یوکرین میں مظالم: سلامتی کونسل کا اجلاس بلانے کا روسی مطالبہ

یوکرینی حکام نے بوچا میں اجتماعی قبریں اور سینکڑوں افراد کی لاشیں ملنے پر روس کو اس کا ذمہ دار ٹھہرایا ہے۔

روس نے پیر کو اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کا خصوصی اجلاس بلانے کا مطالبہ کیا ہے، جس میں ان دعوؤں کا جائزہ لیا جائے گا کہ روسی فورسز نے یوکرینی دارالحکومت کیئف سے باہر ایک قصبے بوچا میں شہریوں پر مظالم کیے۔

فرانسیسی خبر رساں ایجنسی اے ایف پی کے مطابق اقوام متحدہ میں روس کے نائب سفیر دمتری پولیانسکی نے اتوار کو ٹوئٹر پر لکھا کہ بوچا میں یوکرینی بنیاد پرستوں کی گھناؤنی اشتعال انگیزی کو مدنظر رکھتے ہوئے روس نے پیر (چار اپریل) کو اقوام متحدہ کے سکیورٹی کونسل کا اجلاس بلانے کی درخواست کی ہے۔

یوکرین اور مغربی رہنماؤں نے کیئف کے شمال مغرب میں واقع ایک چھوٹے سے قصبے بوچا میں اجتماعی قبروں اور سینکڑوں افراد کی لاشیں ملنے پر غم و غصے کا اظہار کیا ہے اور یوکرین کے صدر وولودی میر زیلنسکی نے روس کو شہریوں کی ’ہلاکتوں‘ کا براہ راست ذمہ دار ٹھہرایا ہے۔

تاہم روس نے ان الزامات کی تردید کرتے ہوئے کہا ہے کہ یوکرین نے لاشوں کی جعلی فوٹیجز دکھائی ہیں۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

دوسری جانب واشنگٹن کی ایک سینیئر عہدیدار نے روس کے اقوام متحدہ میں اٹھائے گئے اقدام کو فوری طور پر تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے اسے ’اشتعال کا بہانہ‘ قرار دیا۔

اقوام متحدہ میں سابق امریکی سفیر سمانتھا پاور نے ٹویٹ کی: ’روس کرائمیا اور حلب  میں استعمال ہونے والے حربے دہرا رہا ہے۔۔۔ روس اقوام متحدہ سلامتی کونسل کا اجلاس بلا رہا ہے تاکہ وہ اشتعال کا بہانہ اور احتساب کا مطالبہ کر سکے۔‘

امریکی ایجنسی برائے بین الاقوامی ترقی کی موجودہ منتظم سمانتھا پاور نے مزید کہا کہ:’ کوئی بھی اس پر یقین نہیں کرے گا۔‘

اقوام متحدہ کے حکام نے ابھی تک عوامی طور پر یہ نہیں بتایا ہے کہ سلامتی کونسل کا ہنگامی اجلاس پیر کو ہوگا یا نہیں۔

یوکرینی صدر کی گریمی ایوارڈز تقریب میں سرپرائز شرکت

دوسری جانب یوکرین کے صدر وولودی میر زیلنسکی نے اتوار کے روز لاس ویگاس میں میوزک انڈسٹری کے ستاروں سے بھری گریمی ایوارڈز کی تقریب میں حیرت انگیز طور پر بذریعہ ویڈیو شرکت کی اور ناظرین سے اپیل کی کہ وہ ’جس طرح ممکن ہو‘ یوکرین کی حمایت کریں۔

خبررساں ایجنسی روئٹرز کے مطابق انہوں نے کہا کہ: ’موسیقی کا متضاد کیا ہے؟ تباہ شدہ شہر اور مردہ لوگوں کی خاموشی۔‘

ویڈیو میں جان لیجنڈ کی نئے گانے ’فری‘ پر پرفارمنس بھی دکھائی گئی اور اس میں یوکرینی موسیقاروں اور یوکرینی شاعر لیوبا یاکمچک کی شاعری بھی شامل تھی۔

زیلنسکی نے اپنی نئی علامتی سبز شرٹ پہن کر انگریزی میں کہا: ’خاموشی کو اپنی موسیقی سے بھر دیں۔ ہماری کہانی سنانے کے لیے۔ آپ جس طرح بھی کر سکتے ہیں ہماری حمایت کریں۔ کسی بھی طرح، لیکن خاموشی نہیں۔

یوکرین پر روس کے حملے کو ایک ماہ سے زائد عرصہ ہوگیا ہے، اس دوران ہزاروں اموات ہوئیں، لاکھوں شہری بے گھر ہوئے اور شہر ملبے کا ڈھیر بن چکے ہیں۔ روس یوکرین میں اپنے اقدامات کو’خصوصی آپریشن‘ قرار دیتا ہے۔

یوکرینی صدر اس سے قبل امریکی کانگریس، جاپانی نیشنل ڈائٹ، برطانوی اور آسٹریلوی پارلیمانوں اور اسرائیلی نیسیٹ میں تقریروں میں اتحادیوں سے مدد اور تعاون کی درخواست کرچکے ہیں اور اب اتوار کو انہوں نے اپنے ملک کی حمایت کے لیے موسیقی کے لیے وقف ایک تقریب کا انتخاب کیا۔

انہوں نے کہا: ’ہمارے موسیقار ٹکسیڈو کی بجائے بلٹ پروف جیکٹیں پہنتے ہیں، وہ ہسپتالوں میں زخمیوں کے لیے گاتے ہیں،حتی کہ ان کے لیے بھی، جو انہیں نہیں سن سکتے۔‘

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی دنیا