سرمائی اولمپکس: ’وزیراعظم اور وفد کے چار دن تک کرونا ٹیسٹ‘

بیجنگ روانگی سے قبل کووڈ 19 ٹیسٹ کرانا صرف پاکستان کے سرکاری وفد کے لیے مخصوص نہیں تھا بلکہ چینی حکام نے کرونا وائرس کے پھیلاو کو محدود رکھنے کے لیے یہ شرط تمام غیر ملکیوں کے لیے لازمی قرار دے رکھی تھی۔

چین میں جاری سرمائی اولمپکس کی افتتاحی تقریب میں شرکت کے لیے وزیر اعظم عمران خان کی قیادت میں بیجنگ جانے والے پاکستانی وفد کو مسلسل چار دن تک کرونا کا ٹیسٹ کرانا پڑا ہے۔

وفاقی وزیر اسد عمر کے مطابق وزیراعظم عمران خان کی سربراہی میں سرمائی اولمپکس کی تقریبات میں شرکت کے لیے چین جانے والے سرکاری وفد کے تمام اراکین کے بیجنگ روانگی سے چار دن قبل ہر روز کووڈ 19 کے ٹیسٹ ہوتے رہے ہیں۔

یاد رہے کہ وزیراعظم عمران خان کی سربراہی میں وفاقی وزرا و مشیران اور دوسرے سینئیر سرکاری اہلکاروں پر مشتمل پاکستان کا 20 رکنی سرکاری وفد چین کے دارالحکومت بیجنگ میں موجود ہے جہاں پاکستانی چیف ایگزیکٹیو اور اراکین وفاقی کابینہ نے جمعے کی شام بیجنگ اولمپکس 2022 کی رنگا رنگ افتتاحی تقریبات میں شرکت کی۔ 

وفد میں وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی، وزیر منصوبہ بندی اسد عمر، وزیر اطلاعات و نشریات فواد چوہدری، وزیرِ خزانہ شوکت فیاض ترین، مشیر قومی سلامتی ڈاکٹر معید یوسف، مشیر تجارت عبدالرزاق داؤد اور معاون خصوصی چین پاکستان اقتصادی راہداری (سی پیک) خالد منصور شامل ہیں۔ 

انڈپینڈنٹ اردو نے بیجنگ اولمپکس میں کووڈ 19 سے متعلق احتیاطی تدابیر کی صورت حال جاننے کے لیے جمعے کی رات وفاقی وزیر منصوبہ بندی اسد عمر سے واٹس ایپ کے ذریعے رابطہ کیا۔

واٹس ایپ پیغام میں وفاقی وزیر سے دریافت کیا گیا کہ کیا پاکستان کے سرکاری وفد کے اراکین بشمول وزیراعظم عمران خان کے بیجنگ روانگی سے قبل چار دن تک کووڈ 19 کے ٹیسٹ ہوئے تھے؟ 

وفاقی وزیر اسد عمر نے انڈپینڈنٹ اردو کے اس پیغام کے جواب میں کہا: ’جی ہاں، ہمارے ہر روز ٹیسٹ ہوئے۔‘

یاد رہے کہ وزیراعظم عمران خان کی سربراہی میں پاکستان کا سرکاری وفد جمعرات (3 فروری) کو اسلام آباد سے بیجنگ روانہ ہوا تھا۔ 

وزیراعظم ہاوس کے ایک سینئیر اہلکار نے انڈپینڈنٹ اردو کو بتایا کہ ’وزیراعظم عمران خان سمیت چین جانے والے پاکستان کے سرکاری وفد میں شامل تمام اراکین کے کووڈ ٹیسٹوں کا سلسلہ 31 جنوری سے شروع ہو گیا تھا۔ ‘

نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر سینیئر اہلکار نے بتایا کہ ’چین جانے والے سرکاری وفد کے اراکین کے کووڈ ٹیسٹ اسلام آباد کے نیشنل ہیلتھ انسٹیٹیوٹ (این آئی ایچ) کی خصوصی ٹیمیں سرانجام دیتی رہی ہیں۔‘

یاد رہے کہ چین ہی وہ ملک ہے جس کے مرکزی شہر ووہان سے دسمبر 2019 میں کرونا وائرس کی وبا شروع ہوئی اور دیکھتے ہی دیکھتے اس جرثومے سے ہونے والی کووڈ 19 کی مہلک بیماری نے پوری دنیا کو اپنی لپیٹ میں لے لیا۔ 

دنیا بھر میں طب سے متعلق مختلف معتبر ذرائع کے مطابق اب تک دنیا بھر میں چار کروڑ سے زیادہ افراد کووڈ 19 بیماری میں مبتلا ہو چکے ہیں، جبکہ کرونا وائرس کی وجہ سے 57 لاکھ سے زیادہ اموات رجسٹر کی جا چکی ہیں۔ 

پاکستان میں کووڈ 19 کے کنفرم کیسز کی تعداد تقریبا ساڑھے چودہ لاکھ ریکارڈ کی گئی ہے، جبکہ اس موذی مرض سے اب تک 29 ہزار 420 ہلاکتیں ہو چکی ہیں۔ 

کووڈ ٹیسٹ سب کے لیے

بیجنگ روانگی سے قبل کووڈ 19 ٹیسٹ کروانا صرف پاکستان کے سرکاری وفد کے لیے مخصوص نہیں تھا، بلکہ چینی حکام نے کرونا وائرس کے پھیلاو کو محدود رکھنے کے لیے یہ شرط تمام غیر ملکیوں کے لیے لازمی قرار دے رکھی تھی۔

