پی ڈی ایم کا 23 مارچ کو اسلام آباد کی جانب ’مہنگائی مارچ‘ کا اعلان

حکومت مخالف سیاسی جماعتوں کے اتحاد پاکستان ڈیموکرٹک موومنٹ (پی ڈی ایم) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے 23 مارچ کو اسلام آباد کی جانب ’مہنگائی مارچ‘ کا اعلان کیا ہے۔

مولانا فضل الرحمان نے پی ڈی ایم اجلاس کے بعد میڈیا سے بات کرتے ہوئے مہنگائی مارچ کا اعلان کیا (اے ایف پی/ فائل فوٹو)

حکومت مخالف سیاسی جماعتوں کے اتحاد پاکستان ڈیموکرٹک موومنٹ (پی ڈی ایم) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے 23 مارچ کو اسلام آباد کی جانب ’مہنگائی مارچ‘ کا اعلان کیا ہے۔

اسلام آباد میں پیر کو پی ڈی ایم کے اجلاس کے بعد میڈیا سے بات کرتے ہوئے مولانا فصل الرحمان نے اعلان کیا کہ ملک میں بڑھتی مہنگائی کے خلاف 23 مارچ کو اسلام آباد کی جانب مارچ کیا جائے گا جہاں مہنگائی کے خلاف مظاہرہ ہوگا۔

اس ’مہنگائی مارچ‘ کی تیاریوں کے حوالے سے انہوں نے کہا کہ صوبائی سطح پر پی ڈی ایم کے اجلاس منعقد کیے جائیں گے جس میں مارچ کے حوالے سے لائحہ عمل تیار کیا جائے گا۔

مولانا فضل الرحمان کا کہنا تھا کہ پی ڈی ایم اجلاس میں اسمبلیوں سے استعفے دینے کا مسئلہ بھی زیر غور آیا۔ تاہم ان کا کہنا تھا کہ ’اس کارڈ کو کب اور کیسے استعمال کرنا ہے اس کا فیصلہ اپنی مرضی سے کریں گے۔

ان کا کہنا تھا کہ پی ڈی ایم کے اجلاس میں سیالکوٹ واقعے کی بھرپور مذمت کی گئی ہے۔

ان سے جب سوال کیا گیا کہ 23 مارچ کی تاریخ کا انتخاب کیسے کیا گیا ہے جبکہ اس روز اسلام آباد میں یوم پاکستان کے حوالے سے پریڈ کا انعقاد بھی ہوتا ہے اور قومی نوعیت کا دن ہوتا ہے؟ اس پر ان کا کہنا تھا کہ ’یہ مسئلہ بھی قومی نوعیت کا ہے اور ہم بھی قوم کا حصہ ہیں۔‘

مولانا فضل الرحمان سے یہ بھی پوچھا گیا کہ اس سے قبل بھی وہ تنہا ہی اسلام آباد کی جانب آئے تھے تو اس پر انہوں نے کہا کہ ’پچھلی مرتبہ فیصلہ ہمارا تھا جبکہ اب کی بار پی ڈی ایم نے فیصلہ کیا ہے۔‘

واضح رہے کہ اس سے قبل گذشتہ ماہ ہونے والے اجلاس میں امکان ظاہر کیا جا رہا تھا کہ پی ڈی ایم کی جانب سے لانگ مارچ کی تاریخوں کا اعلان کر دیا جائے گا تاہم اس وقت مولانا فضل الرحمان نے کہا تھا کہ چھ دسمبر کو ہونے والے اجلاس میں اس حوالے سے فیصلہ کیا جائے گا۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

اس وقت ترجمان پی ڈی ایم کا کہنا تھا کہ ’مارچ میں لانگ مارچ بھی ہو سکتا ہے اور دھرنا بھی ہمارے آپشن میں شامل ہے۔‘

تاہم پیر کو مولانا فضل الرحمان نے لانگ مارچ کی بجائے مہنگائی مارچ کے الفاظ کا استعمال کیا۔

دوسری جانب وفاقی وزیر برائے اطلاعات فواد چوہدری نے مولانا فضل الرحمان کی جانب سے ’مہنگائی مارچ‘ کے اعلان پر ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ ’مولانا فضل الرحمان پہلے بھی کئی مرتبہ تاریخیں اور حکمت عملی بدل چکے ہیں، یہ تاریخ بھی حتمی نہیں ہوگی۔‘

انہوں نے ایک براہ راست ویڈیو پیغام میں کہا کہ ’مولانا فضل الرحمان کی کوشش رہی ہے کہ یہ سسٹم ختم ہو چونکہ وہ اس سسٹم کا حصہ نہیں ہیں۔‘

فواد چوہدری نے کہا کہ ’مارچ اور احتجاج کرنا اپوزیشن کا حق ہے، وزیراعظم عمران خان کا بھی کہنا ہے کہ اپوزیشن کا کام تنقید کرنا ہے۔‘

زیادہ پڑھی جانے والی سیاست