انڈیا میں پاکستانی ویب سیریز سیوک پر پابندی، وڈلی حیران

 انڈیا نے پاکستانی ویب سیریز سیوک کے ہوسٹ پلیٹ فارم وڈلی ڈاٹ ٹی وی پر پابندی عائد کر دی۔

(تصویر آئی ایم ڈی بی)ویب سیریز سیوک کی کُل آٹھ اقساط ہیں

 انڈیا نے پاکستانی ویب سیریز سیوک کے ہوسٹ پلیٹ فارم وڈلی ڈاٹ ٹی وی پر پابندی عائد کر دی۔

وڈلی سبسکرپشن کی بنیاد پر ایک آن لائن انٹرٹینمنٹ پلیٹ فارم ہے، جس کی موبائل، سمارٹ ٹی وی ایپلیکیشنز اور ویب سائٹ کے ذریعے فلمیں، ڈرامے اور گانے دیکھے اور سنے جا سکتے ہیں۔

انڈیا نے سیوک پر اعتراض کرتے ہوئے الزام عائد کیا کہ اس میں حساس تاریخی واقعات کو غیر مناسب انداز میں پیش کیا گیا۔

انڈیا کی وزارتِ اطلاعات و نشریات نے ایک نوٹیفیکیشن میں کہا کہ وہ اپنے ہنگامی اختیارات کو استعمال کرتے ہوئے وڈلی کی ویب سائٹ، ایپس اور سوشل میڈیا کو فوری بلاک کر رہی ہے۔

نوٹیفیکیشن کے مطابق یہ خیال کیا جا رہا ہے کہ سیوک، جس کی اب تک تین اقساط نشر ہوئی ہیں، انڈیا کی سلامتی، دفاع، ریاست اور سالمیت کے ساتھ ساتھ داخلی انتشار پیدا کر سکتا ہے۔

اس کے مطابق شک ہے کہ پاکستان نے مبینہ طور پر ’ایک سازش کے تحت اس کی پہلی قسط 26 نومبر کو ریلیز کی جب 2008 میں ممبئی حملے ہوئے تھے۔‘

نوٹیفیکیشن میں مزید کہا گیا کہ پہلی قسط کے آغاز میں انڈین پرچم اور اشوک چکر کو جلتے ہوئے دکھایا گیا جبکہ حساس تاریخی واقعات جیسے آپریشن بلیو سٹار، بابری مسجد اور سمجھوتہ ایکسپریس حملے جیسے واقعات کے علاوہ ستلج جمنا لینک کنال کو متنازع دکھایا گیا۔

پابندی عائد ہونے کے بعد وڈلی ٹی وی کے ترجمان اظہار خان نے انڈپینڈنٹ اردو سے گفتگو میں شدید حیرت اور افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ وڈلی ایک کمرشل ادارہ ہے جو انٹرٹینمنٹ کا مواد خود بھی تخلیق کرتا ہے۔

’ہمیں پابندی پر حیرت اور افسوس ہوا۔ جو حکومت ملک میں اظہارِ رائے کی آزادی پر مستقل بات کرتی ہے اور معلومات تک رسائی کے حق کو تسلیم کرنے کا دعوٰی کرتی ہے وہ یہ کام کرے۔‘

ان کا مزید کہنا تھا کہ ’سیوک، اعترافات‘ حقیقی زندگی کے سچے واقعات کو بنیاد بنا کر لکھی اور بنائی گئی۔’جو اسے دیکھے گا وہ حقیقی کہانی سنائے جانے کا معترف ضرور ہوگا۔‘

دوسری جانب سیوک کے مصنف ساجی گُل نے کہا کہ انہیں انڈیا کی اس حرکت پر ہنسی آرہی ہے کیونکہ ’آج کے ڈیجیٹل دور میں پابندی لگانا ممکن نہیں، جس نے دیکھنا ہے وہ دیکھ ہی لے گا۔‘

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

ساجی کا کہنا تھا کہ ’انڈیا نے ایک طرح سے سیریز کی مفت  تشہیر کر دی جو اچھی بات ہے۔‘

ان کا کہنا تھا کہ سیوک کو پہلے پاکستان میں بھی اتنے لوگ نہیں دیکھتے تھے اور اس پلیٹ فارم سے لاعلم تھے مگر اس پابندی سے سب کو علم ہو گیا۔

ساجی گُل نے وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ سیوک میں پیغام دیا گیا کہ مذہب کا سیاسی استعمال غلط ہے جیسے بی جے پی اور آر ایس ایس استعمال کرتی ہے۔

’میں نے یہ کہانی زیادہ تر ان کی چیزیں، جیسے ڈاکومنٹری اور آرٹیکل وغیرہ دیکھ کر لکھیں۔ انڈیا میں اس وقت شدت پسندی بڑھ رہی ہے جو خود اس کے اپنے لیے نقصان دہ ہے۔ اس سے انڈیا کا اپنا سیکولر امیج خراب ہو رہا ہے۔‘

انہوں نے مزید بتایا کہ سیوک میں 1985 کے بعد سے کئی اہم واقعات ہیں جن میں گجرات کے فساد، کسانوں کا احتجاج، اور خاص کر ذات پات کی بنیاد پر ہونے والے واقعات، جن میں دَلِتوں پر ہونے والے حملے، ان سب کو فکشنل کرداروں کے ذریعے دکھایا گیا۔

سیوک کی کُل آٹھ اقساط ہیں جن میں سے تین نشر ہو چکی ہیں۔ اس کی پہلی قسط یوٹیوب پر مفت موجود ہے۔

 سیوک کے اہم کرداروں میں عدنان جعفر، عمارہ ملک، ہاجرہ یامین، محسن عباس حیدر اور نیر اعجاز  شامل ہیں۔ اس کی ہدایات انجم شہزاد کی ہیں۔

(ایڈیٹنگ: بلال مظہر)

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی ٹی وی