مودی تنہا حکومت بنانے کی پوزیشن میں: عمران خان کی مبارک باد

ابتدائی نتائج کے مطابق حکمران اتحاد این ڈی اے کو 300 سے زائد نشستوں پر برتری حاصل ہے۔

  مودی کی جماعت بی جے  پی کو اب تک کی گنتی میں واضح برتری حاصل ہے، متوقع  فتح کے جشن کا ایک منظر (اے ایف پی)

اہم نکات
  • ووٹوں کی گنتی مقامی وقت کے مطابق صبح آٹھ بجے شروع ہوئی
  • اب تک آنے والے ابتدائی اور غیر حتمی نتائج کے مطابق بی جے پی کو تین سو سے زیادہ نشستوں پر برتری حاصل ہے
  • اگلے چند گھنٹوں کے اندر فاتح پارٹی کا فیصلہ ہو جائے گا
  • وزیر خارجہ سوشما سوراج کی ٹوئٹر پر وزیر اعظم نریندر مودی کو مبارک باد 

بھارت میں جمعرات کو ووٹوں کی گنتی جاری ہے اور اب تک سامنے آنے والے غیر حتمی نتائج کے مطابق بھارتیہ جنتا پارٹی کی قیادت میں حکمران اتحاد کو حزب اختلاف پر واضح برتری حاصل ہے۔

تھوڑی دیر پہلے موصول ہونے والے نتائج کے مطابق حکمران اتحاد این ڈی اے کو 300 سے زیادہ نشستوں پر برتری حاصل ہے۔ 

حکومت بنانے کے لیے کسی بھی جماعت کو 272 نشستیں درکار ہوتی ہیں اور بی جے پی نے انفرادی طور پر مطلوبہ تعداد سے زیادہ 286 نشستیں حاصل کرلیں۔


16:50۔ ’وزیراعظم مودی کو مبارکباد دیتا ہوں‘

پاکستان کے وزیراعظم عمران خان نے نریندر مودی کی ممکنہ جیت پر ٹویٹ کرتے ہوئے کہا ہے کہ ’میں بی جے پی اور اس کے اتحادیوں کی انتخابات میں کامیابی پر وزیراعظم مودی کو مبارک باد دیتا ہوں۔ جنوبی ایشیا میں امن، خوشحالی اور ترقی کے لیے ان کے ساتھ کام کرنے کے مشتاق ہیں۔‘


15:10-’مبارک ہو میرے دوست‘

اسرائیل کے وزیراعظم  بن یامین نتن یاہو نے نریندر مودی کو دوست کہہ کر مخاطب کیا اور کچھ ایسا لکھا: ’آپ کی شاندار کامیابی پر آپ کو بہت مبارک ہو میرے دوست۔  ہم دونوں ساتھ مل کر اپنی اور بھارت اور اسرائیل کی دوستی کو مزید گہرہ کریں گے۔‘


15:08- ’آپ کے ساتھ کام کرنے کے منتظر ہیں‘

سری لنکا کے وزیراعظم رانیل ویکرم سنگھ نے نریندر مودی کو مبارکباد دیتے ہوئے ایک ٹویٹ میں کہا: ’ایک بہترین کامیابی پر آپ کو بہت مبارک ہو۔ ہم  آپ کے ساتھ کام کرنے کے منتظر ہیں۔‘


14:20 - دی انڈپینڈنٹ کے ایڈم وٹینال کے مطابق، خود بی جے پی کو اب 286 سیٹوں پر برتری حاصل ہے جو 2014 میں جیتی جانے والی 282 سیٹوں سے 4 زیادہ ہیں۔ یہ ایگزٹ پولزاور الیکشن سے پہلے پیشن گوئیوں سے بہتر کامیابی ہے۔

مقامی وقت ساڑھے 12 بجے تک این ڈی اے نے 339 نشستیں حاصل کی تھیں جو پچھلے الیکشن کی 336 سے تین زیادہ ہیں۔ 

بی جے پی ترجمان نالین کوہلی نے روئٹرز سے بات کرتے ہوئے کہا: ’یہ (نتائج) ووٹروں کی جانب سے وزیر اعظم نریندر مودی کی دیانت دار اور فيصلہ کن قیادت اور ان کی حکومت میں ہونے والی ترقی، اور مزید ترقی کے وعدوں پر بھروسے کی مہر ہے۔‘

کانگریس لیڈر ابھیشیک مانو سنگھوی نے این ڈی ٹی وی پر بات کرتے ہوئے کہا: ’راہل گاندھی نے آگے بڑھ کر قیادت کی۔۔۔ انہوں بہت اچھا الیکشن لڑا۔ ہمیں ووٹروں کے مینڈیٹ کو تسلیم کرنا پڑے گا۔‘


13:25 - ان انتخابات کی حیرت انگیز خبروں میں سے ایک یہ ہے کہ بھوپال میں بی جے پی کے وہ امیدوار جیت کے قریب ہیں جن پر 2008 میں ایک بم حملے میں ملوث ہونے کا الزام ہے۔

