طالبان کے کابل پر کنٹرول حاصل کرنے کے بعد افغانستان سے پناہ گزینوں کو نکالنے والے امریکی طیارے میں پیدا ہونے والی بچی کا نام طیارے کے کال سائن پر ’ریچ‘ (Reach) رکھا گیا ہے۔
بچی کی ولادت 21 اگست کو اس وقت ہوئی جب افغان خاتون کو دیگر پناہ گزینوں کے ساتھ قطر سے جرمنی میں ایک امریکی فوجی اڈے پر منتقل کیا جا رہا تھا۔
جیسے ہی طیارہ ریمسٹائن ایئر فورس بیس پر اترا فوج کے طبی عملے نے طیارے کے کارگو ہولڈ میں خاتون کی زچگی میں مدد فراہم کی۔
لیبر کے دوران زچگی کی پیچیدگیوں سے بچنے کے لیے کمانڈر نے طیارے میں ہوا کا دباؤ بڑھانے کے لیے اس کی اونچائی کو کم کر دیا تھا، جس سے ماں کی زندگی بچانے میں مدد ملی۔
امریکی فضائی بیڑے کے ’ایئر موبلٹی کمانڈ‘ نے ایک ٹویٹ میں بتایا: ’86ویں میڈیکل گروپ کے میڈیکل سپورٹ سٹاف نے ایک افغان ماں اور اس کے خاندان کو امریکی ایئر فورس کے C-17 کال سائن ریچ 828 میں اس وقت مدد فراہم کی جب کچھ لمحوں بعد طیارے نے جرمنی کے ریمسٹائن ایئر بیس پر لینڈنگ کی۔‘
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
ریچ نامی اس بچی نے C-17 گلوب ماسٹر طیارے ’ریچ 828‘ کے کارگو ہولڈ میں جنم لیا جو انخلا کے دوران پیدا ہونے والی تیسری بچی ہے۔ دیگر دو بچوں کی پیدائش جرمنی کے لینڈسٹل طبی مراکز میں ہوئی تھی۔
امریکہ کے یورپی کمان کے سربراہ جنرل ٹوڈ وولٹرز نے کہا: ’اس بچی کا نام ہمیشہ کے لیے ریچ ہوگا اور اگر آپ ایئر فورس کے فائٹر پائلٹ ہونے کو اچھا سمجھتے ہیں تو یہ میرا خواب ہے کہ ریچ بڑی ہو کر امریکی شہری ہو اور ہماری فضائیہ میں جنگی جہاز اڑائے۔‘
جنرل وولٹرز نے مزید بتایا کہ یہ خاندان 15 اگست کو افغانستان پر طالبان کے قبضے کے بعد فرار ہو رہا تھا۔
جمعرات کو کابل ہوائی اڈے کے باہر ہونے والے دھماکوں میں 85 سے زائد ہلاکتوں کے باوجود ہزاروں افراد اپنا ملک چھوڑنے کے لیے اسی مقام پر جمع ہیں۔
© The Independent