پولیس تشدد کے خلاف ایم کیو ایم کا یوم سیاہ منانے کا اعلان

وزیراعلیٰ ہاؤس کی طرف بڑھنے والے کارکنان کو روکنے کی کوشش میں پولیس اور مظاہرین کے درمیان شدید جھڑپیں ہوئیں اور پولیس نے ان مظاہرین کو روکنے کے لیے آنسو گیس اور لاٹھی چارج کا استعمال کیا۔

ایم کیو ایم پاکستان کے کارکنان کراچی پریس کلب کے باہر موجود  نظر آرہے ہیں (انڈپینڈنٹ اردو)

سندھ کے بلدیاتی قانون میں مجوزہ ترامیم کے خلاف متحدہ قومی موومنٹ پاکستان نے بدھ کو کراچی پریس کلب کے سامنے احتجاج کیا اور پولیس تشدد کے خلاف جمعرات کو کراچی میں یوم سیاہ منانے کا اعلان کیا۔

کراچی پریس کلب میں ہنگامی پریس کانفرنس کرتے ہوئے ایم کیو ایم کے کنوینر خالد مقبول صدیقی کا کہنا تھاکہ سندھ پولیس نے ایم کیو ایم کی ریلی پر تشدد کیا۔ ان کا کہنا تھا: ’یہ ڈنڈے جو ان پر برسائے گئے ان کے ہی پیسوں سے خریدے گئے ہیں۔‘

آج یم کیو ایم پاکستان کی جانب سے احتجاجی مظاہرے میں سینیئر رہنما عامر خان، وسیم اختر، خواجہ اظہار الحق کے علاوہ پارٹی کارکنان شریک ہیں۔

اس سے قبل مظاہرین نے وزیراعلیٰ ہاؤس کی جانب جانے کی کوشش کی تاہم پولیس نے ایم کیو ایم کارکنوں کو میٹرو پول چوک پر روک دیا، جس کے بعد بعض کارکنان رکاوٹیں توڑ کر وزیراعلیٰ ہاؤس کے سامنے پہنچ گئے۔

وزیراعلیٰ ہاؤس کی طرف بڑھنے والے کارکنان کو روکنے کی کوشش میں پولیس اور مظاہرین کے درمیان شدید جھڑپیں ہوئیں اور پولیس نے ان مظاہرین کو روکنے کے لیے آنسو گیس اور لاٹھی چارج کا استعمال کیا۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

شیلنگ کے باعث ایم کے ممبر سندھ اسمبلی صداقت حسین زخمی ہوگئے جنہیں بعد میں پولیس نے گرفتار کر لیا۔

اس حوالے سے ایم کیو ایم رہنما خواجہ اظہار الحق نے انڈپینڈنٹ اردو سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ان کی پارٹی بلدیاتی قانون کے خلاف ہے اور ’پرامن مظاہرہ‘ کرنا ان کا قانونی حق ہے۔

دوسری جانب وزیراعلیٰ سندھ کے ترجمان عبدالرشید چنا نے انڈپینڈنٹ اردو کو بتایا ہے کہ مظاہرین ریڈ زون ایریا میں داخل ہوئے، وزیراعلیٰ ہاؤس کے خارجی دروازے کو نقصان پہنچایا اور وال چاکنگ کی۔ 

عبدالرشید چنا نے کہا کہ ’ریڈ زون ایریا میں پی ایس ایل کی ٹیمیں ہوٹلوں میں قیام کر رہی ہیں جس میں غیر ملکی کھلاڑی بھی  شامل ہیں۔‘

ترجمان نے بتایا کہ مظاہرین کی ’توڑ پھوڑ کے بعد قانون حرکت میں آیا اور پولیس نے لاٹھی چارج کیا اور چند گرفتاریاں بھی کیں۔‘

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی پاکستان