’پولیس پر حملہ اشارہ ہے کہ اسلام آباد میں دہشت گردی شروع ہو گئی‘

پاکستان میں دہشت گردوں نے ایک دن میں دارالحکومت اسلام آباد سمیت مختلف شہروں میں پولیس اہلکاروں اور ٹرین کو نشانہ بنایا ہے۔

پاکستان میں دہشت گردوں نے ایک دن میں دارالحکومت اسلام آباد سمیت مختلف شہروں میں پولیس اہلکاروں اور ٹرین کو نشانہ بنایا ہے۔

اسلام آباد میں دہشت گردوں کے حملے میں ایک پولیس اہلکار جان سے گیا جبکہ دو زخمی ہو گئے۔ پولیس کی جوابی کارروائی میں دو حملہ آور مارے گئے۔

اسلام آباد پولیس کے مطابق یہ مستقل پولیس ناکہ تھا، جہاں تعینات چار اہلکاروں پر فائرنگ کی گئی۔

تاہم جائے وقوعہ کے قریب جی ایٹ مرکز کے رہائشی صادق جان کا کہنا تھا کہ عام طور پر یہاں کوئی پولیس ناکہ نہیں ہوتا۔ ’شاید انہوں نے چیکنگ وغیرہ کے لیے عارضی ناکہ لگا رکھا تھا۔‘

شمالی وزیرستان پولیس کے ترجمان نے ایک بیان میں کہا کہ میر علی تھانے کی حدود میں دہشت گردوں کے خلاف کارروائی میں دو دہشت گردوں کو ہلاک کردیا گیا۔

ترجمان نے بتایا کہ کارروائی میں پولیس کے ساتھ قانون نافذ کرنے والے اداروں نے بھی حصہ لیا۔

دوسری جانب تحریک طالبان نے باجوڑ ایجنسی کی تحصیل سلارزئی میں دیر اور باجوڑ کو ملانے والی سرحد پر قائم پولیس چوکی پر حملے میں تین سکیورٹی اہلکاروں کو ہلاک اور تین کو زخمی کرنے کا دعوٰی کرتے ہوئے کہا کہ چوکیوں کا سامان نذر آتش کرکے اہلکاروں کا اسلحہ بھی لوٹ لیا گیا۔

اس حوالے سے جب ضلعی پولیس افسر باجوڑعبدالصمد سے رابطہ کیا گیا تو انہوں نے کہا کہ دہشت گردوں کے خلاف آپریشن کا سلسلہ جاری ہے۔

تاہم انہوں نے اہلکاروں کی ہلاکت اور زخمی ہونے کے بارے میں کوئی تفصیل فراہم نہیں کی۔

بلوچستان کے ضلع کچھی میں آج صبح 12 بجے کے وقت کوئٹہ سے روانہ ہونی والی جعفر ایکپسریس کو بم دھماکے کا نشانہ بنایا گیا جب وہ ضلع کچھی کے علاقے مشکاف سے گزر رہی تھی۔

اس حملے میں تین افراد زخمی ہوئے جبکہ متعدد بوگیاں الٹ گئیں۔

ٹرین پر حملے کی ذمہ داری بلوچ لبریشن آرمی( بی ایل اے ) نے قبول کی ہے جبکہ کالعدم تحریک طالبان نے شمالی وزیرستان، باجوڑ اور اسلام آباد کے حملوں کی ذمہ داری قبول کرتے ہوئے اپنے اہلکاروں کی ہلاکت کی بھی تصدیق کی۔

وفاقی وزیر داخلہ شیخ رشید نے کہا ہے کہ اسلام آباد میں حملہ خالصتاً دہشت گردی ہے اور یہ اس بات کا اشارہ ہے کہ یہاں پر بھی دہشت گردی کے واقعات شروع ہو گئے۔

انہوں نے منگل کو اسلام آباد میں کراچی کمپنی کے قریب جائے وقوعہ کے دورے کے موقعے پر میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ ’ہمیں بہت الرٹ رہنے کی ضرورت ہے۔

’پولیس نے قربانی دے کر ثابت کردیا کہ اسلام آباد پولیس، سول آرمڈ فورسز پاکستان کی حفاظت کے لیے جان کا نظرانہ پیش کررہے ہیں۔‘ 

انہوں نے کہا کہ حکام ملزمان تک پہنچ گئے ہیں۔ دونوں دہشت گردوں کی لوکیشن اور سلیپنگ سیلز کو تلاش کرلیا ہے۔ اسلام آباد پولیس الرٹ ہے۔

پاکستان کے وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں 2022 میں دہشت گردی کا پہلا واقعہ ہے۔

سکیورٹی امور کے ماہر اور تجزیہ کار عامر رانا کہتے ہیں کہ یہ بڑھتے ہوئے خطرے کی نشانی ہے۔ ’تحریک طالبان پاکستان نے مختلف شہروں کے اندر حملوں اور دائرہ کار کو بڑھا دیا ہے۔‘

انہوں نے بتایا کہ تحریک طالبان نے اسلام آباد میں گذشتہ سال بھی حملے کیے تھے۔ دو سالوں کے دوران تین چار حملے ہوئے ہیں۔ تاہم حالیہ حملہ خاص طور پر اسلام آباد کے وسطی علاقے میں ہوا ہے۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

انہوں نے کہا کہ اس سے قبل جو حملے ہوئے وہ راولپنڈی اور اسلام آباد کے مضافات میں ہوتے رہے ہیں۔ یہ ان کے عزائم کو ظاہر کرتا ہے۔

عامر رانا نے کہا کہ ’وقت آگیا ہے کہ حکومت جو بات چیت کے آپشن کو استعمال کرنا چاہ رہی ہے اس کو چھوڑ کر ریاست کی رٹ کو قائم کرنے کی کوشش کرے۔‘

یاد رہے کہ حکومت پاکستان نے ٹی ٹی پی سے مذاکرات کرنے شروع کرنے کا اعلان کیا تھا۔ تاہم بعد میں اسے ختم کردیا گیا۔ جس کی تصدیق پاکستان فوج کے ترجمان نے ایک بریفنگ کے دوران کی۔

اس حوالے سے تحریک طالبان پاکستان نے بھی مذاکرات کے خاتمے اور حکومت کے خلاف حملوں کا اعلان کیا تھا۔


عبداللہ جان، اسلام آباد اور میر ہزار بلوچ، کوئٹہ کی اضافی رپورٹنگ کے ساتھ۔

زیادہ پڑھی جانے والی پاکستان