’ہیرو‘ ایئر ٹریفک کنٹرولر جنہوں نے مسافر سے طیارہ لینڈ کروا لیا

امریکی ریاست فلوریڈا میں ایک طیارے کا پائلٹ دوران پرواز جہاز اڑانے کے قابل نہ رہا تو ناتجربہ کار مسافر کو طیارہ لینڈ کرنا پڑا۔

ڈبلیو پی ٹی وی کی ویڈیو سے لیے گئے سکرین گریب میں 10 مئی کو فلوریڈا کے ہوائی اڈے پر وہ سینسا طیارہ جسے ایک ناتجربہ کار مسافر نے ایئر ٹریفک کنٹرولر کی مدد سے لینڈ کیا (ڈبلیو پی ٹی وی، ایسوسی ایٹڈ پریس)

امریکہ کے ایک ایئر ٹریفک کنٹرولر نے بتایا ہے کہ دوران پرواز پائلٹ کے جہاز اڑنے کے قابل نہ رہنے کی وجہ سے کس طرح انہوں نے ناتجربہ کار مسافر کی مدد کرکے جہاز کو بحفاظت لینڈ کروایا۔

فلوریڈا میں پام بیچ انٹرنیشنل ایئرپورٹ (پی بی آئی اے) کے کنٹرولر رابرٹ مورگن نے ڈبلیو پی بی ایف کو بتایا: ’مجھے معلوم تھا کہ طیارہ کسی بھی دوسرے طیارے کی طرح اڑ رہا ہے۔ مجھے صرف یہ پتہ تھا کہ میں نے اس (مسافر) کو پرسکون رکھنا ہے، اسے رن وے دکھانا ہے اور اسے بتانا ہے کہ پاور کو کیسے کم کرنا ہے تاکہ وہ اتر سکے۔‘

مورگن کو ان کی سوچ اور ماہرانہ رہنمائی کی وجہ سے ہیرو قرار دیا جا رہا ہے، جنہوں نے منگل کی سہ پہر پی بی آئی اے رن وے پر بحفاظت طیارہ لینڈ کروا کر متعدد انسانی جانیں بچائی ہیں۔

ایئر ٹریفک کنٹرولر جو 20 سال سے ہوائی اڈے پر کام کر رہے ہیں ان کے لیے ایمرجنسی اس وقت شروع ہوئی جب وہ دوپہر کے کھانے کے لیے وقفے پر تھے۔

جب وہ کنٹرول ٹاور کے باہر ایک کتاب پڑھ رہے تھے تو لیڈ کنٹرولر گریگوری باتانی نے انہیں اس تشویشناک خبر سے آگاہ کیا۔

مورگن نے باتانی کے بولے ہوئے جملے یاد کرتے ہوئے کہا: ’ایک مسافر جہاز اڑا رہا ہے جس کا پائلٹ جہاز اڑانے کے قابل نہیں ہے۔ انہوں نے کہا ہے کہ آپ جہاز اتارنے کی کوشش کرنے میں ان کی مدد کریں۔‘

مورگن فوراً ایکشن میں آگئے۔ اگرچہ وہ ایک تجربہ کار فلائٹ انسٹرکٹر ہیں، لیکن انہوں نے وہ مخصوص سیسنا طیارہ کبھی بھی نہیں اڑایا تھا جو مسافر اب اڑا رہا تھا، لہذا انہوں نے مسافر کی رہنمائی کے لیے طیارے کے کنٹرول پینل کی تصویر کا استعمال کیا۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

مورگن نے نیوز سٹیشن کو بتایا: ’میں نے کہا، ٹھیک ہے، ہم آپ کو ایک رن وے پر لے جا رہے ہیں۔ اب آپ کو کیا نظر آ رہا ہے؟‘

انہوں (مسافر) نے کہا کہ وہ ابھی بوکا کے قریب ساحل سے گزر رہے تھے۔ مسافر کے اترنے میں زیادہ وقت نہیں لگا۔

مورگن نے کہا: ’میرے جاننے سے بھی پہلے، انہوں نے کہا، ’میں زمین پر ہوں، میں اس کو کیسے بند کروں؟‘

معجزانہ طور پر مسافر جہاز کو بحفاظت روکنے میں کامیاب ہو گئے۔ جب یہ سب ختم ہو گیا تو  مسافر اور مورگن رن وے پر ایک دوسرے سے گلے ملے۔

ایئر ٹریفک کنٹرولر کے مطابق: ’انہوں نے مجھے بتایا کہ وہ گھر پہنچنے اور اپنی حاملہ بیوی کو گلے لگانے کا انتظار نہیں کر سکتے۔‘

یہ ابھی تک واضح نہیں ہے کہ اس سیسنا مسافر جہاز کا اصل پائلٹ کیوں جہاز اڑانے کے قابل نہیں رہا۔

فیڈرل ایوی ایشن ایڈمنسٹریشن نے کہا ہے کہ اس شخص کو ’ممکنہ طبی مسئلے‘ کا سامنا کرنا پڑا۔ ایجنسی واقعے کی تحقیقات کر رہی ہے۔

ایک بلاگ پوسٹ میں ایف اے اے نے اس ڈرامائی واقعے کی تفصیل بیان کرتے ہوئے بتایا کہ کس طرح کرسٹوفر فلورس، جسٹن بوئل اور جوشوا سومرز سمیت ایئر ٹریفک کنٹرولرز کی ایک پوری ٹیم نے  مورگن کے آنے سے پہلے مسافر کی مدد کی۔

مسٹر مورگن کا کہنا ہے کہ وہ اس کوشش کا حصہ بننے پر خوش ہیں، لیکن وہ خود کو ہیرو نہیں سمجھتے۔

مورگن نے ایف اے اے کو بتایا کہ ’دن کے اختتام پر مجھے ایسا لگتا ہے جیسے میں صرف اپنا کام کر رہا ہوں لیکن یہ اس سے کہیں زیادہ بڑھ کر تھا جتنا آپ نے سوچا تھا کہ آپ کو یہ کرنا پڑے گا۔‘

© The Independent

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی دنیا