این اے 245 کراچی ضمنی انتخاب: ووٹنگ کا وقت ختم، گنتی شروع

اس ضمنی انتخاب میں پی ٹی آئی، ایم کیو ایم، پی ایس پی، مہاجر قومی موومنٹ، ٹی ایل پی کے امیدوار اور فاروق ستار شامل ہیں۔

تاحال چار پولنگ سٹیشنز سے مقررہ وقت پر ووٹنگ شروع نہ ہو سکنے کی اطلاعات ہیں (تصویر: طوبیٰ احمد)

کراچی کے حلقے این اے 245 میں ضمنی انتخاب کے لیے پولنگ کا وقت ختم ہو گیا ہے جس کے بعد ڈالے گئے ووٹوں کی گنتی کا عمل شروع ہو چکا ہے۔

پولنگ ختم ہونے سے قبل ہی چیئرمین تحریک انصاف عمران خان نے اس الیکشن میں فتح حاصل کرنے کا دعوی کیا ہے۔

قومی اسمبلی کی یہ نشست ڈاکٹر عامر لیاقت حسین کے انتقال کے باعث خالی ہوئی تھی۔ عامر لیاقت حیسن 2018 کے عام انتخابات میں پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے ٹکٹ پر رکن قومی اسمبلی منتخب ہوئے تھے۔

عامر لیاقت حسین نے 56 ہزار 673 ووٹ حاصل کر کے ایم کیو ایم پاکستان کے ڈاکٹر فاروق ستار کو شکست دی تھی، جنہوں نے 35 ہزار 429 ووٹ حاصل کیے تھے۔

پاکستان تحریک انصاف کے محمود مولوی، ایم کیو ایم کے امیدوار معید انور، پی ایس پی کے سید حفیظ الدین، مہاجر قومی موومنٹ کے محمد شاہد، ٹی ایل پی کے محمد احمد رضا اور فاروق ستار آزاد امیدوار کی حیثیت سے اس نشست پر مدمقابل ہیں۔

پیپلز پارٹی اور جے یو آئی کے امیدوار ایم کیو ایم کے حق میں دستبردار ہو چکے ہیں۔

این اے 240 کے ضمنی انتخاب کی طرح جماعت اسلامی اس ضمنی انتخاب میں بھی حصہ نہیں لے رہی البتہ جماعت اسلامی نے آج ’کراچی حقوق تحریک‘ ریلی کا اہتمام کیا ہوا ہے۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

انتخابی حلقے میں موجود علاقوں میں جمشید کوارٹرز اور فیروز آباد سب ڈویژن شامل ہیں جن میں پی ای سی ایچ ایس، لائنز ایریا، پاکستان کوارٹرز، سولجر بازار، نیو ٹاؤن، پٹیل پاڑہ، گارڈن ویسٹ، مارٹن کوارٹرز، تین ہٹی، پی آئی بی کالونی وغیرہ شامل ہیں۔

این اے 245 میں رجسٹرڈ ووٹرز کی تعداد تقریباً پانچ لاکھ ہے۔ حلقے میں 203 پولنگ اسٹیشن انتہائی حساس اور 60 حساس قرار دیے گئے ہیں۔ الیکشن کمشنر سندھ کے مطابق انتخابی مراکز پر پولیس اور رینجرز اہلکار تعینات کر دیے گئے ہیں۔ 2700 پولیس اہلکار سکیورٹی فرائض پر مامور ہیں۔

این اے 245 کے لیے الیکشن کمیشن کی جانب سے جاری کردہ نوٹیفکیشن میں کہا گیاہے کہ پاکستان رینجرز (سندھ) اور پاکستان فوج کے سکیورٹی اہلکار 20 سے 22 اگست تک، پولنگ کے پرامن انعقاد کے لیے مذکورہ حلقے میں تعینات رہیں گے۔

ترجمان الیکشن کمیشن کی جانب سے کہا گیا ہے کہ عوام بلاخوف و خطر گھر سے ووٹ ڈالنے کے لیے نکلیں، گڑ بڑ کرنے والوں اور انتخابی عمل کو متاثر کرنے والوں کے خلاف سخت ایکشن لیا جائے گا۔

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی سیاست