پشاور میں فائرنگ: ایک پادری ہلاک، دوسرا زخمی

پولیس کے مطابق یہ واقعہ اس وقت پیش آیا جب دونوں پادری چرچ میں عبادات ختم ہونے پر گھر جا رہے تھے۔ چرچ آف پاکستان کے بشپ نے واقعے کو دہشت گردی قرار دیا ہے۔

مسیحی عقیدت مند پادری کی میت اٹھائے ہوئے ، جنہیں 30 جنوری 2022 کو پشاور میں اتوار کی نماز کے بعد گھر واپس جاتے ہوئے گولی مار کر ہلاک کر دیا گیا تھا (تصویر: اے ایف پی)

پشاور پولیس کا کہنا ہے کہ اتوار کو نامعلوم موٹر سائیکل سواروں کی فائرنگ سے ایک پادری ولیم سراج موقعے پر ہلاک جب کہ ان کے ساتھی پیٹرک زخمی ہو گئے۔

گلبہار پولیس سٹیشن کے مطابق فائرنگ کا یہ واقعہ پشاور میں رنگ روڈ پر واقع مدینہ مارکیٹ کے پاس دوپہر ڈیڑھ بجے کے قریب اس وقت پیش آیا جب دونوں پادری شہیدان آل سینٹ چرچ میں عبادات ختم ہونے کے بعد گھر جا رہے تھے۔

محرر قمر شہزاد نے بتایا کہ واقعے کی ایف آئی آر فی الوقت درج نہیں ہوئی البتہ مقتول اور زخمی پادری کے رشتہ داروں نے، جو ہسپتال کی کارروائیوں میں مصروف ہیں، تھانے سے رابطہ کر لیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ واقعے کی اطلاع ملتے ہی پولیس کی بھاری نفری نے جائے وقوعہ پر پہنچ کر سرچ آپریشن شروع کر دیا۔

’نزدیکی مکانات اور مدینہ مارکیٹ میں نصب کیمروں کا ریکارڈ بھی چیک کیا گیا۔‘

دوسری جانب، لیڈی ریڈنگ ہسپتال کے میڈیا منتظم محمد عاصم کا کہنا ہے کہ پیٹرک کا فوری علاج کرکے انہیں ڈسچارج کر دیا گیا۔

اب تک کسی نے واقعے کی ذمہ داری قبول نہیں کی جبکہ قاتلوں کی تلاش تاحال جاری ہے۔

خبر رساں ادارے ایسوسی ایٹڈ پریس کے مطابق پولیس سی سی ٹی وی فوٹیج کی جانچ کر رہی ہے تاکہ حملہ آوروں کا پتہ چل سکے۔ عینی شاہدین کے مطابق حملہ آور موٹرسائیکلوں پر فرار ہوئے۔

وزیر اعلیٰ محمود شاہ نے حملے کی مذمت کی اور پولیس پر زور دیا کہ وہ ملزمان کو جلد سے جلد ڈھونڈیں۔

پادری سراج کی یاد میں ایک دعائیہ سروس پیر کو پشاور کے آل سینٹس چرچ میں منعقد ہوگی۔ یہ وہی گرجا گھر ہے جس پر ستمبر 2013 میں دہشت گرد حملے میں 127 افراد مارے گئے اور 250 زخمی ہوئے۔ 

چرچ آف پاکستان کے بشپ سرفراز پیٹر نے واقعے کی مذمت کرتے ہوئے اسے دہشت گردی قرار دیا اور انڈپینڈنٹ اردو سے گفتگو میں کہا کہ مسیحی برادری دہشت گردی کے خلاف مکمل طور پر متحد اور کمر بستہ ہے۔

انہوں نے کہا کہ ’ولیم سراج اور پیٹرک ہزارخوانی کے پاس واقع  ہمارے ایک چھوٹے سے چرچ ’شہیدان آل سینٹس چرچ‘ میں کام کرتے تھے۔ قاتل پہلے سے گھات لگائے بیٹھے تھے تاکہ جیسے ہی وہ نکلیں تو حملہ کریں۔‘

بشپ سرفراز پیٹر کے مطابق مقتول کی لاش پوسٹ مارٹم کے لیے ہسپتال منتقل کر دی گئی ہے۔

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی پاکستان