سیمی فائنل میں کوئی بھی ٹیم آئے فرق نہیں پڑے گا: حفیظ

’سچ پوچھیں تو جب کرکٹ میچ کی بات آتی ہے تو ہم یہ نہیں سوچتے کہ ہم کس کے خلاف کھیلنا چاہتے ہیں۔‘

میں جذباتی کھلاڑی ہوں اور پاکستان کے لیے کھیلنا میرے لیے اعزاز ہے: محمد حفیظ (اے ایف پی)

پاکستان کے سینیئر اور تجربے کار آل راؤنڈر محمد حفیظ نے کہا ہے کہ ٹی 20 ورلڈ کپ میں ٹیم بھرپور فارم کے باعث اس قدر پُراعتماد ہے کہ اسے سیمی فائنل میں کسی بھی مدمقابل سے کوئی فرق نہیں پڑتا۔

پاکستان نے اس ایونٹ میں روایتی حریف بھارت کے خلاف 10 وکٹوں کی تاریخی جیت کے بعد پیچھے مڑ کر نہیں دیکھا اور یہ سیمی فائنل میں پہنچے والی پہلی ٹیم بن چکی ہے۔

2009 میں ٹی 20 ورلڈ کپ جیتنے والے پاکستان نے اس ایونٹ کے پہلے مرحلے میں نیوزی لینڈ کی مضبوط ٹیم، افغانستان اور نمیبیا کو بھی شکست سے دوچار کیا۔

سیمی فائنل میں پاکستان کا مقابلہ گروپ ون کی رنر اپ ٹیم سے ہو گا اور امکان ہے کہ وہ آسٹریلیا یا جنوبی افریقہ میں سے ایک ٹیم ہو گی۔

ٹی ٹوئنٹی ٹیم کے سابق کپتان حفیظ نے کہا کہ پاکستان ناک آؤٹ مرحلے میں کسی بھی مخالف کے لیے تیار ہے۔

41  سالہ حفیظ نے ہفتے کو پریس کانفرنس میں کہا کہ ’سچ پوچھیں تو جب کرکٹ میچ کی بات آتی ہے تو ہم یہ نہیں سوچتے کہ ہم کس کے خلاف کھیلنا چاہتے ہیں۔

’جو بھی ہمارے مدمقابل آتا ہے ہم اس کے لیے تیار ہیں کیونکہ ہم بہت پُراعتماد ہیں اور اچھی کارکردگی کا مظاہرہ کر رہے ہیں۔‘

ان کا مزید کہنا تھا: ’لیکن پہلے ہمارا سکاٹ لینڈ کے خلاف میچ ہے لہذا ہمیں اسے اسی جذبے اور اعتماد کے ساتھ کھیلنا ہوگا۔ ہمارا مقصد ملک کے لیے کپ جیتنا ہے اور ہم اس کے قریب ہیں۔‘

پاکستان کل (اتوار کو) سکاٹ لینڈ کے خلاف اپنا آخری لیگ میچ کھیلے گا۔ ماضی کے ریکارڈ کو دیکھا جائے تو پاکستان سکاٹ لینڈ کے خلاف اس سے پہلے کھیلے گئے تینوں ٹی ٹونٹی میچ جیت چکا ہے۔

محمد حفیظ نے کہا کہ اس ٹورنامنٹ سے قبل انہوں نے مشکل حالات کا سامنا کیا ہے۔

’ہم ویسٹ انڈیز میں موسم کی خرابی وجہ سے پانچ میں سے صرف ایک میچ کھیل پائے تھے، پھر نیوزی لینڈ اور انگلینڈ نے پاکستان میں شیڈول دورے منسوخ کر دیے۔

’اس لیے ہم اس محاذ پر پست حوصلے کے ساتھ آئے تھے لیکن پوری ٹیم اور انتظامیہ نے اس ٹورنامنٹ میں اچھی کارکردگی کا مظاہرہ کیا۔‘

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

حفیظ نے کہا کہ بھارت کے خلاف پہلے میچ میں فتح سے پاکستانی ٹیم کو اعتماد حاصل کرنے میں مدد ملی۔

’کسی بھی ٹورنامنٹ میں جب آپ پہلا میچ جیتتے ہیں تو یہ آپ کو اعتماد دیتا ہے لہذا جب ہم نے بھارت کو ہرایا تو اس جیت نے ہمارے اعتماد کو آسمان تک پہنچا دیا۔

’میں بھارت کے خلاف ورلڈ کپ کے بہت سے میچوں کا حصہ رہا ہوں اور ان تمام شکستوں کے بعد ہمیں نتائج بھگتنے پڑے لیکن ہم ہمیشہ مضبوط واپسی کرتے رہے۔ اس بار ہم جیت گئے اور اس ٹیم کا حصہ بننا جس نے بھارت کو شکست دی، بہت اہم تھا۔‘

ریٹائرمنٹ کے بارے میں پوچھے گئے سوال کے جواب میں حفیظ نے کہا کہ ’میں ورلڈ کپ پر توجہ مرکوز کر رہا ہوں اس لیے اس ٹورنامنٹ کے بعد فیصلہ کروں گا کہ مجھے کیا کرنا ہے۔ میں جذباتی کھلاڑی ہوں اور پاکستان کے لیے کھیلنا میرے لیے اعزاز ہے۔‘

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی کرکٹ