ہزاروں خواتین لندن کی سڑکوں پر غیر محفوظ: رپورٹ

​​​​​​​ہزاروں برطانوی خواتین نے ہوم آفس کے آن لائن رپورٹنگ ٹول کا استعمال کرتے ہوئے اطلاع دی ہے کہ وہ رات کو لندن میں گھومتے ہوئے خود کو غیر محفوظ محسوس کرتی ہیں۔

31 دسمبر، 2021 کی رات برطانوی پولیس کا ایک اہلکار لندن آئی کے قریب گشت کر رہا ہے (اے ایف پی)

ہزاروں برطانوی خواتین نے ہوم آفس کے آن لائن رپورٹنگ ٹول کا استعمال کرتے ہوئے اطلاع دی ہے کہ وہ رات کو لندن میں گھومتے ہوئے خود کو غیر محفوظ محسوس کرتی ہیں۔

گذشتہ سال ستمبر میں شروع کیے گئے اس ٹول کے بعد سے لوگوں کے غیر محفوظ محسوس کرنے کی تین ہزار272 اطلاعات موصول ہونے کے بعد میٹروپولیٹن پولیس نے وعدہ کیا ہے دارالحکومت کی سڑکوں پر گشت بڑھا دیا جائے گا۔ فورس کے مطابق تقریباً تین چوتھائی (73 فیصد) اطلاعات خواتین کی طرف سے آئی ہیں۔
زیادہ تر رپورٹس سڑک پر کم روشنی اور سی سی ٹی وی کیمروں کی کمی کے متعلق ہیں۔ سینکڑوں افراد نے زبانی ہراسانی اور منشیات کے استعمال اور سپلائی کی علامات کے متعلق اطلاعات دیں۔
میٹ(میٹرو پولیٹن پولیس) نے کہا کہ زیادہ واقعات ٹاؤن مراکز اور ٹرانسپورٹ مراکز کے آس پاس ہوئے۔
قومی آن لائن رپورٹنگ ٹول سٹریٹ سیف کی جانب جمع کی گئی معلومات کی بنیاد پر پولیس نے ان علاقوں میں گشت اور ٹارگٹڈ کارروائیاں کی ہیں۔
فورس نے کہا کہ ٹارگٹڈ گشت کے نتیجے میں عوامی نظم و ضبط اور غیر سماجی رویے جیسے جرائم سے لے کر منشیات اور تشدد جیسے متعدد جرائم میں گرفتاریاں کی گئیں۔
پولیس کو سڑکوں پر شراب پینے والوں، سیٹیاں بجانے اور خواتین اور سکول کی طالبات کو ہراساں کیے جانے کی اطلاعات موصول ہونے کے بعد جنوبی لندن کے علاقے کروئیڈن میں گشت بڑھا دی گئی۔
میٹ کے مطابق اس اضافی گشت کے نتیجے میں علاقے میں خواتین اور لڑکیوں پر تشدد کی رپورٹس میں کمی ہوئی۔
سٹریٹ سیف ایک پائلٹ سروس ہے جس کی مدد سے ہر شخص کسی بھی عوامی مقامات کی اطلاع دے سکتا ہے جہاں اس نے خود کو غیر محسوس کیا ہو۔
مارچ 2021 میں میٹ پولیس کے سابق افسر وین کوزنز کے ہاتھوں سارہ ایورڈ کی ہلاکت کے بعد میٹ نے خواتین اور لڑکیوں کے خلاف تشدد سے نمٹنے کی حکمت عملی کے طور پر اس سروس کو شروع کیا تھا۔
حالیہ برسوں میں ہونے والی دیگر ہائی پروفائل اموات میں سبینا نیسا بھی شامل ہیں جنہیں ستمبر 2021 میں کڈبروک کے ایک پارک سے گزرتے ہوئے قتل کر دیا گیا تھا۔
دو بہنیں بیبا ہنری اور نکول سمالمین بھی شامل ہیں جنہیں جون 2020 میں شمال مغربی لندن کے فرینٹ کنٹری پارک میں چاقو کے وار کر کے قتل کر دیا گیا۔
تاہم یہ جرائم یا واقعات کی اطلاع دینے کے لیے نہیں اور لوگوں کو اب بھی کہا جاتا ہے وہ جرم کی نوعیت کے لحاظ سے 101 یا 999 پر کال کریں۔
جب کسی علاقے کے متعلق رپورٹ دی جاتی ہے تو سروس فراہم کرنے کے لیے اس رپورٹ کو متعلقہ پولیس یونٹ کے پاس بھیج دیا جاتا ہے۔
اہم مسائل کو سمجھنے اور صحیح تیاری کے ساتھ جائے وقوعہ جانے کے لیے پرتشدد جرائم کے متعلق ٹاسک فورس یہ رپورٹس پورے لندن میں افسران کو بھیجتی ہے۔
فورس کا آپریشن ویرونا سٹریٹ سیف کی مدد سے تیار کردہ رپورٹس کا بھی استعمال کرتی ہے جس میں افسران کمیونٹی رضاکاروں کے ساتھ مل کر باقاعدگی سے علاقوں میں گشت کرتے ہیں۔
میٹ کے لیے اس اقدام کی قیادت کرنے والے سپری ٹنڈنٹ اینڈی برٹن نے کہا:’یہ بہت اچھا ہے کہ مردوں اور خواتین دونوں نے سٹریٹ سیف کا استعمال کرتے ہوئے ہمیں ان مقامات کے بارے میں اپنے خدشات کی اطلاع دی جہاں وہ خود کو غیر محفوظ محسوس کرتے ہیں۔
’مقامی پولیسنگ ٹیمیں پہلے ہی بہت مخصوص مقامات پر مسائل سے نمٹنے کے لیے اس قیمتی معلومات کا استعمال کر رہی ہیں۔ جہاں لوگوں غیرسماجی اور دیگر مسائل کی نشاندہی کی۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

’ہم اس بات کی کوشش کر رہے ہیں کہ کس طرح بھرپورمعلومات سے فائدہ اٹھاتے ہوئے اس کو عوامی مقامات کے تحفظ کے لیے استعمال کیا جائے۔‘
انہوں نے کہا کہ: یہ کوششیں فورس کے ’اعتماد کی بحالی اور خواتین اور لڑکیوں کے خلاف تشدد سے نمٹنے‘ کے ’پختہ عزم‘ کا حصہ ہیں۔
یہ اس وقت شروع ہوا جب خواتین کے خلاف تشدد کا خاتمہ (ای وی اے ڈبلیو) کی جانب سے کیے گئے یو گوو سروے میں پتہ چلا کہ پولیس کے سابق افسر وین کوزنز کے جرم کے بعد 47 فیصد خواتین اور 40 فیصد مردوں کا پولیس پر ان کا اعتماد کم ہوا۔
اینڈی برٹن نے کہا کہ: ’میں چاہتا ہوں کہ لندن والوں کو معلوم ہو کہ ہم ان کے خدشات سن رہے ہیں اور ہم ان پر عمل کر رہے ہیں۔ ہوشیار اور بہتر کام کرنے میں سٹریٹ سیف ہماری مدد کر رہا ہے۔
’ہم لوگوں سے کہیں گے کہ وہ سٹریٹ سیف کا استعمال جاری رکھیں- اس سے ہمیں کمیونٹی کے خدشات کا فوری جواب دینے اور کمیونٹیز کو ہر ایک کے لیے محفوظ بنانے میں مدد مل رہی ہے۔‘
اضافی رپورٹنگ از پی اے

© The Independent

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی یورپ