میکروں کے اسلام مخالف بیان پر معذرت: فرانسیسی سیاح

افریقہ، مصر اور ایران کے بعد گذشتہ آٹھ ماہ سے پاکستان کی سیر کرتے فرانسیسی سیاح ای لیئس کہتے ہیں کہ وہ اپنے سفر ناموں سے مسلم اکثریت ممالک کے بارے میں منفی تصور کو ختم کرنا چاہتے ہیں۔

سیر کرنے کے ساتھ ساتھ ای لیئس کو فلم اور ویی لاگ بنانے کا بھی شوق ہے (انڈپینڈنٹ اردو)

فرانس سے تعلق رکھنے والے ای لیئس اپنی اہلیہ کیملی کے ساتھ گاڑی پر دنیا بھر کی سیر کو نکلے ہوئے ہیں۔

انہوں نے اپنا سفر افریقہ سے شروع کیا جس کے بعد کئی ملک جیسے نمیبیا، زیمبیا، مالاوی اور تنزانیہ، ترکی، مصر اور ایران سے گزرتے ہوئے  پاکستان آئے ہیں اور پچھلے آٹھ ماہ سے یہیں قیام پذیر ہیں۔

اب تک وہ پاکستان کے تمام صوبوں کی سیر کر چکے ہیں اور آج کل اسلام آباد میں ہیں۔

 

سیر کرنے کے ساتھ ساتھ ان کو فلم اور ویی لاگ بنانے کا بھی شوق ہے اور وہ پاکستان سمیت ہر ملک کی ثقافت، کھانے اور رہن سہن کی ویڈیوز بنا کر سوشل میڈیا پر ڈالتے رہتے ہیں۔

انڈپینڈنٹ اردو سے بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ویڈیوز سے ان کا مقصد فرانس کے لوگوں کو یہ دکھانا ہے کہ مسلم اکژیت ممالک کے بارے میں یہ تصور کہ وہ دقیا نوسی ہیں، حقیقت پر مبنی نہیں ہے۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

پاکستان آنے پر انہوں نے یہاں کے بارے میں کہا کہ ایسی خوبصورتی اور مہمان نوازی دنیا میں اور کہیں نہیں ملتی۔ مشکل کے ہر وقت میں ہر جگہ کوئی نا کوئی مدد کے لیے حاضر رہتا ہے۔

ای لیئس کا یہ بھی کہنا تھا کے ’شاید پاکستانی مجھ سے میرے ڈرایئونگ کی وجہ سے نفرت کرتے ہوں گے جس انداز سے میں گاڑی چلاتا ہوں،کیونکہ یہاں گاڑی چلانا بہت مشکل کام ہے۔‘

فرانس کے صدر ایمانوئل میکروں کے اسلام مخالف بیانات سے متعلق جب ای لیئس سے سوال کیا تو ان کا کہنا تھا: ’میرے ملک کے صدر کے بیان پر میں معافی مانگتا ہوں جس سے مسلمان اکثریت والے ممالک کو شدید تکلیف پہنچی ہے۔ صدر کی طرف سے ایسا بیان نہایت بےوقوفی پر مبنی ہے۔‘

ان کا مزید کہنا تھا فرانس کے صدر کا بیان وہاں کے لوگوں کے ذہن کی عکاسی نہیں کرتا بلکہ پاکستان اور فرانس کے لوگ ایک جیسے ہیں جو امن اور بھائی چارے کے ساتھ رہنا چاہتے ہیں۔‘

زیادہ پڑھی جانے والی ملٹی میڈیا