’ون نائٹ اِن الاقصیٰ‘

اس فلم میں مسجد الاقصیٰ کے علاقے میں موجود عبادت گاہوں کی جگہ اور تاریخ کے بارے میں بتایا گیا ہے۔

لندن سے تعلق رکھنے والے فلم ساز ابرار حسین اسلامی تاریخ اور عبادت گاہوں پر مبنی فلمیں بنانے کا شوق رکھتے ہیں۔

اسی شوق کو پورا کرتے ہوئے انہوں نے حال ہی میں مقبوضہ بیت المقدس میں مسجد الاقصیٰ کی تاریخ ، اس میں موجود مساجد اور دیگر عبادت گاہوں پر ایک فلم بنائی جسے ناظرین کی جانب سے بے حد پسند کیا جا رہا ہے۔

انڈپینڈنٹ اردو سے بات کرتے ہوئے فلم ڈائریکٹر اور مصنف ابرار حسین نے بتایا کہ ’اس کا مقصد اسلام کے بارے میں ایک خوبصورت فلم بنانا تھا جو مغربی ممالک میں رہنے والے غیر مسلموں کو اسلام کی اصل تصویر دکھانا ہے۔ ان کو بتانا ہے کہ اسلام کتنا امن پسند دین ہے۔‘

انہوں نے کہا کہ ’یہ فلم مسلمانوں کے لیے بھی ہے تاکہ ان کو یہ فلم دیکھ کر خوشی ہو۔ ان کو یہ اندازہ ہو کہ اسلامی تاریخ ، اسلامی عبادت گاہیں کتنی خوبصورت ہیں۔ ہم نے اس فلم کو اس طرح بنایا کہ یہ دیکھنے میں بہت خوبصورت لگے۔‘

ان کا مزید کہنا تھا کہ ’اس فلم میں ہم نے ان لوگوں کو بھی دکھایا ہے جو مسجد میں گھومنے، عبادت کرنے اور رمضان وغیرہ میں وہاں رہنے کی غرض سے جاتے ہیں۔‘

ابرار حسین نے اپنی پچھلی فلم ’ون ڈے ان حرم‘ کی دنیا بھر میں کامیابی کے بارے میں بھی بتایا۔  ’جب یہ فلم ریلیز ہوئی تو پوری دنیا میں یہ کافی کامیاب رہی۔ کئی ممالک میں اس کی سکریننگ ہوئی جس کے بعد ہماری توجہ اس جانب ہوئی کہ ہم مزید فلمیں بھی بنائیں۔‘

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

پاکستان میں یہ فلم ریلیز کرنے سے متعلق ابرار کا کہنا تھا کہ ’میں یہ چاہتا ہوں کہ پاکستان کے سنیما گھروں میں بھی ’ون نائٹ ان الاقصیٰ‘ چلائی جائے۔

’جس طرح ون ڈے ان حرم کو بھی ماضی میں پاکستان کے سنیما گھروں میں چلایا گیا تھا۔ میرے دل میں یہ خواہش ضرور ہے کہ میں ایک دن پاکستان میں بھی ایک اچھی سے فلم بناؤں، جس طرح ترکی سے ارتغرل ڈرامہ آیا جسے پاکستان میں کافی کامیابی ملی۔‘

فلم ڈائریکٹر ابرار حسین نے اپنے مستقبل میں ریلیز ہونے والے پراجیکٹ کے بارے میں بتایا کہ ’ہماری آنے والی فلم مسجد نبوی کے بارے میں ہے۔ جو رواں سال جون کے مہینے تک مکمل ہو جائے گی۔‘

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی ملٹی میڈیا