پاکستان جونیئر لیگ: ویوین رچرڈز اور جاوید میانداد ساتھ ساتھ

سر ویوین رچرڈز کا کہنا ہے کہ ’میں پاکستان جونیئر لیگ میں اپنے ساتھی جاوید میانداد کے ساتھ دوبارہ ملنے پر بالکل خوش ہوں جو ایک دلچسپ تصور ہے۔

2000 میں سر ویوین رچرڈز کو وسڈن کے پانچ کرکٹرز آف دی سنچری میں سے ایک کے طور پر ووٹ دیا گیا (اے ایف پی)

پاکستان کرکٹ بورڈ کی جانب سے سر ویوین رچرڈز کو جونیئر ٹیم کے سرپرستوں میں سے ایک قرار منتخب کیے جانے کے بعد ویسٹ انڈیز کے کرکٹ لیجنڈ اور پاکستان کے جاوید میانداد اکتوبر میں پاکستان جونیئر لیگ میں دوبارہ اکٹھے ہوں گے۔

کنگ رچرڈز جاوید، شاہد آفریدی، شعیب ملک، ڈیرن سیمی، کولین منرو اور عمران طاہر کے ساتھ لیگ مینٹور کے طور پر شامل ہوئے۔

ٹورنامنٹ کا افتتاحی ایڈیشن 6 سے 21 اکتوبر تک پاکستان کرکٹ کے ہیڈ کوارٹر قذافی سٹیڈیم لاہور میں چلے گا۔

ویون رچرڈز اور میانداد نے 1970 اور 80 کی دہائی میں اپنی صلاحیتوں اور میچ جیتنے والی کارکردگی کے ساتھ عالمی کرکٹ پر غلبہ حاصل کیا۔ وہ آخری بار یکم نومبر 1989 کو کولکتہ میں نہرو کپ کے فائنل میں ایک دوسرے کے خلاف کھیلے تھے جب پاکستان نے ایک گیند بچ جانے کے باوجود چار وکٹوں سے کامیابی حاصل کی تھی۔

سر رچرڈز سات میں سے چھ ایچ بی ایل پاکستان سپر لیگز میں بھی کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کی مہم کا حصہ رہے ہیں اور انہوں نے 2019 میں ٹائٹل جیتنے میں بھی مدد کی تھی۔

دو بار ورلڈ کپ جیتنے والے سر رچرڈز نے 121 میچوں میں 8540 رنز بنانے کے بعد ٹیسٹ میں اوسطا 50 سے زائد رنز بنائے جبکہ انہوں نے 187 ون ڈے میچوں میں 47 کی شرح سے 6721 رنز بنائے۔

اینٹیگوا کا یہ کھلاڑی گیند کے ساتھ بھی کام آیا اور اس نے 32 ٹیسٹ اور 118 ون ڈے وکٹیں حاصل کیں۔

2000 میں سر رچرڈز کو وسڈن کے پانچ کرکٹرز آف دی سنچری میں سے ایک کے طور پر ووٹ دیا گیا جبکہ دسمبر 2002 میں انہیں وسڈن نے ون ڈے کے عظیم ترین بلے باز اور تیسرے عظیم ترین ٹیسٹ کرکٹ بلے باز کے طور پر منتخب کیا۔ 2013 میں جب وسڈن نے ٹیسٹ کی تاریخ کے 150 سال کے دوران بہترین ٹیسٹ ٹیم کا انتخاب کیا تو اس نے رچرڈز کو نمبر تین پر جگہ دی۔

جاوید نے 124 ٹیسٹ میچوں پر محیط اپنے شاندار ٹیسٹ کیریئر میں 23 سنچریوں کی مدد سے 52.57 کی رفتار سے 8832 رنز بنائے۔ لیجنڈری بیٹر نے 233 ون ڈے میچوں میں بھی آٹھ سنچریوں کی مدد سے 41 کی رفتار سے 8832 رنز بنائے۔

