کیا آصف علی یا فرید پر پابندی لگے گی؟

پاکستان اور افغانستان کے درمیان میچ نے کھیل کے میدانوں میں ایک نئی کشیدگی کو جنم دے دیا ہے۔

ایشیا کپ کے دوران پاکستان اور افغانستان کے درمیان میچ میں وہ منظر جو کسی کو پسند نہیں آیا۔ پاکستانی کھلاڑی آصف علی اور افغان باولر فرید (اے ایف پی)

پاکستان اور بھارت کی بظاہر کرکٹ میں روایتی مخاصمت ماضی کی بات لگنے لگی ہے۔ اب تو دونوں کے درمیان میچ تناؤ سے بھرپور لیکن مہذب اندز میں ہوتے ہیں مگر گذشتہ شب (7 ستمبر) کو پاکستان اور افغانستان کے درمیان میچ نے کھیل کے میدانوں میں ایک نئی کشیدگی کو جنم دے دیا ہے۔

اس سنسنی خیز مقابلے میں ہدف کے تعاقب کے دوران پاکستان کے بلے باز آصف علی اور افغان فاسٹ بولر فرید احمد کے درمیان گرما گرم الفاظ کا تبادلہ ہوا۔ بات یہاں تک نہیں رہی بلکہ فرید کے اوور میں آصف علی نے سب سے پہلے گیند پر چھکہ مارا۔ تاہم فوری اگلی گیند پر آصف نے پل شاٹ کی کوشش کی لیکن گیند نے اوپری کنارہ لیا اور کریم جنات نے شارٹ فائن لیگ پر کیچ لے لیا۔

آؤٹ کرنے کے بعد فرید آصف کے سامنے آ گئے، اشارہ کیا جس پر دونوں کھلاڑیوں کے درمیان کشیدگی اس حد تک پہنچی کہ پاکستانی بلے باز نے اپنا بیٹ ان پر اٹھا لیا۔ اس کے بعد کشیدگی کے خاتمے کے لیے میدان میں موجود دیگر کھلاڑیوں اور امپائروں کو مداخلت کرنا پڑی۔

اس واقعے کے بعد سوشل میڈیا صارفین نے دونوں کرکٹرز کے اقدامات پر رد عمل ظاہر کیا ہے۔ کچھ نے آصف علی کی آئندہ میچ سے پابندی کے بارے میں پوچھا، جبکہ دیگر نے محسوس کیا کہ یہ فرید ہی ہیں جنہیں سزا دی جانی چاہیے کیونکہ انہوں نے بات کا آغاز کیا تھا۔ افغانستان کے شائقین پاکستانی کھلاڑی کو بلا اٹھانے پر ملامت کر رہے ہیں جبکہ پاکستانیوں کی اکثریت افغان بولر کو مورد الزام ٹھہرا رہے ہیں۔

افغانستان کے سابق کپتان گلبدین نیب نے ٹویٹ کیا، ’یہ آصف علی کی انتہائی بڑی حماقت ہے اور ان پر باقی ٹورنامنٹ میں شرکت پر پابندی ہونی چاہیے، کسی بھی گیند باز کو جشن منانے کا حق ہے لیکن جسمانی ہونا بالکل قابل قبول نہیں ہے۔‘

تاہم پاکستان کے سابق سپیڈسٹر شعیب اختر نے بتایا کہ اس پورے واقعے کی تصویر متعصبانہ اور یک طرفہ بنائی جا رہی ہے۔ انہوں نے اسے فرید کی غلطی قرار دیا جنہوں نے بات شروع کی۔

افغانستان کرکٹ بورڈ (اے سی بی) کے سابق چیف ایگزیکٹو شفیق ستانکزئی نے پاکستان کے بیٹر آصف علی پر سخت تنقید کی اور کہا کہ ان کا یہ عمل ’حماقت‘ کے سوا کچھ نہیں ہے اور پاکستان کے بیٹر پر جاری باقی چیمپئن شپ سے پابندی عائد کی جانی چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ آصف کو پرتشدد انداز کا سہارا نہیں لینا چاہیے تھا۔

پاکستان اب ٹورنامنٹ کے فائنل میں پہنچ چکا ہے جو اتوار (11 ستمبر) کو سری لنکا کے خلاف کھیلا جائے گا۔ پاکستان اور سری لنکا نے سپر فور میں اپنے دونوں میچ جیتے اور اب ٹائٹل کے لیے لڑیں گے۔

افغان آصف علی کے ماضی میں بلے سے بندوق بنانے کو اور کل کے میچ کے اقدام کو ملا کر دیکھنے کی کوشش کر رہے ہیں۔

ایک افغان خاتون تماشائی وازمہ ایوبی جنہیں ان کی دلکشی کی وجہ سے بھارتی میڈیا میں بہت کوریج مل رہی ہے ایک ٹویٹ پر لکھا: ’پورے احترام کے ساتھ ہمارا کھلاڑی صرف وکٹ جیتنے کا جشن منا رہا تھا لیکن یہ پہلا موقع نہیں ہے جب آصف علی نے افغان کھلاڑیوں کے ساتھ گراؤنڈ پر بدتمیزی کی ہو۔ اس کے رویے نے ہجوم کو مشتعل کیا، میں دونوں کارروائیوں کی شدید مذمت کرتی ہوں۔‘

ایک شریر صارف نے لکھا کہ 30 سال کا ہونے کے باوجود آصف علی کو مناسب طریقے سے مکا مارنا بھی نہیں آیا۔ لوگوں کی رائے جو بھی ہو اب تمام نظریں کرکٹ حکام پر ہے کہ وہ کیا فیصلہ کرتے ہیں۔ جس قسم کا واقعہ رونما ہوا ہے مبصرین کو لگتا ہے کہ کچھ نہ کچھ ایکشن ضرور ہوگا۔

زیادہ پڑھی جانے والی ٹرینڈنگ