یمن میں 150 سے زیادہ حوثی ہلاک: سعودی فوجی اتحاد

یہ آپریشن ماریب کے جنوب میں عبدیہ کے علاقے میں ہوا ہے جو بین الاقوامی سطح پر تسلیم شدہ حکومت کی شمالی یمن میں آخری چوکی ہے اور اس خطے کی تیل کی دولت کو کنٹرول کرنے کی کنجی سمجھی جاتی ہے۔

یمن میں حوثی باغیوں کی حمایت یافتہ سدرن ٹرانزیشنل کونسل کے جنگجو 10 اکتوبر 2021 کو ایک کار بم دھماکے کی جگہ پر تعینات ہیں (تصویر: اے ایف پی)

سعودی قیادت میں بننے والے فوجی اتحاد کا کہنا ہے کہ پیر کو یمن کی خانہ جنگی کے ایک اہم مرکز مارب کے جنوب میں ایک کارروائی کے دوران 150 سے زیادہ حوثی باغی ہلاک ہو گئے ہیں۔

سعودی عرب کے سرکاری خبر رساں ادارے کے مطابق فوجی اتحاد کی جانب سے جاری کیے جانے والے بیان میں کہا گیا ہے کہ ’ ہدف بنانے کے عمل میں آٹھ فوجی گاڑیوں کو تباہ کیا گیا ہے اور دہشت گرد عناصر کی ہلاکتیں 156 سے تجاوز کر گئی ہیں۔‘

یہ آپریشن ماریب کے جنوب میں عبدیہ کے علاقے میں ہوا ہے جو بین الاقوامی سطح پر تسلیم شدہ حکومت کی شمالی یمن میں آخری چوکی ہے اور اس خطے کی تیل کی دولت کو کنٹرول کرنے کی کنجی سمجھی جاتی ہے۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

یمن کو سات سال سے جاری تنازعے نے تباہ کر دیا ہے جس میں حوثی باغیوں کو بین الاقوامی سطح پر تسلیم شدہ حکومت کے خلاف لڑائی میں ایران کی حمایت حاصل ہے جبکہ یمنی حکومت کو سعودی فوجی اتحاد کی حمایت حاصل ہے۔

حوثی باغیوں نے گذشتہ ماہ مارب پر قبضہ کرنے کے لیے اپنی مہم کی تجدید کی تھی جس کے بعد جھڑپوں اور فضائی حملوں کے نتیجے میں سینکڑوں باغی اور وفادار ہلاک ہو گئے ہیں۔

2014 میں حوثی باغیوں کی جانب سے دارالحکومت صنا کا محاصرہ کیے جانے کے بعد شروع ہونے والی اس خانہ جنگی کے نتیجے میں اب تک دسیوں ہزار افراد ہلاک اور دسیوں لاکھ افراد بے گھر ہو چکے ہیں۔

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی دنیا