میجر حارث کی عیادت، جنرل باجوہ کا وعدہ قانون راستہ بنائے گا

آرمی چیف نے آج سی ایم ایچ لاہور میں تشدد کا نشانہ بننے والے میجر حارث کی عیادت کی۔ اس موقع پر انہوں نے یقین دہانی کرائی کہ قانون اپنا راستہ بنائے گا، واقعے کے ذمہ داران گرفتار کر لیے گئے ہیں، انصاف کے تقاضے پورے ہوں  گے۔

آرمی چیف 17 اپریل 2022 کو میجر حارث کی عیادت کرتے ہوئے (تصویر: آئی ایس پی آر)

پاکستان فوج کے سربراہ جنرل قمر جاوید باجوہ نے لاہور گیریژن کا دورہ کیا جہاں انہوں نے عسکری ہسپتال میں تشدد کا نشانہ بننے والے میجر حارث کی عیادت کی اور کہا کہ قانون اپنا راستہ بنائے گا، انصاف کے تقاضے پورے ہوں گے۔

فوج کے بیان کے مطابق گیریژن آفیسرز اور سابق فوجیوں سے جنرل قمر جاوید باجوہ نے الگ الگ ملاقاتیں بھی کیں اور واضح کیا کہ غلط معلومات اور پروپیگینڈے سے ریاست میں یکجہتی کو خطرات لاحق ہوتے ہیں لیکن فوج اور عوام کے درمیان خلیج پیدا کرنےکی کوشش کسی صورت کامیاب نہیں ہونے دیں گے۔

آئی ایس پی آر کے مطابق آرمی چیف کی آمد پر کور کمانڈر لاہور لیفٹیننٹ جنرل محمد عبدالعزیز نے ان کا استقبال کیا۔ آرمی چیف نے سی ایم ایچ لاہور میں تشدد کا نشانہ بننے والے میجر حارث کی عیادت کی۔ اس موقع پر انہوں نے یقین دہانی کرائی کہ قانون اپنا راستہ بنائے گا، واقعے کے ذمہ داران گرفتار کر لیے گئے ہیں، انصاف کے تقاضے پورے ہوں  گے۔

آرمی چیف کا کہنا تھا کہ کسی کو قانون ہاتھ میں لینے کی اجازت نہیں دی جا سکتی، آرمی چیف نے بعدازاں گیریژن آفیسرز اور سابق فوجیوں سے الگ الگ ملاقات کی، آرمی چیف نے لاہور کور کی پیشہ ورانہ تیاریوں اور تربیت کے معیار کو سراہا۔

اپنے خطاب میں انہوں نے کہا کہ غلط معلومات اور پروپیگینڈے سے ریاست کی سالمیت اور یکجہتی کو خطرات لاحق ہوتے ہیں، قیاس آرائیوں اور افواہوں کا موثر مقابلہ کرنے کے لیے بروقت اور متحد ردعمل کی ضرورت ہوتی ہے، آرمی چیف کا کہنا تھا کہ فوج اپنی طاقت عوام سے لیتی ہے، فوج اور عوام کے درمیان خلیج پیدا کرنے کی کوئی بھی کوشش برداشت نہیں کریں گے، دشمن قوتیں طویل عرصے سے انتشار پیدا کرنے کے لیے سرگرم ہیں، دشمن قوتوں کو کسی صورت کامیاب نہیں ہونے دیں گے۔

پس منظر

ڈی آئی جی انویسٹی گیشن شہزادہ سلطان کے مطابق 13 اپریل کو فردوس مارکیٹ کے قریب سے گزرتے ہوئے مسلم لیگ ن کے رہنما خواجہ سلمان رفیق اور حافظ نعمان کے گارڈز کی گاڑی کے میجر حارث کی گاڑی کو اورر ٹیک کرنے پر جھگڑا شروع ہوا اور دونوں طرف سے گاڑی کا راستہ روکنے کی کوشش ہوتی رہی۔

ڈی آئی جی کے مطابق: ’جب وہ کلمہ چوک اشارے پر پہنچے تو پچھلی گاڑی میں موجود ملازمین نے تلخ کلامی پر گاڑی سے اتر کر میجر حارث کو شدید تشدد کا نشانہ بنایا، جس سے ان کی حالت خراب ہوگئی، جس پر انہیں ہسپتال لے جایا گیا جہاں انہیں طبی امداد دی گئی۔‘

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

میجر حارث کے والد چوہدری راشد محمود کی جانب سے درج کروائی گئی ایف آئی آر میں موقف اپنایا گیا کہ ’ان کے بیٹے میجر حارث افطاری کے لیے بدھ کی شام چار ساڑھے چار بجے اپنے سسرال اقبال ٹاؤن جا رہے تھے کہ فردوس مارکیٹ انڈر پاس کے قریب ڈبل کیبن لینڈ کروزر نے حارث کی گاڑی کو ہٹ کیا جس میں پانچ سے سات افراد سوار تھے۔ وہ میرے بیٹے سے بدتمیزی کرنے لگے۔‘

ایف آئی آر کے مطابق: ’ان نامعلوم افراد نے طیش میں آکر حارث کو تشدد کا نشانہ بنایا۔ جب انہوں نے وہاں سے نکلنے کی کوشش کی تو مسعود ہسپتال کے قریب رش کے باعث گاڑی رکی تو انہوں نے دوبارہ آہنی راڈ سے تشدد کیا اور جان سے مارنے کی کوشش کی تاہم وہاں موجود لوگوں نے چھڑوایا۔‘

لیگی رہنماؤں سلمان رفیق اور حافظ نعمان نے جمعرات کی شام تھانہ گارڈن میں گرفتاری پیش کرتے ہوئے تصدیق کی کہ بدھ (13 اپریل) کی شام کلمہ چوک کے قریب گاڑی ٹکرانے کے معاملے پر جھگڑے کے دوران میجر حارث پر تشدد کرنے والے ان کے گارڈز اور ملازم تھے۔

انہوں نے میڈیا سے گفتگو میں بتایا: ’واقعے کا اس وقت معلوم ہوا جب پولیس نے گارڈز گرفتار کیا۔ ہمیں معلوم ہوا تو ہم نے کوئی مداخلت نہیں کی۔ اگر وہاں موجود ہوتے تو کبھی ملازمین کو تشدد کرنے کی اجازت نہ دیتے۔‘

زیادہ پڑھی جانے والی پاکستان