ایٹمی بجلی گھر کے قریب میزائل کی آوازیں فوجی مشقیں تھیں: ایران

ایک عہدیدار کے مطابق یہ آوازیں ان دفاعی مشقوں کی تھیں جن کا مقصد دفاعی نظام کی صلاحیتوں کو بڑھانا ہے۔

21 اگست 2010 کو ایران کے بوشہر ایٹمی بجلی گھر کے باہر ایک گارڈ (اے ایف پی)

ایران کے شہر بوشہر میں قائم ایٹمی بجلی گھر کے قریب پیر کی صبح اینٹی ایئرکرافٹ گن کی آوازیں سنی گئیں جس کے بعد حکام کا کہنا تھا کہ یہ ایک فضائی دفاعی مشق کا حصہ تھیں۔

خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق ایک عہدیدار نے ایران کی نیم سرکاری نیوز ایجنسی فارس کو بتایا کہ یہ آوازیں ان دفاعی مشقوں کی تھیں جن کا مقصد دفاعی نظام کی صلاحیتوں کو بڑھانا ہے۔

بوشہر کے نائب گورنر محمد تقی ایرانی نے بتایا کہ ’یہ مشقیں مقامی وقت صبح پانچ بجے مسلح افواج کے ساتھ مکمل تیاری اور ہم آہنگی کے ساتھ ہوئیں۔‘

خبر رساں ادارے ایسوسی ایٹڈ پریس کے مطابق بوشہر کے رہائشیوں نے بجلی گھر کے قریب پیر کی صبح آسمان میں ایک روشنی دیکھی اور پھر ایک دھماکے کی آواز آئی۔ 

یہ اس ماہ میں دوسری بار تھا کہ کسی ایرانی جوہری تنصیب کے قریب اچانک سے اینٹی ایئر کرافٹ گن کی آواز سنائی دی ہو اور بعد میں حکام نے اسے زمین سے فضا میں مار کرنے والے میزائلوں کی مشق قرار دیا ہو۔ 

دریں اثنا، سرکاری ٹی وی کے مطابق پاسداران انقلاب نے پیر کو ملک کے جنوبی حصے میں اہم فوجی مشقیں کیں۔ 

ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق پاسداران انقلاب کے ایروسپیس ڈویژن، زمینی دستے اور بحریہ نے پانچ دن کی مشقوں میں شرکت کی۔ 

دوسری جانب ایک علیحدہ بیان میں تہران نے خبردار کیا ہے ایران کسی بھی اسرائیلی حملے کے خلاف ’تباہ کن‘ جواب دے گا۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

نو رنیوز کا حوالہ دیتے ہوئے روئٹرز نے رپورٹ کیا کہ ایرانی کمانڈر غلام علی راشد نے اتوار کو شروع ہونے والی فوجی مشق کے دوران کہا: ’اگر اسرائیل ایران کے خلاف حملہ کرتا ہے تو ہماری مسلح افواج فوری طور پر تمام مراکز، اڈوں، راستوں اور جارحیت کے لیے استعمال ہونے والی جگہوں پر حملہ کر دے گی۔‘

عالمی طاقتوں کے ساتھ ایران کے 2015 کے جوہری معاہدے کو بحال کرنے کے لیے ایران اور امریکہ کے درمیان بالواسطہ مذاکرات دوبارہ شروع ہو گئے ہیں۔

سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے 2018 میں امریکہ کو اس معاہدے سے نکال لیا تھا اور ایران پر سخت پابندیاں عائد کردی تھیں، جس پر ایران نے بھی معاہدے کی خلاف ورزی کرنا شروع کر دی۔

ایران کے روایتی دشمن اسرائیل نے خبردار کیا ے کہ اگر سفارت کاری ایران کے تیزی سے آگے بڑھتے جوہری پروگرام کو روکنے میں ناکام رہی تو وہ دوسرے اقدامات کرے گا۔

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی دنیا