خلائی سٹیشن میں دراڑ پڑگئی، خلانورد خطرے میں

روس کے خلا نوردوں نے بین الاقوامی خلائی سٹیشن کے ایک حصے میں پڑنے والی ایسی دراڑیں دریافت کی ہیں، جن کے بارے میں خدشہ پیدا ہو گیا ہے کہ وہ پھیل جائیں گی۔

ستمبر 2019 میں ہوا کا تھوڑا سا اخراج دریافت کیا گیاتھا،  یہ ہوا’زویدا موڈیول‘سے خارج ہو رہی تھی(تصویر: ناسا)

روس کے خلا نوردوں نے بین الاقوامی خلائی سٹیشن (آئی ایس ایس) کے ایک حصے میں پڑنے والی ایسی دراڑیں دریافت کی ہیں، جن کے بارے میں خدشہ پیدا ہو گیا ہے کہ وہ پھیل جائیں گی اور خلائی سٹیشن کے اندر سے ہوا کا اخراج ہو گا۔

روس کی راکٹ ساز فرم انرجیا کے چیف انجینیئر ولادی میرسولوییوف نے نیوز ایجنسی آر آئی اے کو بتایا کہ ’زریا نامی حصے کی سطح کے بعض مقامات پر دراڑیں پائی گئی ہیں۔ یہ خراب صورت حال ہے جس کا مطلب ہے کہ وقت گزرنے کے ساتھ ساتھ دراڑیں پھیلیں گی۔‘

زریا موڈیول اس خلائی سٹیشن کا سب سے پرانا حصہ ہے جو نومبر 1998 میں سب سے پہلے مدار میں پہنچا تھا۔ فنکشنل کارگو بلاک (ایف سی بی/ایف جی بی) کے نام سے بھی جانا جانے والا یہ حصہ بین الاقوامی خلائی سٹیشن کا روسی حصہ ہے جو سامان ذخیرہ کرنے کے لیے استعمال میں آتا ہے۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

اس سے پہلے سولوییوف نے کہا تھا کہ پرانے ہوتے آلات میں توڑ پھوڑ کے نتیجے میں 2025 سے انٹرنیشنل سپیس سٹیشن میں مسائل کا ’طوفان‘ آ سکتا ہے۔ اس وقت روس کا خلائی ادارہ ’روس کوسموس‘ معاہدے کے تحت 2024 تک انٹرنیشنل سپیس سٹیشن کے ساتھ رہے گا۔ سپیس سٹیشن میں اس سے پہلے پڑنے والی دراڑوں کا نتیجہ ہوا کے اخراج کی صورت میں نکلا تھا۔ حتیٰ کہ اس کے مختلف حصوں میں ہوا کا دباؤ کم ہو گیا تھا اس لیے مرمت کے لیے فوری اقدامات کرنا ضروری ہوگیا۔

ستمبر 2019 میں ہوا کا تھوڑا سا اخراج دریافت کیا گیا۔ یہ ہوا ’زویدا موڈیول‘ سے خارج ہو رہی تھی۔ ہوا کا یہ اخراج تب سے مستقل مسائل کا سبب بنا ہوا ہے حالانکہ خلانورد اسے روکنے کے لیے کئی بار مرمت کی کوشش کرچکے ہیں۔ دسمبر 2018 میں انٹرنیشنل سپیس سٹیشن کی بیرونی سطح پر ایک پراسرار سوراخ بھی ظاہر ہوا تھا جو ہوا کے اس اخراج کا سبب بن گیا، جس کا نتیجہ اس تیرتی ہوئی لیبارٹری کے اندر ہوا کے دباؤ میں کمی کی صورت میں نکلا۔

ابھی طے کرنا باقی ہے کہ یہ سوراخ کیسے بنا۔ بعض ماہرین کا کہنا ہے کہ یہ سوراخ زمین پر کی جانے والی انسانی غلطی کی وجہ سے بنا۔ ایک روسی عہدے دار نے دعویٰ کیا ہے کہ یہ سوراخ خلائی تحقیق کے امریکی ادارے ناسا کے ایک خلانورد کی جانب سے کی جانے والی بین الاقوامی تخریب کاری کا نتیجہ تھا، تاہم ناسا اس الزام کو بے بنیاد قرار دے چکا ہے۔

© The Independent

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی ٹیکنالوجی