ہٹلر کے کردار پر مبنی گیم کو تنقید کا سامنا

اس گیم کے ریلیز ہونے کے بعد صارفین نے اس بات پر ردعمل کا اظہار کیا کہ فاشسٹ لیڈر کا کردار تاریخی حقائق سے متصادم ہے۔

ایک خاتون 7 نومبر 2021 کو شارجہ میں بین الاقوامی کتاب میلے میں ایڈولف ہٹلر کی کتاب ’مین کانف‘ کی کاپی دیکھ رہی ہیں (اے ایف پی)

حال ہی میں ریلیز ہونے والا ایک ویڈیو گیم اس وقت تنازعے کی زد میں آگیا جب صارفین نے اس گیم پر تاریخی حقائق سے متصادم ہونے کا الزام عائد کیا ہے۔

اس گیم میں میں جرمنی کے سابق رہنما ایڈولف ہٹلر کو اینیمیٹڈ کرداروں کے ساتھ جنسی عمل کرتے دکھایا گیا ہے۔

’سیکس ود ہٹلر‘ نامی یہ گیم جسے ہینٹائی کی ایک کمپنی رومانٹک روم نے تیار کیا ہے، 22 جنوری کو ریلیز ہوا ہے۔

اس گیم میں، جو کہ دوسری جنگ عظیم کے خاتمے کے بارے میں ہے، ہٹلر نے پانچ مختلف ممالک کی اینیمیٹڈ کرداروں کے ساتھ جنسی عمل کیا ہے۔

دوسری جانب صارفین نے اس بات پر ردعمل کا اظہار کیا کہ فاشسٹ لیڈر کا کردار تاریخی حقائق سے متصادم ہے۔ کیوں کہ یہ دعویٰ کیا جاتا ہے کہ پہلی جنگ عظیم میں سوم کی لڑائی میں ہٹلر شارپنل لگنے سے اپنی جنسی صلاحیت کھو بیٹھے تھے۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

برطانوی خبر رساں ادارے روئٹرز نے بھی 2015 میں یہ اطلاع دی تھی کہ ’میڈیکل ریکارڈ نے لکھا ہے کہ ہٹلر کو انڈیسنڈڈ ٹیسٹیکل بیماری (کرپٹورکائڈزم) کا سامنا تھا۔ اس کا مطلب یہ ہے کہ نازی جرمنی کے رہنما کی جنسی صلاحیت مکمل طور پر فعال نہیں تھی۔‘

اس گیم کو ’یہ ایک خوفناک کھیل ہے‘ کہنے والے ایک صارف نے لکھا:’ تاریخی عدم مطابقت نے مجھے بہت مایوس کیا۔‘

ایک اور صارف نے ’تاریخی طور پر غلط‘ کا تبصرہ کیا۔

امریکہ میں قائم نیوز سائٹ وائس نے کہا کہ گیم ’گھٹیا‘ لگ رہا تھا۔ یہ بھی لکھا گیا تھا کہ بیان کردہ مکالمے ’بورنگ‘ اور ٹائپنگ کی غلطیوں سے بھرے ہوئے تھے۔

اسی خبر میں یہ بھی تبصرہ کیا گیا کہ گیم کے گرافکس بھی بہت خراب تھے۔

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی ٹیکنالوجی