پراگیہ سنگھ ٹھاکر شدت پسند ہندتوا کے پیروکار ہیں اور انہوں نے حال ہی میں ہندوستانی رہنما مہاتما گاندھی کے قاتل کو ’محبِ وطن‘ قرار دیا تھا۔


12:50 - پاکستان سے آنے والا ردعمل

مودی کے دوبارہ وزیر اعظم بننے کے روشن امکانات سے پاکستان میں پریشانی پائی جاتی ہے۔

سینیٹر شیری رحمنٰ نے ٹوئٹر پر کہا: ’بھارت میں ایگزٹ پولز بی جے پی کی فتح کی کہانی سنا رہے ہیں۔ اگر یہ حتمی گنتی میں بھی سامنے آیا تو اس کا مطلب ہوگا پاکستان کے لیے مزید سخت پڑوسی۔ بی جے پی کے نئے مینڈیٹ میں شدت پسندی اور علیحدگی ہے۔‘

گذشتہ روز کرغزستان میں شنگھائی تعاون تنظیم (ایس سی او) کے کونسل برائے وزرائے خارجہ کے دو روزہ اجلاس کے دوران  پاکستانی وزیر خارجہ اور ان کے بھارتی ہم منصب کے درمیان غیر رسمی ملاقات کے بارے میں لکھتے ہوئے شیری رحمنٰ نے مزید کہا: ’اسلام آباد کو مودی کی مٹھائی پسند ہے مگر اسے اصلی امن میں بدلنا مشکل ہوگا۔‘

 

 

 

اسی طرح سینئر کالم نگار ندیم فاروق پراچہ نے ایک ٹوئیٹ میں لکھا کہ پاکستانیوں نے کبھی بھی ایک مذہبی متعصب کو بطور وزیر اعظم منتخب نہیں کیا۔ ان کا مزید کہنا تھا 

 

 

 


12:15 - بھارتی چینل این ڈی ٹی وی کے مطابق، بی جے پی کے پاس 337 نشستیں اور کانگریس کے پاس 92 ہیں۔ 

 

بی بی سی ہندی کا کہنا ہے کہ بھارت کے زیر انتظام کشمیر میں چھ نسشتوں پر بی جے پی تین اور جموں و کشمیر نیشنل کانفرنس تین پر آگے ہے۔


11:40 - بھارتی وزیر خارجہ سوشما سوراج نے وزیر اعظم مودی ور ان کی پارٹی کو جیت پر مبارک باد دے دی۔ انہوں نے ٹوئٹر پر لکھا: ’وزیر اعظم نریندر مودی کو بھارتیہ جنتا پارٹی کے لیے اتنی بڑی کامیابی حاصل کرنے کے لیے مبارکباد دیتی ہوں۔‘


11:30 - نریندر مودی کے ممکنہ طور پر دوبارہ اقتدار سنبھالنے کی خبروں کے بعد بھارتی سٹاک مارکیٹ 2.3 فیصد بڑھ کر ریکارڈ 40 ہزار پوائنٹس تک پہنچ گئی۔


11:10 - نتائج آتے ہی ملک بھر میں بی جے پی کے حامیوں نے جشن منانا شروع کر دیا۔ 

 

 


گنتی کے دوران چار کروڑ ووٹنگ مشینوں سے سینکڑوں امیدواروں کو پڑنے والے ووٹوں کی تعداد وصول کی جائے گی۔

ان انتخابات میں 90 کروڑ لوگوں نے پارلیمان کی 543 نشستوں کے امیدوار چننے کے لیے حقِ رائے دہی استعمال کرنے کے لیے اندراج کیا تھا۔ 

خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق، انتخابات 11 اپریل سے 19 مئی تک جاری رہے اور سات مرحلوں میں تقریباً 60 کروڑ بھارتیوں نے ووٹ ڈالے۔

گذشتہ دنوں میں ایگزٹ پولز وزیر اعظم نریندر مودی کی مسلسل دوسری جیت کی طرف اشارہ کر رہے تھے، لیکن حزب اختلاف اپنی جیت کے حوالے سے پرامید تھی۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

کانگریس پارٹی کے 48 سالہ امیدوار راہل گاندھی نے بدھ کو ایگزٹ پولز کے اندازوں کو رد کرتے ہوئے ایک ٹوئٹ میں اپنے حامیوں سے کہا: ’جعلی ایگزٹ پولز کے پروپیگنڈا سے ناامید نہ ہوں۔‘

بھارتی ایگزٹ پولز اکثر نا قابلِ اعتبار ہوتے ہیں۔ 2004 میں ایگزٹ پولز بی جے پی کی جیت کی طرف اشارہ کر رہے تھے، مگر نتائج اس کے برعکس نکلے اور کانگریس اقتدار میں آئی۔

مودی اور ان کی ہندو قوم پرست بھارتیہ جنتا پارٹی 2014 میں پارلیمنٹ کی 545 میں سے 282 نشستیں جیت کراقتدار میں آئی تھی۔ یہ 30 سال میں پہلی مرتبہ تھا کہ کسی ایک پارٹی کو اتنی اکثریت ملی ہو۔

زیادہ پڑھی جانے والی ایشیا