بیجنگ سرمائی اولمپکس 2022 میں سعودی عرب اور خلیجی ممالک کے سب سے پہلے ایتھلیٹ ہونے کا اعزاز 24 سالہ فائق عابدی کو حاصل ہوا ہے، جنہوں نے سکینگ (Skiing) کے مقابلوں میں حصہ لیا۔
فائق امریکہ کے شہر کیلی فورنیا میں پیدا ہوئے تھے، جنہوں نے چار سال کی عمر میں سکینگ اپنی والدہ سے بیروت میں سیکھی۔
چینی خبر رساں ادارے شنہوا سے گفتگو کرتے ہوئے فائق عابدی نے بتایا: ’میں یقیناً بہت خوش ہوں اور فخر محسوس کر رہا ہوں کہ یہاں پر سعودی عرب اور خلیجی ممالک کی پہلی مرتبہ نمائندگی کر رہا ہوں۔‘
عرب نیوز کے مطابق 24 سالہ فائق عابدی کو سعودی عرب کی اولمپکس کمیٹی نے ان کے دوست اور ساتھی کھلاڑی سلمان الحویش سے تقابل کے بعد بیجنگ سرمائی اولمپکس کے لیے منتخب کیا تھا۔
شنہوا سے بات کرتے ہوئے فائق کا کہنا تھا: ’میرے خیال میں، میں بہت خوش قسمت تھا کہ مجھے سعودی عرب کی نمائندگی کے لیے منتخب کیا گیا۔‘
فائق نے مزید کہا: ’مجھے امید ہے کہ اس سے خلیجی ممالک اور سعودی عرب کے لوگوں کی حوصلہ افزائی ہوگی کہ وہ کام کریں جو انہیں اچھا لگتا ہے، جذبہ تلاش کریں اور شاید کسی روز سکینگ بھی کریں۔‘
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
بیجنگ اولمپکس کی ویب سائٹ پر موجود فائق عابدی کے لیے مختص پیج پر موجود معلومات کے مطابق انہوں نے اپنی والدہ سے چار سال کی عمر میں سکینگ سیکھنے کا آغاز کیا۔ یہ وہ وقت تھا جب وہ بیروت کے ایک پہاڑی علاقے میں رہتے تھے۔
ویب سائٹ کے مطابق فائق کی پیدائش کیلی فورنیا میں ہوئی اور انہوں نے 2015 میں ڈیبیو کیا۔
2015 میں ہی سکینگ کے دوران فائق کو دونوں رانوں پر چوٹ بھی آئی تھی۔
بیجنگ سرمائی اولمپکس 2022 میں انہوں نے اپنے پہلے مقابلے میں اتوار 13 فروری کو شرکت کی اور ان کا آخری مقابلہ 20 فروری کو ہوگا۔