کراچی سٹی کورٹ میں ملازم پیشہ ور پہلوان سے ملیے

رِنگ میں بلال آفریدی کا نام ’دی کوووبرینڈن‘ ہے، جو اپنے جنون کو ریسلنگ کا سہارا دیئے ہوئے ہیں اور اس کے لیے بظاہر دو مختلف زندگیاں گزار رہے ہیں۔

بلال آفریدی نے بطور پہلوان پانچ بار ورلڈ ہیوی ویٹ چیمپیئن اور پہلا ایشیائی چیمپیئن ہونے کا اعزاز بھی حاصل کر رکھا ہے (فوٹو: ویڈیو سکرین گریب/ جنید شاہ)

کراچی سے تعلق رکھنے والے پاکستان کے پیشہ ور پہلوان بلال آفریدی جنہیں ’دی کووبرینڈن‘ بھی کہا جاتا ہے، صبح سٹی کورٹ میں خدمات سرانجام دیتے ہیں اور رات کو اپنے کلب میں پہلوانی کرتے ہیں۔

بلال آفریدی اپنے جنون کو ریسلنگ کا سہارا دیئے ہوئے ہیں اور اس کے لیے وہ بظاہر دو مختلف زندگیاں گزار رہے ہیں۔

انہوں نے پاکستان میں ایک پروفیشنل ریسلنگ کلب بھی کھول رکھا ہے، جہاں وہ ریسلنگ کا شوق رکھنے والے نوجوانوں کو شام میں تربیت بھی دیتے ہیں۔

ان کی تعلیم بین الاقوامی تعلقات میں ایم اے اور وکالت میں ایل ایل بی ہے اور وہ فی الحال ایل ایل ایم کر رہے ہیں۔

انہوں نے بطور پہلوان پانچ بار ورلڈ ہیوی ویٹ چیمپیئن اور پہلا ایشیائی چیمپیئن ہونے کا اعزاز بھی حاصل کر رکھا ہے۔

بلال آفریدی موجودہ مشرقی چیمپیئن ہونے کے ساتھ ساتھ نیپال میں منعقدہ پاکستان اور بھارت کے مابین ریسلنگ کا پہلا میچ بھی اپنے نام کر چکے ہیں۔

دی کوووبرینڈن کی عرفیت کے حامل بلال آفریدی نے انڈپنڈنٹ اردو سے گفتگو میں بتایا کہ ’میں آر ای ڈبلیو سپر سٹار پہلا پاکستانی ریسلرہوں۔‘

انہوں نے مزید بتایا کہ ’آپ نے بھارت اور پاکستان کا میچ دیکھا ہوگا جو ریسلنگ کی تاریخ میں پہلا مقابلہ ہوا تھا۔ وہ میچ پاکستانی ہی جیت کر آیا تھا اور وہ پاکستانی میں تھا۔‘

پیشہ اور شوق ایک ساتھ

بلال آفریدی سٹی کورٹ میں فوکل پرسن برائے ماڈل کریمنل ٹرائل کورٹ ڈسٹرکٹ ایسٹ ہیں۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

انہوں نے بتایا: ’میں سٹی کورٹ ڈسٹرکٹ ایسٹ کا شکر گزار ہوں۔ ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج خالد حسین شاہانی، سٹاف عارف درانی اور آل پاکستان جوڈیشل ایمپلائز ایسوسی ایشن نے مجھے بہت سپورٹ کیا ہے۔‘

بچپن سے ریسلر بننے کا شوق

بلال کہتے ہیں کہ ’ہر بچے کا بچپن میں کوئی نہ کوئی خواب ہوتا ہے۔ ہمارے دور میں ہر بچے کو سپرمین بننے کا شوق ہوتا تھا۔ میرا سپرمین شان مائیکل تھا۔ 1997 میں جب میں تین سال کا تھا تو میں نے پہلا ریسلنگ میچ دیکھا تھا اور اسی دن طے کرلیا تھا کہ مجھے شان مائیکل کی طرح ریسلر بننا ہے۔‘

انہوں نے کہا کہ ’ہمارے پاس تقریباً 20 سے زیادہ تربیت یافتہ پروفیشنل ریسلرز ہیں۔ یہ سارے آر ای ڈبلیو سے تربیت یافتہ ہیں۔‘

بلال نے مزید بتایا: ’لاہور میں ہمارے طلبہ ریسلنگ کروا رہے ہیں۔ پاکستان میں پروفیشنل ریسلنگ کا رجحان بڑھ رہا ہے۔ ماضی میں نیپال میں ہمارے ایونٹس ہوتے رہے اور اب مستقبل میں ترکی، ایران اور امریکہ میں ایونٹس کروانے کا منصوبہ ہے۔‘

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی کھیل