مشرقی یوکرین کے شہر لسچانسک پر کنٹرول حاصل کرلیا: روس

روسی وزیر دفاع سرگے شوئیگو نے صدر ولادی میر پوتن کو آگاہ کیا ہے کہ لوہانسک کو ’آزاد‘ کرالیا گیا ہے۔

یہ تصویر لوہانسک ملٹری ایڈمنسٹریشن نے جاری کی ہے جس میں رہائشی عمارتوں کی تباہی دیکھی جاسکتی ہے جو 3 جولائی 2022 کو ہونے والے دھماکوں کے نتیجے میں ہوئی ہے (تصویر: اے پی)

روس کا اتوار کو کہنا ہے کہ اس کی فورسز اور اتحادیوں نے مشرقی یوکرین کے خطے لوہانسک پر مکمل قابو پا لیا ہے۔

امریکی خبر رساں ادارے اے پی نے روسی وزارت دفاع کے حوالے سے خبر دی ہے کہ روسی وزیر دفاع سرگے شوئیگو نے صدر ولادی میر پوتن کو آگاہ کیا ہے کہ لوہانسک کو ’آزاد‘ کرالیا گیا ہے۔

اس سے قبل روس نے کہا تھا کہ اس کی فورسز نے شہر لسچانسک کے آس پاس کے دیہاتوں پر قبضہ کر کے شہر کا محاصرہ کرلیا ہے۔

روسی وزیر کے مطابق روسی فوج نے اتحادیوں کے ساتھ مل کر ’شہر لسچانسک پر مکمل کنٹرول حاصل کر لیا ہے۔‘

اس سے قبل یوکرین کی سرحد کے قریب روسی شہر بیلگوروڈ میں ہونے والے متعدد دھماکوں میں کم از کم تین افراد ہلاک اور درجنوں گھروں کو نقصان پہنچا ہے۔

خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق علاقائی گورنر ویچیسلوف گلیدکوف نے شمال میں یوکرین کی سرحد سے تقریباً 40 کلومیٹر دور واقع قصبے میں متعدد بم دھماکوں کی تصدیق کی ہے۔

گلیدکوف نے ٹیلی گرام میسجنگ ایپ پر جاری بیان میں کہا کہ دھماکوں سے کم از کم 11 رہائشی عمارتوں اور 39 مکانات کو نقصان پہنچا جن میں سے پانچ مکمل تباہ ہو گئے ہیں۔

سینئر روسی قانون ساز آندرے کلیشاس نے یوکرین پر بیلگوروڈ پر گولہ باری کا الزام لگایا اور اس حملے کا فوجی جواب دینے کا مطالبہ کیا ہے۔
کلیشاس نے ٹیلی گرام پر لکھا: ’شہریوں کی موت اور بیلگوروڈ میں شہر کے بنیادی ڈھانچے کی تباہی یوکرین کی جانب سے براہ راست جارحیت ہے اور اس کے جواب میں انتہائی سخت ردعمل کی ضرورت ہے جس میں فوجی کارروائی بھی شامل ہے۔‘

ماسکو نے 24 فروری کو روسی حملے کے بعد کیئف پر بیلگوروڈ اور یوکرین کی سرحد سے متصل دیگر علاقوں پر کئی حملوں کا الزام لگایا ہے۔

یوکرین نے کبھی ان حملوں کی ذمہ داری قبول نہیں کی ہے لیکن کیئف نے ان واقعات کو روس کے حملے کی ’واپسی‘ اور ’کرما‘ قرار دیا ہے۔

تازہ ترین حملے پر یوکرین کی جانب سے فوری طور پر کوئی ردعمل سامنے نہیں آیا اور روئٹرز بھی آزادانہ طور پر روسی دعوے کی تصدیق نہیں کر سکا۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

روس کے یوکرین پر حملے کے بعد سے اب تک ہزاروں شہری مارے جا چکے ہیں جسے اس کے مغربی اتحادی جارحیت کی بلا اشتعال جنگ قرار دیتے ہیں۔

دوسری جانب روس اس جنگ میں شہریوں کو براہ راست نشانہ بنانے کی تردید کرتا رہا ہے۔

صدر ولادی میر پوتن نے اپنے پڑوسی اس فوجی چڑھائی کو یوکرین کو غیر فوجی اور غیر فعال بنانے کے لیے ’خصوصی فوجی آپریشن‘ کہتے ہیں۔

اتوار ہی کو یوکرین کی افواج نے 30 سے زائد حملوں کے ساتھ میلیٹوپول میں روسی فوجی اڈے کو نشانہ بنایا گیا ہے۔

شہر کے جلاوطن یوکرینی میئر نے اتوار کو بتایا کہ یوکرین نے روس کے زیر قبضہ جنوبی شہر میں ایک روسی اڈے پر حملے کیے۔

روس کی آر آئی اے نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق یوکرین نے میلیٹوپول کے اس علاقے کو نشانہ بنایا جہاں شہر کا ہوائی اڈہ واقع ہے لیکن اینجسی نے یہ نہیں بتایا کہ حملے میں کتنا نقصان ہوا ہے۔

زیادہ پڑھی جانے والی دنیا