ضمانتوں کے بعد کیا علی وزیر کو رہائی مل سکتی ہے؟

علی وزیر کو 16 دسمبر 2020 کو سندھ پولیس کی درخواست پر پشاور میں گورنر ہاوس کے سامنے سے گرفتار کیا گیا تھا۔

درخواست میں موقف اختیار کیا گیا تھا کہ علی وزیر  کو بطور رکن اسمبلی اپنے حلف پر قائم رہتے ہوئے ملک کے خلاف بیان نہیں دینا چاہیے (فیس بک)

رکن قومی اسمبلی اور پشتون تحفظ موومنٹ (پی ٹی ایم) کے بانی رہنما علی وزیر کے وکیل قادر خان ایڈووکیٹ کے مطابق علی وزیر پر کراچی میں دائر تمام کیسز میں عدالتوں سے ضمانت ملنے کے باجود ان کی رہائی ممکن نظر نہیں آتی۔

انڈپینڈنٹ اردو سے گفتگو کرتے ہوئے قادر خان ایڈووکیٹ نے بتایا: ’علی وزیر کے خلاف کراچی کے بوٹ بیسن تھانے میں دائر مقدمے میں گدشتہ روز انسدادِ دہشتگردی کی عدالت نے ایک لاکھ روپے کے عوض ضمانت منظور کرلی تھی۔ یہ ان کے خلاف کراچی میں دائر چوتھا اور آخری مقدمہ تھا۔‘

’ہم نے اب تک ان کے ضمانت کے کاغذات عدالت میں جمع نہیں کرائے، مگر ہمیں شک ہے کہ جیسی ہی عدالت علی وزیر کی رہائی کے آرڈر جاری کرے گی تو خیبرپختونخوا کی پولیس آکر انہیں حراست میں لے لے گی۔ کیوں کہ علی وزیر پر بنوں میں ایک مقدمہ درج ہے۔‘

جب ان سے پوچھا گیا کہ علی وزیر اب مزید کتنے مقدمے ہیں تو انہوں نے کہا کہ ان پر صرف بنوں والے مقدمے کا پتہ ہے، اس کے علاوہ کہاں مقدمے دائر ہیں یہ ان کو معلوم نہیں۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

خیبرپختونخوا کے افغانستان سے متعصل قبائلی ضلعے جنوبی وزیرستان سے رکن قومی اسمبلی علی وزیر پر چھ دسمبر 2020 کو کراچی منعقد ہونے والی پشتون تحفظ موومنٹ (پی ٹی ایم) کی ریلی میں ریاستی اداروں کے خلاف اشتعال انگیز اور تضحیک آمیز تقریر کرنے کے الزام میں مقدمہ دائر کیا گیا تھا۔

علی وزیر کو 16 دسمبر 2020 کو سندھ پولیس کی درخواست پر پشاور میں گورنر ہاوس کے سامنے سے گرفتار کیا گیا تھا۔ جہاں وہ آرمی پبلک اسکول کے سانحے کے متاثرین کی برسی کے موقع پر علامتی احتجاجی دھرنے میں شرکت کررہے تھے۔

بعد میں انہیں بذریعہ ہوائی جہاز کراچی لایا گیا اور ایئرپورٹ پر سندھ پولیس کے اہلکاروں کے حوالے کیا گیا۔

علی وزیر کے خلاف کراچی میں دائر چار مقدمات میں ایک کیس میں سپریم کورٹ، دوسرے کیس میں سندھ ہائی کورٹ اور تیسرے کیس میں ٹرائل کورٹ اور چوتھے اور آخری کیس میں انسدادِ دہشتگردی کی عدالت نے ان کی ضمانت منظور کی ہے۔

علی وزیر طبیعت کی ناچاکی کے باعث جمعہ نو ستمبر سے کراچی کے جناح پوسٹ گریجویٹ میڈیکل سینٹر (جے پی ایم سی) میں زیر علاج ہیں۔

جے پی ایم سی کے ترجمان اجمل خان یوسفزئی نے انڈپینڈنٹ اردو کو بتایا کہ علی وزیر آنت میں انفیکشن کے باعث زیرعلاج ہیں۔ ڈاکٹرز نے ان کو انڈر آبزرویشن رکھا ہے اور اگر ضرورت پڑی تو آپریشن کیا جائے گا۔

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی سیاست