برف کی چادر اوڑھے پہاڑوں پر آف روڈ ریلی

سکردو میں رُگن فیسٹیول کے حوالے سے کواردو قمراہ میدان میں انڈس آف روڈ ریلی، ذخ مقابلہ، سائیکلنگ ریس، ہیوی بائیک ریس، رسہ کشی، دافنگ، آتش بازی اور دوسری سرگرمیوں کا انعقاد کیا گیا، جن سے شمالی علاقوں میں سرمائی سیاحت کو فروغ مل سکتا ہے۔

(انڈپینڈنٹ اردو)

سردیوں کے دوران سکردو کے رہائشی عموماً گھروں کے اندر رہتے ہیں، اور آگ لگا کر اس کی تپش سے محظوظ ہوتے ہیں، مگر اس سال ضلعی انتظامیہ نے مختلف کھیلوں کے انعقاد کو تفریح کی فراہمی کے علاوہ سرمائی کھیلوں اور سرمائی سیاحت کو فروغ دینے کے مواقع پیدا کیے۔

ونٹر ٹورزم کے لیے گلگت بلتستان سب سے محفوظ خطہ ہے یہاں کے لوگ حد درجہ مہمان نواز اور انسان دوست روایات کے امین ہیں۔

سکردو میں رُگن فیسٹیول کے حوالے سے کواردو قمراہ میدان میں انڈس آف روڈ ریلی، ذخ مقابلہ، سائیکلنگ ریس، ہیوی بائیک ریس، رسہ کشی، دافنگ، آتش بازی، اور دوسری سرگرمیوں کا انعقاد کیا گیا۔

آف روڈ ریلی میں  تین کیٹگریز میں بیالیس گاڑیوں نے حصہ لیا۔ کیٹگری اے میں محمد جواہر، کیٹگری بی میں مرتضیٰ علی، اور کیٹگری سی میں حامد حسین نے میدان مار لیا۔

گلگت سکردو روڈ سے کواردو قمراہ دریائے سندھ کے کنارے تک سائیکلنگ پچیس نوجوانوں نے حصہ لیا۔

ڈپٹی کمشنر سکردو کیپٹن (ر) شہریار شیرازی نے کہا کہ اس ریلی کی خاص بات دریائے سندھ کے کنارے ایسے میدان میں ہونا ہے جہاں گرمیوں میں دریا کا پانی آ جاتا ہے۔ 

انہوں نے کہا کہ اس ایونٹ کا مقصد یہاں خون جما دینے والی سردی میں کھیلوں کی سرگرمی کو جاری رکھنا ہے۔ مقامی لوگوں کو تفریح کے مواقع فراہم کرنے کے علاوہ موسم سرما میں سیاحت کو فروغ دینا ہے۔

کار ریسر سید محمد اجلال  کا کہنا تھا کہ وہ اپنا شوق پورا کرنے یہاں آئے ہیں۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

سکردو کی کار ریس میں پہلی مرتبہ حصہ لینے والے محمد کمیل کا کہنا تھا کہ ایسے ایونٹس تفریح کے علاوہ سرمائی سیاحت کو فروغ دینے میں اہم کردار ادا کر سکتے ہیں۔

محمد حنیف، جو گذشتہ سال بی کیٹیگری کار ریس میں جیتے تھے اور پانچویں مرتبہ ان کھیلوں میں حصہ لے رہے ہیں، کا کہنا تھا کہ گرمیوں کی نسبٹ سردیوں میں گاڑی چلانا مشکل ہوتا ہے ہے۔

تاہم انہوں نے مزید کہا کہ بعض احتیاطی تدابیر اٹھا کر ایسی سرگرمیوں سے لطف اندوز ہوا جا سکتا ہے۔

زیادہ پڑھی جانے والی ملٹی میڈیا