ دوڑ کے مقابلوں میں چھائے رہے تین کروڑ ڈالر کمائے۔

© The Independent

زیادہ پڑھی جانے والی کھیل