پیجنگ اولمپکس کے قوائد ضوابط پر مشتمل ’اولمپک بک‘ کے مطابق کھیلوں کے مقابلے میں شرکت کے لیے بیجنگ بین الاقوامی ہوائی اڈے پر پہنچنے والے ہر کھلاڑی اور آفیشل کے لیے کرونا وائرس کی ویکسین لگانا، کووڈ کا ٹیسٹ کروانا یا 21 دن قرنطینہ میں گزارنا ضروری قرار دیا ہے۔

اولمپک بک کے مطابق اولمپکس میں شرکت کے لیے پہنچنے والے ہر غیر ملکی کو اپنی پرواز سے چار دن قبل روزانہ کووڈ 19 کا ٹیسٹ کروانا اور کم از کم دو ایسے (ایک روانگی سے 96 گھنٹے پہلے اور دوسرا بورڈنگ سے 72 گھنٹے پہلے) ٹیسٹوں کا منفی آنا ضروری ہے۔ 

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

بیجنگ اولمپکس اور چینی محکمہ صحت کے حکام کے اعداد و شمار کے مطابق چین کے دارالحکومت پہنچنے والوں کے اب تک 60 ہزار سے زیادہ کووڈ 19 کے ٹیسٹ کیے جا چکے ہیں، جبکہ تقریبا 300 کھلاڑیوں اور دوسرے غیر ملکیوں میں کرونا وائرس کی تصدیق ہوئی ہے۔ 

بیجنگ کے ضلع فینگیائی میں سرمائی اولمپکس کے لیے قائم بلبلے سے باہر آبادی کو سخت پابندیوں اور لاک ڈاؤن کا سامنا ہے، جبکہ اس علاقے کے تقریباً 20 لاکھ رہائشیوں کو غیر ملکیوں کی آمد شروع ہونے سے پہلے کرونا وائرس کے ٹیسٹ کروانے کا کہا گیا تھا۔ 

عمران خان اور کووڈ 19

یاد رہے کہ وزیراعظم عمران خان پہلے ہی کووڈ 19 گزار چکے ہیں، جبکہ وہ کرونا وائرس کے خلاف ویکسین کی تمام خوراکیں بھی حاصل کر چکے ہیں۔ 

عمران خان کو گذشتہ سال مارچ میں کرونا وائرس سے ہونے والی بیماری کووڈ 19 کی علامات ظاہر ہوئی تھیں، اور ایسا انہیں کرونا ویکسین کی پہلی ڈوز لگنے سے محض دو روز بعد ہوا تھا۔ 

تاہم وزیراعظم عمران خان کووڈ 19 کی وجہ سے بہت زیادہ بیمار نہیں ہوئے، اور قرنطینہ کا دورانیہ مکمل کرنے کے بعد دوبارہ معمول کی زندگی شروع کر دی تھی۔

ایک کھلاڑی تین آفیشلز

بیجنگ میں جاری سرمائی اولمپکس میں پاکستان اولمپکس ایسوسی ایشن کا چار رکنی دستہ ملک کی نمائندگی کر رہا ہے، جس میں کھلاڑی صرف ایک ہے۔

محمد کریم واحد پاکستانی کھلاڑی ہیں جو بیجنگ اولمپکس میں ہونے والے سکیئنگ کے مقابلوں میں ملک کی نمائندگی کریں گے۔ ان کا پہلا میچ 16 فروری کو ہوگا۔ 

ایک کھلاڑی کے علاوہ بیجنگ جانے والے پاکستان اولمپکس ایسوسی ایشن کے دستے میں سید نعمان علی، ندیم اجمل خان، اور مرزا محمد قمر بحیثیت آفیشلز شامل ہیں۔ 

یاد رہے کہ اولمپکس کے قواعد و ضوابط کے تحت کھیلوں میں شرکت کے لیے کسی بھی ملک کے دستے میں کم از کم چار افراد کا شامل ہونا ضروری ہے۔ 

بیجنگ اولمپکس کے لیے براہ راست منتخب ہونے والی پاکستانی سکیئنگ کی کھلاڑی میا نوریہ فرائیڈ ویلر نے عین وقت پر کھیلوں میں شرکت سے انکار کر دیا تھا، جبکہ سکیئنگ کے دو دوسرے پاکستانی کھلاڑی مقصود عالم اور نذیر شاہ ان سرمائی اولمپکس کے لیے کوالیفائی نہیں کر پائے تھے۔

یاد رہے کہ امریکہ کے اعلان کے بعد کئی امریکی، یورپی اور ایشیائی ممالک نے بیجنگ اولمپکس 2022 سے دو رہنے کا فیصلہ کیا ہے، اور اس کی وجہ چینی شہر سینکیانگ میں انسانی حقوق کی پامالی کو بتایا جا رہا ہے۔

یجنگ اولمپکس کا بائیکاٹ کرنے والے ممالک میں امریکہ، برطانیہ، کینیڈا، آسٹریلیا، لتھوینیا، کوسوو، بیلجیئم، ڈنمارک، بھارت، نیوزی لینڈ، جاپان، بنگلہ دیش اور ایستونیا شامل ہیں۔

سرمائی کھیلوں سے دور رہنے والے ممالک میں سے بعض نے کرونا وائرس کے پھیلاو کو ان کے اس فیصلے کی وجہ بتایا ہے۔

زیادہ پڑھی جانے والی پاکستان