170 ارب روپے کے ٹیکس لگائے جائیں گے : وزیر خزانہ

وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے بتایا کہ آج صبح میمورینڈم آف اکنامک اینڈ فسکل پالیسیز موصول ہو چکا، ہم آئی ایم ایف کا پروگرام مکمل کریں گے۔

وزیر خزانہ اسحاق ڈار 10 فروری 2023 کو اسلام آباد میں نیوز کانفرنس کر رہے ہیں (اے ایف پی)

وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے جمعے کو کہا ہے کہ ان کے خیال میں عالمی مالیاتی ادارے (آئی ایم ایف) سے مذاکرات مثبت رہے اور اس حوالے سے کوئی ابہام نہیں رہا۔

انہوں نے ایک پریس کانفرنس میں کہا کہ جمعرات کو آئی ایم ایف سے مذاکرات کا فائنل راؤنڈ مکمل ہونے کے بعد آج صبح میمورینڈم آف اکنامک اینڈ فسکل پالیسیز (ایم ای ایف پی) موصول ہو چکا ہے۔

انہوں نے ایم ای ایف پی کو اہم قدم قرار دیتے ہوئے کہا کہ پاکستان اس ہفتے اس دستاویز کو بغور دیکھے گا اور پیر سے آئی ایم ایف ٹیم سے ورچول اجلاس میں اس پر بات ہوگی۔

‘مالیاتی ادارے کی ٹیم سے 10 روزہ بات چیت جامع تھی جس میں مذاکرات مکمل ہوگئے۔’

 انہوں نے کہا کہ پاکستان آئی ایم ایف کا پروگرام مکمل کرے گا۔ ان کا کہنا تھا کہ وزیر اعظم شہباز شریف کو کل رات اس سارے معاملے پر بریفنگ دی گئی اور آئی ایم ایف ٹیم سے کہا گیا تھا کہ وہ ایم ای ایف پی کا لیٹر ہمیں جانے سے پہلے دے دیں جو انہوں نے دیا۔

وزیر خزانہ نے کہا کہ پاکستان اس وقت پی ٹی آئی حکومت میں طے شدہ آئی ایم ایف پروگرام پر عمل درآمد کر رہا ہے۔ ’یہ پرانا معاہدہ ہے جس پر ہم نے کہا تھا کہ عمل کریں گے۔‘

’ہم نے طے کیا ہے کہ 170 ارب روپے کے ٹیکسز لگائے جائیں گے، نہ کہ 600 یا 800 ارب روپے کہ جیسے کہ خبروں میں چل رہا ہے۔‘

 

انہوں نے واضح کیا کہ سٹاف لیول اگریمنٹ تب ہوگا جب بات چیت مکمل ہو جائے گی جس پر پیر سے کام شروع ہوگا اور آئی ایم ایف جائزے کے نتیجے میں 1.2 ارب کی قسط ملنے کا امکان ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ بینظیر انکم سپورٹ کو 360 ارب روپے سے 400 ارب تک لے کر جائیں گے۔

تاہم ان کہنا تھا کہ نئے ٹیکس لگانے کے لیے منی بجٹ لانا پڑے گا جو کہ آیا بل یا آرڈیننس کی شکل میں ہوسکتا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ معاہدے کے تناظر میں توانائی کے شعبے میں اصلاحات کی جائیں گی۔

ان کا کہنا تھا کہ پیٹرولیم مصنوعات میں لیوی کو پانچ، پانچ روپے کر کے بڑھایا جائے گا تاہم ان پر سیلز ٹیکس نہیں لگایا جائے گا۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

 

انہوں نے مزید کہا: ’پیٹرولیم ڈیولپمنٹ لیوی کا عزم مکمل ہوچکا ہے، پیٹرول پر 50 روپے کی حد پوری کرچکے ہیں اور ڈیزل پر 40 روپے کی کمٹمنٹ پوری کرچکے، اب اس پر بقیہ دس روپے پانچ، پانچ روپے کرکے پورا کریں گے۔‘

’اس میں ضروری کام آگے کا فلو روکنا ہے جب کہ گیس کے سیکٹر میں بھی گردشی قرضے کو مزید روکنا ہے، ان ٹارگٹڈ سبسڈیز کو منی مائز کریں گے، گیس کے سرکلر ڈیٹ کے فلو کو بھی زیرو کرنا ہے۔‘

انہوں نے کہا کہ امید ہے کہ پاکستان تاریخ میں دوسری مرتبہ آئی ایم ایف کا پروگرام مکمل کرے۔

اس سے قبل آئی ایم ایف نے جمعے کو جاری ایک اعلامیے میں کہا کہ اس کی پاکستان کی اہم ترجیحات میں مستقل ریونیو اقدامات کے ساتھ مالیاتی صورت حال کو مضبوط بنانا اور ہدف کے بغیر سبسڈیز میں کمی شامل ہے۔

آئی ایم ایف کے مشن چیف ناتھن پورٹر نے جمعے کو جاری اعلامیے میں مزید کہا کہ پاکستان کے لیے معاشی استحکام کو کامیابی سے بحال کرنے اور پائیدار ترقی کو آگے بڑھانے کی خاطر حکومتی شراکت داروں کی جانب سے پرعزم مالی معاونت کے ساتھ ساتھ پالیسی اقدامات کا بروقت اور فیصلہ کن نفاذ ضروری ہے۔

پورٹر نے مزید کہا کہ پاکستانی حکام کے ساتھ ادائیگی کے ’ملکی اور بیرونی عدم توازن کو دور کرنے کے لیے پالیسی اقدامات‘ پر بات چیت کے دوران پیش رفت ہوئی۔

آئی ایم ایف مشن کے سربراہ کا کہنا تھا ’اہم ترجیحات میں مستقل آمدنی کے اقدامات کے ساتھ مالیاتی پوزیشن کو مضبوط بنانا اور غیر ہدف شدہ سبسڈیز میں کمی، سب سے زیادہ کمزور اور سیلاب سے متاثرہ افراد کی مدد کے لیے سماجی تحفظ کو بڑھانا شامل ہے۔‘

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی معیشت