سر ویوین رچرڈز نے ایک بیان میں کہا: ’میں پاکستان جونیئر لیگ میں اپنے ساتھی جاوید میانداد کے ساتھ دوبارہ ملنے پر کافی خوش ہوں جن کے ساتھ میں اپنے کھیل کے دنوں کی کچھ عظیم یادوں کو یاد کرتا ہوں۔ میانداد ایک لڑاکا اور سخت حریف تھا اور پاکستان جونیئر لیگ میں ان کے ساتھ کام کرنا بہت اچھا ہوگا جو ایک دلچسپ تصور ہے۔

انہوں نے کہا کہ اپنے کھیل کے دنوں میں میں نے ہمیشہ پاکستان کی پیدا کردہ صلاحیتوں کی تعریف کی۔ پی سی بی نے عمر کی بنیاد پر فرنچائز کرکٹ متعارف کروا کر ایک قدم آگے بڑھایا ہے جس سے شاندار ٹیلنٹ کو مزید پروان چڑھانے اور ترقی دینے میں مدد ملے گی۔

’میرے خیال میں پاکستان جونیئر لیگ معیاری صلاحیتوں کا پتہ لگا کر اور ترقی دے کر پاکستان کرکٹ کی بنیادوں کو مزید مستحکم کرنے کا زبردست طریقہ ہے۔‘

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

جاوید میانداد نے کہا: ’میں سر ویوین رچرڈز کے ساتھ کام کرنے کے موقع پر واقعی پرجوش ہوں جو کھیل کھیلنے والے عظیم ترین کھلاڑیوں میں سے ایک ہیں۔ پاکستان جونیئر لیگ کھلاڑیوں کو ایک بہترین پلیٹ فارم فراہم کرتی ہے۔ مجھے یقین ہے کہ لیگ مستقبل میں کچھ ناقابل یقین ٹیلنٹ متعارف کرانے میں مدد کرے گی جو آنے والی دہائیوں تک پاکستان کرکٹ کی خدمت کرے گی۔

انہوں نے کہا کہ نوعمری کے سال بطور کرکٹر ہنر سیکھنے کے لیے بہترین ہیں اور ایونٹ میں شامل کھلاڑیوں کو عالمی معیار اور مسابقتی ماحول میں اپنی صلاحیتوں کا مظاہرہ کرنے کا شاندار موقع ملے گا۔

پانچ ایلیٹ کوچز

ادھر کرکٹ بورڈ کے ایک اور بیان کے مطابق پانچ ایلیٹ کرکٹ کوچز پی سی بی پاتھ وے کرکٹ پروگرام کے تحت اینگرو کرکٹ کوچنگ پروجیکٹ میں کام شروع کریں گے۔

پروگرام کا پہلا مرحلہ رواں ہفتے کے آخر میں نیشنل ہائی پرفارمنس سینٹر لاہور سے شروع ہو رہا ہے۔ توقع ہے کہ کوچز اگلے سات سے دس دن میں لاہور پہنچ جائیں گے۔ کوچز کی آمد سے قبل شریک کھلاڑیوں کی سکریننگ اور فٹنس ٹیسٹنگ ہوگی۔

پی سی بی اور اینگرو کارپوریشن نے رواں سال کے اوائل میں تین سالہ معاہدہ کیا تھا جس کی بنیاد پر اینگرو کارپوریشن پروگرام میں شامل غیر ملکی کوچز کی سرپرستی کر رہی ہے۔

جنوبی افریقہ کے گورڈن پارسنز اور نیوزی لینڈ کے نکولس ویب جولین فاؤنٹین، جولین ووڈ اور ٹوبی ریڈفورڈ میں شامل ہو گئے ہیں جن کا تعلق برطانیہ سے ہے۔

پانچوں کوچز شرکا کو بیٹنگ، بولنگ اور فیلڈنگ ڈسپلن میں سپیشلسٹ کوچنگ اور ٹریننگ فراہم کریں گے جس میں پاور ہٹنگ، سپن اور پیس بولنگ کی مہارت وں کو بڑھانے پر خصوصی زور دیا جائے گا۔

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی کرکٹ