پہلے تین خط بھیجے تھے اب مزید خط لکھوں گا: تیمور جھگڑا

آڈیو لیک اور ایک خط کی وجہ سے ان دنوں شہ سرخیوں میں رہنے والے خیبر پختونخوا کے وزیر خزانہ تیمور سلیم جھگڑا کی انڈپینڈنٹ اردو سے خصوصی گفتگو۔

خط وفاقی وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل کو لکھے آئی ایم ایف کو نہیں: تیمور جھگڑا (سکرین گریب)

حالیہ ہفتوں میں آڈیو لیک اور ایک خط کی وجہ سے شہ سرخیوں میں رہنے والے خیبر پختونخوا کے وزیر خزانہ تیمور سلیم جھگڑا نے کہا ہے کہ انہیں معلوم نہیں تھا کوئی ان کی کالز بھی ریکارڈ کرتا ہے۔

انہوں نے سابق وفاقی وزیر خزانہ شوکت ترین اور پنجاب کے سابق وزیر خزانہ کے ساتھ ہوئی اپنی گفتگو کے سوشل میڈیا پر آنے کی مذمت کرتے ہوئے اسے ’انتہائی غیر اخلاقی حرکت‘ قرار دیا۔

شوکت ترین گذشتہ دنوں ایک نجی نیوز چینل کو انٹرویو دیتے ہوئے کہہ چکے ہیں کہ ان کی واٹس ایپ کال لیک ہوئی۔

تاہم تیمور جھگڑا نے انڈپینڈنٹ اردو کو خصوصی انٹرویو دیتے ہوئے کہا کہ لیک ہونے والی کال واٹس ایپ کی نہیں تھی۔

انہوں نے تفصیلی گفتگو میں آئی ایف ایف سے معاہدے پر تنازعے، آڈیو لیک اور متنازع خط پر گفتگو کی۔

انہوں نے کہا: ’مفتاح اسماعیل کے جو اپنے موقف رہے ہیں وہ یہ ثابت کرتے ہیں کہ اگر کوئی منافقت کر رہا ہے تو وہ خود مفتاح اسماعیل ہیں۔‘

انہوں نے ایک مرتبہ پھر ائی ایم ایف کو خط لکھنے کی تردید کی اور کہا: ’میں آج [مفتاح] اسماعیل کو نہ صرف یہ ثابت کرنے کا چیلنج دیتا ہوں بلکہ یہ چیلنج بھی دیتا ہوں کہ وہ جس فورم پر جس ماڈریٹر کے ساتھ چاہیں، اس پر ایک عوامی مناظرہ کریں میرے ساتھ۔‘

انہوں نے کہا کہ وہ ایسا اس لیے بھی کرنا چاہتے ہیں کہ اس تمام صورت حال میں وفاق اور صوبوں کے بیچ جو تعلق ہے وہ دب گیا ہے۔

’میں نے خط ضرور لکھا ہے لیکن اسماعیل کو لکھا ہے اور ایک بار نہیں تین بار۔ میں آپ کو یہ تمام ثبوت دکھاتا ہوں۔‘

انہوں نے خط دکھاتے ہوئے کہا کہ نہ تو اس میں کہیں عالمی مالیاتی ادارے کو مخاطب کیا گیا ہے اور نہ ہی اس میں کہیں لکھا ہے کہ ’ہم آئی ایم ایف کے پروگرام سے صوبے کی کمٹمنٹ کو ہٹا رہے ہیں۔‘

انہوں نے کہا: ’میں آپ کی توجہ اس خط کی جانب مبذول کرانا چاہتا ہوں جس میں میں نے مفتاح صاحب کو لکھا کہ ایم او یو پر دستخط ہو گئے ہیں، ساتھ ہی شرائط کا ایک خط منسلک کیا ہے۔

’گزارش ہے کہ اس کو پڑھیں۔ یہ سب ملکی بہتری کے لیے کیا۔ میں نے اپنا وعدہ نبھایا، اب آپ امید ہے ہمارے مسئلے حل کریں گے۔‘

صوبائی وزیر خزانہ نے کہا کہ جب انہوں نے خط میں متذکرہ باتیں لکھیں اس کے اگلے 50 دن تک ان کے بار بار یاد کرانے کے باوجود انہیں حکومت نے وقت نہیں دیا۔

’مجھے 110 فیصد یقین تھا کہ میرے خط سے آئی ایم ایف معاہدے میں کوئی مسئلہ نہیں آئے گا۔‘

