پیٹرول کی قیمتوں میں اضافہ، افغان شہری سائیکلوں پر نکل پڑے

کابل کے ایک رہائشی عبدالقادر نے بتایا: ’میں ٹیکسی کا کرایہ ادا نہیں کر سکتا اس لیے اب میں اکثر سائیکل استعمال کرتا ہوں اور کبھی کبھی پیدل ہی کام پر چلا جاتا ہوں۔‘

15  جولائی 2021 کی اس تصویر میں کابل میں ایک شخص اپنی سائیکل کی مرمت کر رہا ہے (فائل فوٹو: اےا یف پی)

دنیا بھر میں پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں جاری اضافے کے اثرات افغانستان میں بھی دیکھے جا رہے ہیں جہاں دارالحکومت کابل کے متعدد رہائشیوں نے ٹیکسی کے کرایوں میں اضافے کی وجہ سے سائیکل کا استعمال شروع کر دیا ہے۔

افغان نشریاتی ادارے ’طلوع نیوز‘ کی رپورٹ کے مطابق کابل میں حال ہی میں شہر میں روزانہ سفر کے لیے سائیکل استعمال کرنے والوں کی تعداد میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے۔

کابل کے رہائشیوں نے بتایا کہ ایندھن کی قیمتوں میں اضافے اور اس کی وجہ سے ٹیکسی کے کرایوں میں اضافے کے باعث وہ سائیکلوں کا استعمال کرنے پر مجبور ہو رہے ہیں۔

رپورٹس کے مطابق گذشتہ دو تین ماہ کے دوران افغانستان میں پیٹرول کی قیمتوں میں دوگنا سے بھی زیادہ اضافہ دیکھا گیا ہے جہاں اب کابل کے پیٹرول سٹیشنوں پر ایک لیٹر پیٹرول کی قیمت 76 افغانی ہے جبکہ پہلے یہ تقریباً 35 افغانی میں دستیاب تھا۔

کابل کے رہائشی عبدالقادر نے بتایا: ’میں ٹیکسی کا کرایہ ادا نہیں کر سکتا اس لیے اب میں اکثر سائیکل استعمال کرتا ہوں اور کبھی کبھی پیدل ہی کام پر چلا جاتا ہوں۔‘

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

کابل ہی کے ایک اور رہائشی مختار احمد نے کہا: ’سائیکل کا استعمال سستا ہے اور یہ ماحول کے لیے بھی اچھا ہے کیونکہ اس سے آلودگی میں بھی اضافہ نہیں ہوتا۔‘

عوام کا کہنا ہے کہ ایندھن کی قیمتوں میں اضافے کے باعث دارالحکومت میں ٹیکسی کا کرایہ بڑھ رہا ہے اور معاشی مسائل کی وجہ سے وہ روزانہ ٹیکسی کا زیادہ کرایہ ادا کرنے سے قاصر ہیں۔

کابل کے اور رہائشی احمد ضیا نے کہا: ’ایندھن کی قیمتوں میں اضافہ ہوا ہے۔ ماضی میں ٹیکسی کا کرایہ 20 افغانی تھا اور اب یہ 30 سے 50 افغانی کے لگ بھگ ہوگیا ہے۔‘

کابل کے ایک اور رہائشی محمد امید کے بھی ایسے ہی خیالات ہیں، جن کا کہنا ہے کہ ’ایندھن کی قیمتوں میں اضافہ ہوا ہے اور ٹیکسی کا کرایہ بھی بڑھ گیا ہے۔ ہم یہ تمام اخراجات برداشت نہیں کرسکتے اور اسی لیے میں نے ایک سائیکل خریدی ہے۔‘

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی ایشیا