ویلز کے معروف سابق فٹ بالر رائن گگز پر گھریلو تشدد کے الزام میں دوسری بار مقدمہ چلایا جائے گا۔
خبر رساں ادارے ایسوسی ایٹڈ پریس کے مطابق بدھ کو ہونے والی سماعت میں برطانوی جج نے فیصلہ دیا کہ گگز کو دوبارہ مقدمے کا سامنا کرنا چاہیے۔
ایک ہفتہ قبل گگز کو ڈسچارج کر دیا گیا تھا کیونکہ جیوری ان الزامات پر کسی فیصلے تک پہنچنے میں ناکام رہی کہ انہوں نے اپنی سابق گرل فرینڈ پر حملہ کیا اور زبردستی کا نشانہ بنایا۔
دوسرے مقدمے کی سماعت کے لیے استغاثہ کی درخواست منظور کرنے کے بعد جج ہلیری مینلی نے تین سے چار ہفتوں تک چلنے والے مقدمے کی سماعت کے لیے 31 جولائی 2023 کی تاریخ مقرر کی۔ اس دوران گِگز ضمانت پر رہیں گے۔
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
انہوں نے مانچسٹر کراؤن کورٹ میں ہونے والی مختصر سماعت میں شرکت سے معذرت کر لی تھی۔
استغاثہ کا کہنا ہے کہ گگز نے نومبر 2020 میں گریٹر مانچسٹر کے وورسلے علاقے میں واقع اپنے گھر میں سابق گرل فرینڈ کیٹ گریول پر حملہ کیا جس سے انہیں جسمانی نقصان پہنچا۔
ان پر اسی واقعے کے دوران گریول کی چھوٹی بہن پر بھی حملہ کرنے کا الزام بھی لگایا گیا تھا۔
انہیں سابق گرل فرینڈ کے ساتھ اگست 2017 اور نومبر 2020 کے درمیان کنٹرولنگ اور زبردستی کا سلوک کرنے کے الزامات کا بھی سامنا ہے۔
فرانسیسی خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق استغاثہ نے الزام لگایا کہ سابق سٹار نے گریول کے چہرے پر اپنا سر مارا جب انہوں نے گِگز سے رشتہ ختم کرنے کی کوشش کی اور انہیں ’جسمانی اور نفسیاتی دونوں طرح سے بدسلوکی کا نشانہ بنایا۔‘
تاہم گِگز نے ان تمام الزامات سے انکار کر دیا اور جیوری 20 گھنٹے سے زیادہ غور و خوض کے بعد کسی فیصلے پر نہیں پہنچ سکی۔
اے ایف پی کے مطابق اگر آخر میں انہیں قصوروار پایا گیا تو گِگز کو تینوں الزامات میں پانچ سال قید کی سزا ہو سکتی ہے۔
مانچسٹر یونائیٹڈ میں اپنے 23 سالہ کیریئر کے دوران گِگز نے 963 میچز کھیلے اور 13 پریمیئر لیگ ٹائٹل اور دو چیمپئنز لیگ ٹورنامنٹ جیتے۔
انہیں برطانوی فٹ بال کے عظیم کھلاڑیوں میں سے ایک کے طور پر جانا جاتا ہے۔
وہ رواں سال جون میں ویلز کی قومی ٹیم کے کوچ کے طور پر یہ کہتے ہوئے دستبردار ہو گئے تھے کہ وہ اس سال کے آخر میں قطر میں ہونے والے ورلڈ کپ کی تیاریوں کو خطرے میں نہیں ڈالنا چاہتے۔ وہ نومبر سے اس عہدے سے چھٹی پر تھے۔
مانچسٹر یونائیٹڈ کے سابق مینیجر ایلکس فرگوسن اس کیس میں گواہی دینے والوں میں شامل تھے۔