انہوں نے آڈیو لیک کے حوالے سے کہا ’یہ بہت غلط بات ہے کہ جب دو سینیئر عہدے دار بات کر رہے ہیں تو کوئی اس کو سنے اور ریکارڈ کرے۔‘

انہوں نے کہا کہ اس آڈیو لیک کے بعد انہیں بےتحاشا سینیئر حکام کے کالز آئیں جس میں انہوں نے پوچھا کہ آیا یہ وٹس ایپ کال تھی یا موبائل؟

انہوں نے بتایا کہ یہ وٹس ایپ کال نہیں تھی، اور نہ ہی انہیں یہ معلوم تھا کہ کوئی ان کی کالز بھی ریکارڈ کرتا ہوگا۔

ان کے بقول: ’جب آپ اس طرح کرتے ہیں تو پھر ہمیں بٹھایا کیوں ہے؟ اس آڈیو میں کوئی غلط بات نہیں۔ اگر ہم نے اپنی سیاسی حکمت عملی پر بات کی تو وہ اپنی جگہ۔

’جو ہم نے اقدامات لیے وہ میں نے فون پر نہیں لیے وہ صوبے کے مفاد میں لیے، سٹینڈ تھا۔

’ہمیں کہا گیا کہ اس کا فرنزک کرتے ہیں۔ میں کہتا ہوں فرنزک نہ کریں سیدھا چارجز لگائیں۔ اگر صوبے کے مفاد اور ملک کی بہتری کا الزام مجھ پر لگتا ہے تو لگائیں۔ آپ کے کھوکھلے دعوے بے نقاب ہوجائیں گے۔‘

جب ان سے سوال کیا گیا کہ آڈیو میں انہوں نے براہ راست آئی ایم ایف سے رابطہ کرنے کی بات کی تھی تو وہ اس کا دفاع کیسے کریں گے؟ جس پر ان کا کہنا تھا: ’میں کیسے آئی ایم ایف کو نہیں جانتا جب ماضی میں یم او یوز پر ہم ان کو کوارٹرلی ریویوز میں مسلسل انگیج کرتے رہے ہیں۔‘

انہوں نے کہا کہ سرپلس نہ چھوڑنا ایم او یو کا حصہ ہے جس بارے میں وفاقی حکومت ان کو بتاتی رہی ہے کہ اگر صوبہ سرپلس چھوڑنے کی پوزیشن میں نہ ہو تو وفاقی حکومت کو خط لکھا جائے۔

استعفے کا مطالبہ

تیمور جھگڑا سے جہاں پاکستان مسلم لیگ ن نے مستعفی ہونے کا مطالبہ کیا، وہیں صوبے میں عوامی نیشنل پارٹی نے گذشتہ اتوار کو اس پر بات کی۔

ایمل ولی خان نے تو یہاں تک کہا کہ اگر پانچ ستمبر یعنی پیر تک جھگڑا نے استعفیٰ نہیں دیا تو وہ شام تک اپنے کارکنان سمیت صوبائی اسمبلی کے سامنے پڑاؤ ڈال لیں گے۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

استعفے سے متعلق سوال پر تیمور جھگڑا نے کہا کہ اگر وہ کسی کے کہنے پر مستعفی ہوں گے تو وہ ان کے وزیراعلیٰ اور جماعت کے چیئرمین عمران خان ہیں۔

’اے این پی پچھلی ایک صدی سے پشتونوں کے حق کا نعرہ بیچ کر سیاست کر رہی ہے۔‘

ان کا کہنا تھا کہ اے این پی نے صوبہ سرحد کی پاکستان میں شمولیت کی مخالف کی تھی۔ 

تیمور جھگڑا نے کہا کہ وہ عوامی نیشنل پارٹی کے بزرگوں کا احترام کرتے ہیں، لیکن موجودہ وقت میں ان کا یہ حال ہے کہ ایمل ولی خان پشتونوں، قبائلی اضلاع کے لوگوں کے لیے ان کا حق مانگنے پر وہ خیبر پختونخوا حکومت کی مخالفت کر رہے ہیں، جس سے وہ اور ان کی سیاسی جماعت بےنقاب ہوچکی ہے۔

آخر میں وزیر خزانہ نے کہا کہ تنقید کی وجہ سے وہ صحیح راستے سے نہیں ہٹیں گے۔

انہوں نے کہا کہ پہلے تو تین خطوط بھیجے تھے، لیکن اب اس سے زیادہ بھیجیں گے تاکہ صوبے کے حقوق کے لیے وفاقی حکومت پر دباؤ ڈالا جا سکے۔

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی پاکستان